سپریم کورٹ کے حکم پردرج مقدمے میں فیاض لغاری بے قصور قرار
مکمل چالان پیش،دہری شہریت کیس میںغلط ریکارڈجمع ہونے پرمقدمہ درج ہواتھا.
وفاقی پولیس کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے سابق ڈائریکٹرجنرل ایف آئی اے فیاض لغاری وڈپٹی ڈائریکٹررانابلال سمیت دہری شہریت کیس میںغلط ریکارڈپیش کیے جانے پرایف آئی اے کی پوری تحقیقاتی ٹیم کیخلاف سپریم کورٹ کے حکم پردرج مقدمہ نمبر106کاچالان مکمل کرکے عدالت میں جمع کرادیا،جس میںاس وقت کے ڈی جی ایف آئی اے فیاض لغاری جو اب آئی جی سندھ پولیس ہیںسمیت تمام متعلقہ اعلیٰ افسران کوبے قصورقراردیاگیاہے۔
ذرائع نے جمعے کو ایکسپریس کوبتایاکہ ایڈیشنل رجسٹرارسپریم کورٹ محمد علی نے سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میںتھانہ سیکریٹریٹ میں مقدمہ نمبرایک سوچھ درج کرایا تھاجس میں کہا گیا تھا کہ اسوقت کے ڈی جی ایف آئی اے فیاض لغاری جوکہ سابق صدرمملکت پاکستان فاروق احمدخان لغاری کے بھیتجے بتائے جاتے ہیں سمیت ایف آئی اے کی پوری تحقیقاتی ٹیم نے سپریم کورٹ میں زیرسماعت دہری شہریت کیس میں پیپلزپارٹی کے رکن پنجاب اسمبلی طارق علوانہ کی امریکا کی شہریت سے متعلق حقائق کوچھپایا اورعدالت کودانستہ گمراہ کرنے کی کوشش کی ۔
تھانہ سیکریٹریٹ میں رواں سال یہ مقدمہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 192,193 اور197 کے تحت درج کیا گیاتھا۔مقدمہ میں ایف آئی اے کی پوری تحقیقاتی ٹیم کے افسران اوراہلکاروں کوملزم نامزدکیاگیا تھا ۔وفاقی پولیس کے اے ایس پی احسن اقبال کی قیادت میں قائم تحقیقاتی ٹیم نے سابق ڈی جی ایف آئی اے فیاض لغاری کوایف آئی اے کی جانب سے مبینہ طور پردانستہ غلط ریکارڈ پیش کرنے کے مقدمہ کے چالان میں بے قصور قرار دیتے ہوئے کہا ہے چونکہ ان کااپنے محکمہ کیلیے کردارانتظامی تھا لہٰذا بنیادی طورپر سپریم کورٹ میں سیاستدانوں کی دہری شہریت کے مقدمہ میںبوگس ریکارڈ پیش کرنے کا ذمے دار ایف آئی اے کا ٹیکنیکل اسٹاف ہے۔
ذرائع نے جمعے کو ایکسپریس کوبتایاکہ ایڈیشنل رجسٹرارسپریم کورٹ محمد علی نے سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میںتھانہ سیکریٹریٹ میں مقدمہ نمبرایک سوچھ درج کرایا تھاجس میں کہا گیا تھا کہ اسوقت کے ڈی جی ایف آئی اے فیاض لغاری جوکہ سابق صدرمملکت پاکستان فاروق احمدخان لغاری کے بھیتجے بتائے جاتے ہیں سمیت ایف آئی اے کی پوری تحقیقاتی ٹیم نے سپریم کورٹ میں زیرسماعت دہری شہریت کیس میں پیپلزپارٹی کے رکن پنجاب اسمبلی طارق علوانہ کی امریکا کی شہریت سے متعلق حقائق کوچھپایا اورعدالت کودانستہ گمراہ کرنے کی کوشش کی ۔
تھانہ سیکریٹریٹ میں رواں سال یہ مقدمہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 192,193 اور197 کے تحت درج کیا گیاتھا۔مقدمہ میں ایف آئی اے کی پوری تحقیقاتی ٹیم کے افسران اوراہلکاروں کوملزم نامزدکیاگیا تھا ۔وفاقی پولیس کے اے ایس پی احسن اقبال کی قیادت میں قائم تحقیقاتی ٹیم نے سابق ڈی جی ایف آئی اے فیاض لغاری کوایف آئی اے کی جانب سے مبینہ طور پردانستہ غلط ریکارڈ پیش کرنے کے مقدمہ کے چالان میں بے قصور قرار دیتے ہوئے کہا ہے چونکہ ان کااپنے محکمہ کیلیے کردارانتظامی تھا لہٰذا بنیادی طورپر سپریم کورٹ میں سیاستدانوں کی دہری شہریت کے مقدمہ میںبوگس ریکارڈ پیش کرنے کا ذمے دار ایف آئی اے کا ٹیکنیکل اسٹاف ہے۔