ایف بی آر نے مزید12لاکھ ہزار ٹیکس نادہندگان کا سراغ لگا لیا
پوش علاقوں میں رہائش رکھنے والے 12 لاکھ 28 ہزار نان فائلرز کے پاس این ٹی این تو ہے لیکن وہ ریٹرن جمع نہیں کرارہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)نے 23 لاکھ 76 ہزار باصلاحیت ٹیکس پیئرز کے علاوہ نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے تعاون سے قیمتی گاڑیاں اور پوش علاقوں میں رہائش رکھنے والے 12 لاکھ 28 ہزار نان فائلرز کا بھی سراغ لگالیا ہے۔۔یہ وہ لوگ ہیں جن کے پاس این ٹی این تو ہے لیکن وہ ریٹرن جمع نہیں کرارہے۔
اس ضمن میں ''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق ان نان فائلرز سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو 86.4 ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں حاصل ہونے کی توقع ہے۔ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ان 12 لاکھ 28 ہزار نان فائلرز میں سے 56 ہزار421 لوگ ایسے ہیں جو ملک کے پوش علاقوں میں ذاتی اور قیمتی رہائش گاہوں کے مالک ہیںجبکہ 19 ہزار149 لوگ وہ ہیں جن کے پاس قیمتی گاڑیاں ہیں، 66ہزار 736 لوگ ایسے ہیں جو یوٹیلٹی بلوں کی مد میں بھاری اخراجات کررہے ہیں اور 13 ہزار 201 ایسے لوگ ہیں جو اسلحہ لائسنس رکھتے ہیں۔
علاوہ ازیں25 ہزار 133 لوگ ایسے ہیں جو ملک کے ٹاپ کے پروفیشنز میں ہیں۔ دستاویز کے مطابق 5 لاکھ 84 ہزار 730 لوگ ایسے ہیں جو ایک سے زیادہ بینک اکائونٹس رکھتے ہیں ۔ اس بارے میں ایف بی آر کے سینئر افسر نے بتایا کہ یہ 12 لاکھ لوگ ان 23لاکھ 76ہزار باصلاحیت ٹیکس پیئرز کے علاوہ ہیں جن کے پاس این ٹی این تک نہیں ہے اور نہ ہی ایف بی آر کے ماسٹر انڈیکس میں انکا کوئی ریکارڈ ہے، تاہم یہ 12لاکھ 28ہزار وہ لوگ ہیں جو ماسٹر انڈیکس میں شامل ہیں اور این ٹی این بھی انکے پاس ہیں مگر وہ ریٹرن جمع نہیں کرارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان 12لاکھ لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے تو اس سے اربوں روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوگا۔
اس ضمن میں ''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق ان نان فائلرز سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو 86.4 ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں حاصل ہونے کی توقع ہے۔ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ان 12 لاکھ 28 ہزار نان فائلرز میں سے 56 ہزار421 لوگ ایسے ہیں جو ملک کے پوش علاقوں میں ذاتی اور قیمتی رہائش گاہوں کے مالک ہیںجبکہ 19 ہزار149 لوگ وہ ہیں جن کے پاس قیمتی گاڑیاں ہیں، 66ہزار 736 لوگ ایسے ہیں جو یوٹیلٹی بلوں کی مد میں بھاری اخراجات کررہے ہیں اور 13 ہزار 201 ایسے لوگ ہیں جو اسلحہ لائسنس رکھتے ہیں۔
علاوہ ازیں25 ہزار 133 لوگ ایسے ہیں جو ملک کے ٹاپ کے پروفیشنز میں ہیں۔ دستاویز کے مطابق 5 لاکھ 84 ہزار 730 لوگ ایسے ہیں جو ایک سے زیادہ بینک اکائونٹس رکھتے ہیں ۔ اس بارے میں ایف بی آر کے سینئر افسر نے بتایا کہ یہ 12 لاکھ لوگ ان 23لاکھ 76ہزار باصلاحیت ٹیکس پیئرز کے علاوہ ہیں جن کے پاس این ٹی این تک نہیں ہے اور نہ ہی ایف بی آر کے ماسٹر انڈیکس میں انکا کوئی ریکارڈ ہے، تاہم یہ 12لاکھ 28ہزار وہ لوگ ہیں جو ماسٹر انڈیکس میں شامل ہیں اور این ٹی این بھی انکے پاس ہیں مگر وہ ریٹرن جمع نہیں کرارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان 12لاکھ لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے تو اس سے اربوں روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوگا۔