یورپ دہشت گرد گروہوں کی مدد کررہا ہے ترک صدر رجب طیب اردگان
یورپ ترکی کو ڈکٹیٹ کرنے کے بجائے اپنے ملک میں مہاجرین کے ساتھ ہونے والے سلوک پر بھی نظر ڈالے، ترک صدر
KARACHI:
ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ یورپ دہشت گرد گروہوں کی مدد کررہا ہے جب کہ ایسا کرکے وہ ایک ایسے میدان میں رقص کررہا ہے جو بارودی سرنگوں سے بھرا ہوا ہے۔
ٹیلی وژن پر اپنے خطاب میں ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ یورپی ممالک کو اسکرینوں پر بم پھٹتا دیکھ کر سب بے معنی لگتا ہے لیکن جب یہ بم ان کے اپنے شہروں میں پھٹیں گے تو پھر انہیں احساس ہو گا تاہم اس وقت تک بہت وقت بہت دیر ہو چکی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جو بم دھماکا ترکی میں ہوا یورپ کے کسی شہر میں بھی ہوسکتا ہے لیکن یورپی ممالک کو اس پر کوئی پریشانی نہیں ہے کیونکہ یورپ دہشت گرد گروہوں کی مدد کرکے ایسے میدان میں رقص کر رہا ہے جس میں چاروں طرف بارودی سرنگیں ہیں۔
رجب طیب اردگان نے کہا کہ یورپ ترکی کو ڈکٹیٹ کرنے کے بجائے اپنے ملک میں مہاجرین کے ساتھ ہونے والے سلوک پر بھی نظر ڈالے کیونکہ ترکی انسانی حقوق کے معاملے میں یورپ کی تنقید کو اس وقت سنے گا جب یہ تنقید بجا ہوگی۔
ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ یورپ دہشت گرد گروہوں کی مدد کررہا ہے جب کہ ایسا کرکے وہ ایک ایسے میدان میں رقص کررہا ہے جو بارودی سرنگوں سے بھرا ہوا ہے۔
ٹیلی وژن پر اپنے خطاب میں ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ یورپی ممالک کو اسکرینوں پر بم پھٹتا دیکھ کر سب بے معنی لگتا ہے لیکن جب یہ بم ان کے اپنے شہروں میں پھٹیں گے تو پھر انہیں احساس ہو گا تاہم اس وقت تک بہت وقت بہت دیر ہو چکی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جو بم دھماکا ترکی میں ہوا یورپ کے کسی شہر میں بھی ہوسکتا ہے لیکن یورپی ممالک کو اس پر کوئی پریشانی نہیں ہے کیونکہ یورپ دہشت گرد گروہوں کی مدد کرکے ایسے میدان میں رقص کر رہا ہے جس میں چاروں طرف بارودی سرنگیں ہیں۔
رجب طیب اردگان نے کہا کہ یورپ ترکی کو ڈکٹیٹ کرنے کے بجائے اپنے ملک میں مہاجرین کے ساتھ ہونے والے سلوک پر بھی نظر ڈالے کیونکہ ترکی انسانی حقوق کے معاملے میں یورپ کی تنقید کو اس وقت سنے گا جب یہ تنقید بجا ہوگی۔