امراضِ قلب

چھاتی کا کینسر لازمی طور پر موت کا اعلان نہیں چناں چہ اس کا شکار خواتین کو چاہیے کہ وہ اپنی صحت کا خاص خیال رکھیں۔

برطانیہ میں دل کی بیماریاں، چھاتی کے کینسر کے مقابلے میں تین گنا زیادہ خواتین کو متاثر کرتی ہیں۔ فوٹو : فائل

لاہور:
چھاتی کا کینسر اس میں مبتلا خواتین کی اکثریت کی موت کا سبب نہیں ہوتا، بلکہ عورتیں دل اور شریانوں کی بیماری سے موت کا شکار ہوتی ہیں۔یہ بات امریکا میں طبی ماہرین اور سائنس دانوں کی تحقیق کے دوران سامنے آئی ہے۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ چھاتی کے کینسر سے اموات کی شرح کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

یونی ورسٹی آف کولو راڈو میں ریسرچ کرنے والے ماہرین نے 66 سال اور اس سے بڑی عمر کی 60,000سے زاید ایسی خواتین کے کیسز کا مطالعہ کیا، جنھیں چھاتی کا کینسر تشخیص کیا گیا تھا۔ اس ریسرچ کے شرکاء کے اگلے 12سال تک کے حالات کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس مدت میں ایسی نصف سے زاید خواتین موت کا شکار ہو گئیں۔ ان کی اموات کی طبی وجوہ کا جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ ان خواتین میں سے دو تہائی سے زاید چھاتی کے کینسر کے بجائے دیگر اسباب کی بناء پر زندگی ہار گئی تھیں۔ ماہرین نے اپنی ریسرچ رپورٹ میں مزید بتایا کہ ان عورتوں کی اکثریت دل اور دل کی شریانوں کی بیماری کے باعث موت کا شکار ہوئی تھیں۔


یونی ورسٹی آف کولوراڈو کی جینیفر پٹنائک کا کہنا ہے:''کینسر ایک بڑا قاتل ہے اور تمام اموات میں سے لگ بھگ ایک چوتھائی اموات کا ذمہ دار ہے۔ تاہم چھاتی کا کینسر لازمی طور پر موت کا اعلان نہیں ہے، چناں چہ اس کا شکار خواتین کو چاہیے کہ وہ اپنی صحت کا خاص خیال رکھیں، تاکہ دل کی بیماری اور اس سے متعلق دیگر امراض کے باعث موت کا خطرہ کم ہوجائے۔''

جرنل بریسٹ کینسر ریسرچ میں شایع ہونے والے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن کی ایک ترجمان نے کہا کہ برطانیہ میں دل کی بیماریاں، چھاتی کے کینسر کے مقابلے میں تین گنا زیادہ خواتین کی زندگی کا خاتمہ کرتی ہیں۔

Recommended Stories

Load Next Story