حکومت سوئس حکام کولکھے گئے خط کامتن جاری کرےطارق عظیم
وزیرقانون کاخط میںردوبدل کابیان عوام میں پریشانی اورتشویش کاباعث بن رہاہے
مسلم لیگ(ن)کے مرکزی رہنماسینیٹر طارق عظیم نے مطالبہ کیاہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پرسوئس حکام کولکھے گئے حکومتی خط کامتن جاری کیاجائے اور حکومت یہ وضاحت کرے کہ خط میں کیا ردوبدل کیاگیاہے اورایساکرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی۔لاہورمیں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ حکومت نے سوئس حکام کوخط لکھ کراصل میں اپنے دوسرے وزیراعظم کی برطرفی کوبچایاہے۔
انھوں نے کہاقوم جانناچاہتی ہے کہ اس خط میں کیا لکھا گیاہے کیونکہ حکومت اب اس معاملے میں صرف وقت ضائع کرکے اپنی جان چھڑاناچاہتی ہے تاکہ نگراں سیٹ اپ کے آنے کے بعدوہ اس معاملے میں بری الذمہ ہوسکے لیکن قوم کو امیدہے کہ ملک کی سب سے بڑی عدالت اس معاملے کوحتمی انجام تک پہنچائے گی اور قوم کی لوٹی ہوئی دولت ملک میں واپس لانے کاحکم جاری کریگی، انھوں نے کہاکہ وزیرقانون فاروق ایچ نائیک کایہ بیان کہ خط میں کچھ ردوبدل کیاگیاہے،عوام میں پریشانی اورتشویش کاباعث بن رہاہے۔ طارق عظیم نے کہاکہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق اس کی اجازت کے بغیرخط کے متن میں کولن،سیمی کولن اورفل اسٹاپ تک کاردوبدل نہیں کیاجاسکتا۔انھوں نے کہا کہ حکومت، سوئس اٹارنی جنرل کاتصدیق شدہ خط سپریم کورٹ میں جمع کرائے کیونکہ اس حکومت سے کچھ بعیدنہیں کہ وہ سوئس حکام کو کوئی ایک خط بھیجے اورعدالت میں کوئی دوسراخط پیش کردے۔
انھوں نے کہاقوم جانناچاہتی ہے کہ اس خط میں کیا لکھا گیاہے کیونکہ حکومت اب اس معاملے میں صرف وقت ضائع کرکے اپنی جان چھڑاناچاہتی ہے تاکہ نگراں سیٹ اپ کے آنے کے بعدوہ اس معاملے میں بری الذمہ ہوسکے لیکن قوم کو امیدہے کہ ملک کی سب سے بڑی عدالت اس معاملے کوحتمی انجام تک پہنچائے گی اور قوم کی لوٹی ہوئی دولت ملک میں واپس لانے کاحکم جاری کریگی، انھوں نے کہاکہ وزیرقانون فاروق ایچ نائیک کایہ بیان کہ خط میں کچھ ردوبدل کیاگیاہے،عوام میں پریشانی اورتشویش کاباعث بن رہاہے۔ طارق عظیم نے کہاکہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق اس کی اجازت کے بغیرخط کے متن میں کولن،سیمی کولن اورفل اسٹاپ تک کاردوبدل نہیں کیاجاسکتا۔انھوں نے کہا کہ حکومت، سوئس اٹارنی جنرل کاتصدیق شدہ خط سپریم کورٹ میں جمع کرائے کیونکہ اس حکومت سے کچھ بعیدنہیں کہ وہ سوئس حکام کو کوئی ایک خط بھیجے اورعدالت میں کوئی دوسراخط پیش کردے۔