آئین شکنوں کے سر کی قیمت رکھیں پیسے میں دوں گا اختر مینگل
اگراپنے حقوق کیلیے آوازبلندکرناگناہ ہےتویہ گناہ میرے آباؤ اجداد نےکیااورمیری آنے والی نسلیں بھی کریں گی، اختر مینگل
بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل نے کہاہے کہ جمہوریت کے دعویداربتائیں مشرف کہاں گیا؟، آئین توڑنے والوں کے سرکی قیمت رکھی جائے پیسے میں دوںگا۔
لسبیلہ کی تحصیل حب میں بی این پی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا کہ پاکستان میں آئین شکنی کوئی گناہ نہیں، حق مانگناگناہ ہے، اگراپنے حقوق کے لیے آوازبلندکرناگناہ ہے تویہ گناہ میرے آباؤ اجداد نے کیا اورمیری آنے والی نسلیں بھی کریں گی، یہاں اپنے حقوق اورسرزمین کے لیے جدوجہد کرنے والوں کے سرکی قیمت لگائی جارہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں ایسی ترقی ہرگزقبول نہیں جس سے مقامی لوگوں کوفائدہ نہ پہنچے، بلوچستان کے نام پر بننے والے پروجیکٹ سے فائدہ دوسرے صوبوں کو دیا جاتا ہے جب کہ بلوچستان کے لوگ بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔
حکمران بلوچستان میں ترقی اورحقوق دینے کے بلندوبانگ دعوے کرتے ہیں جوبلوچ عوام سے کسی مذاق سے کم نہیں جبکہ بلوچستان میں گوادرکی ترقی نہیں بلکہ بلوچ عوام کی بربادی کا سامان تیارکیاجارہاہے۔ پنجاب کے تعلیمی نصاب میں بلوچ تاریخ کومسخ کرکے پیش کیاگیاجوقابل مذمت اقدام اورسورج کوانگلی سے چھپانے کے مترادف ہے۔
لسبیلہ کی تحصیل حب میں بی این پی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا کہ پاکستان میں آئین شکنی کوئی گناہ نہیں، حق مانگناگناہ ہے، اگراپنے حقوق کے لیے آوازبلندکرناگناہ ہے تویہ گناہ میرے آباؤ اجداد نے کیا اورمیری آنے والی نسلیں بھی کریں گی، یہاں اپنے حقوق اورسرزمین کے لیے جدوجہد کرنے والوں کے سرکی قیمت لگائی جارہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں ایسی ترقی ہرگزقبول نہیں جس سے مقامی لوگوں کوفائدہ نہ پہنچے، بلوچستان کے نام پر بننے والے پروجیکٹ سے فائدہ دوسرے صوبوں کو دیا جاتا ہے جب کہ بلوچستان کے لوگ بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔
حکمران بلوچستان میں ترقی اورحقوق دینے کے بلندوبانگ دعوے کرتے ہیں جوبلوچ عوام سے کسی مذاق سے کم نہیں جبکہ بلوچستان میں گوادرکی ترقی نہیں بلکہ بلوچ عوام کی بربادی کا سامان تیارکیاجارہاہے۔ پنجاب کے تعلیمی نصاب میں بلوچ تاریخ کومسخ کرکے پیش کیاگیاجوقابل مذمت اقدام اورسورج کوانگلی سے چھپانے کے مترادف ہے۔