قحط زدہ تھر میں مزید 6 بچے سائیں سرکار کی بے حسی کی بھینٹ چڑھ گئے
تھر پارکر میں رواں ماہ 124 جب کہ اس سال 224 بچے موت کی آغوش میں جاچکے ہیں
قحط ، غربت اور غذائی کمی کے شکار صحرائے تھر میں آج مزید 6 بچے زندگی کی بازی ہار گئے جس کے بعد رواں ماہ فوت ہونے والے بچوں کی تعداد 124 ہوگئی ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق قحط، غذائی قلت، وبائی بیماریوں اور بنیادی صحت کی ناکافی سہولتوں جیسے مسائل سے دوچار سندھ کے ضلع تھر میں مزید 6 بچے فوت ہوگئے۔ زندگی کی بازی ہارنے والے بچوں میں مٹھی کا ایک سالہ سمیجھو بھیل، ایک، ایک روز کے عبدالحمید اور عمرگل، ڈیپلو کی 4 روز کی نازیہ گوٹھ ارنیارو کا 7 ماہ کا پرکاش کمار اور گوٹھ جئسے جو پڑ کی تین روز کی بچی شامل ہے۔
واضح رہے کہ ضلع تھر پارکر میں رواں ماہ اب تک 124 جب کہ اس سال 224 بچے غذائی قلت اور وبائی بیماریوں کا شکار ہوکر موت کی آغوش میں جاچکے ہیں جب کہ سول اسپتال مٹھی سمیت تھر کے مختلف اسپتالوں میں 200 سے زائد بچے زیرعلاج ہیں۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق قحط، غذائی قلت، وبائی بیماریوں اور بنیادی صحت کی ناکافی سہولتوں جیسے مسائل سے دوچار سندھ کے ضلع تھر میں مزید 6 بچے فوت ہوگئے۔ زندگی کی بازی ہارنے والے بچوں میں مٹھی کا ایک سالہ سمیجھو بھیل، ایک، ایک روز کے عبدالحمید اور عمرگل، ڈیپلو کی 4 روز کی نازیہ گوٹھ ارنیارو کا 7 ماہ کا پرکاش کمار اور گوٹھ جئسے جو پڑ کی تین روز کی بچی شامل ہے۔
واضح رہے کہ ضلع تھر پارکر میں رواں ماہ اب تک 124 جب کہ اس سال 224 بچے غذائی قلت اور وبائی بیماریوں کا شکار ہوکر موت کی آغوش میں جاچکے ہیں جب کہ سول اسپتال مٹھی سمیت تھر کے مختلف اسپتالوں میں 200 سے زائد بچے زیرعلاج ہیں۔