ڈھائی ماہ کے دوران 302 مریضوں میں ڈینگی وائرس کی تشخیص
مزید 31 افراد ڈینگی وائرس کا شکار ہوگئے ،ڈنگی وائرس کے خاتمے کیلیے آج سے اسپرے مہم شروع کی جائیگی، محکمہ صحت
ڈینگی پروینشن اینڈ کنٹرول پرگروام کے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ڈھائی ماہ کے دوران302 مریضوں میں ڈنگی وائرس کی تشخیص کی گئی ہے تاہم محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ آج(جمعہ) سے وائرس کے خاتمے کیلیے اسپرے مہم شروع کی جائیگی۔
محکمے کے ذرائع کے مطابق اعلیٰ حکام کی عدم توجہی اور کراچی میں مچھرمار مہم نہ ہونے کی وجہ سے شہر میں مچھروں کی بھرمار ہوگئی ہے، محکمہ کے ماہرین کے مطابق موجودہ موسم مچھروںکی افزائش نسل کیلیے بہترین موسم ہوتا ہے، اس موسم میں مادہ مچھروں کے انڈوں سے لاروے نکلنا شروع ہوجاتے ہیں، دریں اثنا ماہرین طب کا کہنا ہے کہ کراچی میں مچھروں کے خاتمے کیلیے کوئی موثر مہم شروع نہیں کی گئی جس کی وجہ سے کراچی مچھروں کی آماجگاہ بن گیا ہے۔
ڈنگی وائرس کا سبب بننے والی مادہ مچھر ایڈیزایجپٹی کے انڈوں سے لاروے نکلنا بھی اسی موسم میں شروع ہوجاتے ہیں لاروں اپنی غذا حاصل کرنے کے لیے انسان کوکاٹے ہیں جس کی وجہ سے ڈنگی وائرس کا مرض شروع ہوجاتا ہے، ماہرین کا کہنا تھا کہ ڈنگی وائرس کا موسم شروع ہوگیا لیکن محکمہ صحت کی جانب سے چند اسپتالوں کے اعداد وشمار جاری کیے جاتے ہیں۔
کراچی کے مختلف نجی اسپتالوں میں سیکڑوں متاثرہ افراد رپورٹ ہوچکے ہیں،محکمہ صحت کی جانب سے متاثرہ مریضوں کی تشخیص کے لیے کسی بھی سرکاری اسپتالوں میں کٹس میسر نہیں،متاثرہ مریضوں کیلیے پلیٹ لیٹ کی فراہمی کا بھی کوئی بندوبست نہیں،محکمہ صحت کا دعوی ہے کہ علاج محکمے کی جانب سے فراہم کیاجاتا ہے۔
محکمے کے ذرائع کے مطابق اعلیٰ حکام کی عدم توجہی اور کراچی میں مچھرمار مہم نہ ہونے کی وجہ سے شہر میں مچھروں کی بھرمار ہوگئی ہے، محکمہ کے ماہرین کے مطابق موجودہ موسم مچھروںکی افزائش نسل کیلیے بہترین موسم ہوتا ہے، اس موسم میں مادہ مچھروں کے انڈوں سے لاروے نکلنا شروع ہوجاتے ہیں، دریں اثنا ماہرین طب کا کہنا ہے کہ کراچی میں مچھروں کے خاتمے کیلیے کوئی موثر مہم شروع نہیں کی گئی جس کی وجہ سے کراچی مچھروں کی آماجگاہ بن گیا ہے۔
ڈنگی وائرس کا سبب بننے والی مادہ مچھر ایڈیزایجپٹی کے انڈوں سے لاروے نکلنا بھی اسی موسم میں شروع ہوجاتے ہیں لاروں اپنی غذا حاصل کرنے کے لیے انسان کوکاٹے ہیں جس کی وجہ سے ڈنگی وائرس کا مرض شروع ہوجاتا ہے، ماہرین کا کہنا تھا کہ ڈنگی وائرس کا موسم شروع ہوگیا لیکن محکمہ صحت کی جانب سے چند اسپتالوں کے اعداد وشمار جاری کیے جاتے ہیں۔
کراچی کے مختلف نجی اسپتالوں میں سیکڑوں متاثرہ افراد رپورٹ ہوچکے ہیں،محکمہ صحت کی جانب سے متاثرہ مریضوں کی تشخیص کے لیے کسی بھی سرکاری اسپتالوں میں کٹس میسر نہیں،متاثرہ مریضوں کیلیے پلیٹ لیٹ کی فراہمی کا بھی کوئی بندوبست نہیں،محکمہ صحت کا دعوی ہے کہ علاج محکمے کی جانب سے فراہم کیاجاتا ہے۔