تاپی گیس پائپ منصوبے سے توانائی کی قلت دور کرنے میں مدد ملے گی وزیراعظم
پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان نہایت قریبی اور خوشگوار تعلقات ہیں، وزیراعظم نوازشریف
ATTOCK:
وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ تاپی گیس پائپ لائن بڑا منصوبہ ہے جس سے پاکستان میں توانائی کی قلت کا شکار صنعتوں کو مکمل طور پر فعال کرنے میں مدد ملے گی۔
اسلام آباد میں وزیراعظم نوازشریف اور ترکمانستان کے صدر قربان علی بردی محمدوف نے دونوں ممالک کے درمیان معاہدوں پر دستخط کرنے کی تقریب میں شرکت کی جس میں پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان معیشت، تجارت، ثقافت اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق ہوا جب کہ توانائی اور مالیاتی انٹیلی جنس کے بارے میں 7 مفاہمتی یادداشتوں اور تعاون کے سلسلے میں 17-2016 کے ایک پروگرام سمیت تعاون کے 8 معاہدوں پر بھی دستخط کیے گئے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میں وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان نہایت قریبی اور خوشگوار تعلقات ہیں جو وقت کے ساتھ ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاپی گیس پائپ لائن ایک بڑا منصوبہ ہے جس سے پاکستان میں توانائی کی قلت کا شکار صنعتوں کو مکمل طور پر فعال کرنے میں مدد ملے گی جب کہ پاکستان ترکمانستان سے ایک ہزار میگاواٹ بجلی بھی درآمد کرے گا۔
وزیراعظم نواز شریف نے وسط ایشیائی ممالک کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ تجارت کے لیے گہرے سمندر کی بندرگاہ استعمال کریں جب کہ علاقائی روابط پاکستان کے ویژن 2025 کا حصہ ہیں جس سے ملک علاقائی تجارت کا مرکز بن جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی خطے میں عدم استحکام کا بنیادی سبب ہے تاہم دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے ہمیں اجتماعی طور پر کام کرنا ہو گا جب کہ پاکستان اور ترکمانستان عالمی امن اور استحکام کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے۔
وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ تاپی گیس پائپ لائن بڑا منصوبہ ہے جس سے پاکستان میں توانائی کی قلت کا شکار صنعتوں کو مکمل طور پر فعال کرنے میں مدد ملے گی۔
اسلام آباد میں وزیراعظم نوازشریف اور ترکمانستان کے صدر قربان علی بردی محمدوف نے دونوں ممالک کے درمیان معاہدوں پر دستخط کرنے کی تقریب میں شرکت کی جس میں پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان معیشت، تجارت، ثقافت اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق ہوا جب کہ توانائی اور مالیاتی انٹیلی جنس کے بارے میں 7 مفاہمتی یادداشتوں اور تعاون کے سلسلے میں 17-2016 کے ایک پروگرام سمیت تعاون کے 8 معاہدوں پر بھی دستخط کیے گئے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میں وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان نہایت قریبی اور خوشگوار تعلقات ہیں جو وقت کے ساتھ ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاپی گیس پائپ لائن ایک بڑا منصوبہ ہے جس سے پاکستان میں توانائی کی قلت کا شکار صنعتوں کو مکمل طور پر فعال کرنے میں مدد ملے گی جب کہ پاکستان ترکمانستان سے ایک ہزار میگاواٹ بجلی بھی درآمد کرے گا۔
وزیراعظم نواز شریف نے وسط ایشیائی ممالک کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ تجارت کے لیے گہرے سمندر کی بندرگاہ استعمال کریں جب کہ علاقائی روابط پاکستان کے ویژن 2025 کا حصہ ہیں جس سے ملک علاقائی تجارت کا مرکز بن جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی خطے میں عدم استحکام کا بنیادی سبب ہے تاہم دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے ہمیں اجتماعی طور پر کام کرنا ہو گا جب کہ پاکستان اور ترکمانستان عالمی امن اور استحکام کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے۔