برطانوی بارڈر اسٹاف اولمپکس سے1روز قبل ہڑتال کریگا
ہزاروں افراد کو لندن ایئرپورٹس پر گھنٹوں انتظار کی زحمت اٹھانا پڑ سکتی ہے
برطانوی بارڈر اسٹاف لندن اولمپکس کے آغاز سے ایک روز قبل ہڑتال کرے گا، اس سے شوپیس ایونٹ کیلیے آنے والے ہزاروں افراد کو ایئرپورٹس پر گھنٹوں انتظار کی زحمت اٹھانا پڑ سکتی ہے، پبلک اینڈ کمرشل سروسز یونین کا کہنا ہے کہ پاسپورٹس آفیشلز سمیت ہمارے ارکان26 جولائی کو ہڑتال کریں گے، اس کے بعد27 جولائی سے26 اگست تک اضافی وقت میں کام سے انکار کر دیا جائے گا،
اس کی وجہ ملازمتوں میں کمی اور معاوضے بنے ہیں۔ واضح رہے کہ لندن کے ایئرپورٹ پر حالیہ چند ماہ کے دوران عملے کے فقدان کی وجہ سے بہت سے مسافروں کو گھنٹوں لائنوں میں کھڑا ہونا پڑ رہا ہے۔اس بارے میں برطانوی امیگریشن منسٹر ڈیمین گرین نے کہاکہ ہڑتال کا فیصلہ ناقابل قبول ہوگا،ہمیں امید ہے کہ اس معاملے پر یونین کو عوامی حمایت نہیں ملے گی۔دوسری جانب لندن گیمز کے دوران مرکزی انگلینڈ کے ٹرین ڈرائیورز 3 دن کی ہڑتال کریں گے،
اس کااعلان ٹریڈ یونین نے پینشن تنازع کے بعدکیا،6 سے8 اگست تک متوقع اس ہڑتال میں یونین کے 450 رکن ڈرائیورز حصہ لیں گے، جس کے سبب برطانیہ کے دیگر علاقوں سے لوگوں کی کثیر تعداد میں لندن آمد تعطل کا شکار رہے گی۔
اس کی وجہ ملازمتوں میں کمی اور معاوضے بنے ہیں۔ واضح رہے کہ لندن کے ایئرپورٹ پر حالیہ چند ماہ کے دوران عملے کے فقدان کی وجہ سے بہت سے مسافروں کو گھنٹوں لائنوں میں کھڑا ہونا پڑ رہا ہے۔اس بارے میں برطانوی امیگریشن منسٹر ڈیمین گرین نے کہاکہ ہڑتال کا فیصلہ ناقابل قبول ہوگا،ہمیں امید ہے کہ اس معاملے پر یونین کو عوامی حمایت نہیں ملے گی۔دوسری جانب لندن گیمز کے دوران مرکزی انگلینڈ کے ٹرین ڈرائیورز 3 دن کی ہڑتال کریں گے،
اس کااعلان ٹریڈ یونین نے پینشن تنازع کے بعدکیا،6 سے8 اگست تک متوقع اس ہڑتال میں یونین کے 450 رکن ڈرائیورز حصہ لیں گے، جس کے سبب برطانیہ کے دیگر علاقوں سے لوگوں کی کثیر تعداد میں لندن آمد تعطل کا شکار رہے گی۔