سرد جنگ ختم اوباما تاریخی دورے پر کیوبا پہنچ گئے
یہ کسی بھی امریکی صدر کا 88 سال میں کیوبا کا پہلا دورہ ہے، دونوں ممالک میں ڈاک کا رابطہ بھی قائم
کیوبا اور امریکا کے درمیان دہائیوں سے جاری سرد جنگ اس وقت ختم ہوگئی جب اتوار کو امریکی صدر اوباما تاریخی دورے پر کیوبا پہنچ گئے۔
اوباما کے ساتھ اُن کی اہلیہ مشعل اور دونوں بیٹیاں بھی ہیں۔ یہ کسی بھی امریکی صدر کا 88 سال میں کیوبا کا پہلا دورہ ہے جس سے دونوں ملکوں کے کشیدہ تعلقات کی فضا میں دوستی کی خوشگوار ہوا کا جھونکا قرار دیا جارہا ہے۔ خبر ایجنسیوں کے مطابق کیوبا اور امریکا کے درمیان 50 سال بعد براہ راست ڈاک رابطہ بھی قائم ہو گیا، ایک خاتون نے امریکی صدر اوباما کو کیوبا میں اپنے گھر مدعو کیا تھا جس کا جواب انھیں صدر کی جانب سے ملا ہے، 76 سالہ الینا یرزا نے صدر اوباما کو 18 فروری میں ایک خط لکھا تھا جس میں انھوں نے ہوانا میں اپنے گھر میں ''ایک پیالی کیوبن کافی'' کیلیے صدر اوباما کو مدعو کیا تھا اور ساتھ لکھا ''کیوبا میں، میں آپ سے ملنے کی جتنی مشتاق ہوں شاید کم ہی لوگ اتنے مشتاق ہوں گے''۔
بدھ کو صدر نے اس کا جواب ارسال کیاجس میں انھوں نے الینا یرزا کا شکریہ ادا کیااورجوابی خط میں لکھا''یہ خط دونوں ممالک کے درمیان روشن مستقبل کے ایک نئے باب کی یاد دہانی کراتاہے''۔ انھوں نے ایک کپ کافی پینے کی بات کومسترد نہیں کیا اور لکھا کہ انھیں امیدہے کہ انھیں کافی پینے کاموقع مل سکے گا۔ 3 روزہ دورے میں اوباما کیوبا کی قیادت سے ملاقاتیں اور دیگر تقاریب میں شرکت کرینگے، دوسری طرف امریکی کمپنی اسٹاروڈکیوبا میں 1959 کے انقلاب بعدکیوبن حکام کے ساتھ معاہدہ کرنے والی پہلی امریکی کمپنی بن گئی ہے۔اسٹار وڈکیوبا کے دارالحکومت ہوانا میں3ہوٹلوں کی تجدید اور انھیں چلانے کا کام کرے گی۔کمپنی کے ایک ترجمان نے کہاہے کہ کمپنی ہوٹلوں کو اپنے معیار تک پہنچانے کیلیے لاکھوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہی ہے۔
اوباما کے ساتھ اُن کی اہلیہ مشعل اور دونوں بیٹیاں بھی ہیں۔ یہ کسی بھی امریکی صدر کا 88 سال میں کیوبا کا پہلا دورہ ہے جس سے دونوں ملکوں کے کشیدہ تعلقات کی فضا میں دوستی کی خوشگوار ہوا کا جھونکا قرار دیا جارہا ہے۔ خبر ایجنسیوں کے مطابق کیوبا اور امریکا کے درمیان 50 سال بعد براہ راست ڈاک رابطہ بھی قائم ہو گیا، ایک خاتون نے امریکی صدر اوباما کو کیوبا میں اپنے گھر مدعو کیا تھا جس کا جواب انھیں صدر کی جانب سے ملا ہے، 76 سالہ الینا یرزا نے صدر اوباما کو 18 فروری میں ایک خط لکھا تھا جس میں انھوں نے ہوانا میں اپنے گھر میں ''ایک پیالی کیوبن کافی'' کیلیے صدر اوباما کو مدعو کیا تھا اور ساتھ لکھا ''کیوبا میں، میں آپ سے ملنے کی جتنی مشتاق ہوں شاید کم ہی لوگ اتنے مشتاق ہوں گے''۔
بدھ کو صدر نے اس کا جواب ارسال کیاجس میں انھوں نے الینا یرزا کا شکریہ ادا کیااورجوابی خط میں لکھا''یہ خط دونوں ممالک کے درمیان روشن مستقبل کے ایک نئے باب کی یاد دہانی کراتاہے''۔ انھوں نے ایک کپ کافی پینے کی بات کومسترد نہیں کیا اور لکھا کہ انھیں امیدہے کہ انھیں کافی پینے کاموقع مل سکے گا۔ 3 روزہ دورے میں اوباما کیوبا کی قیادت سے ملاقاتیں اور دیگر تقاریب میں شرکت کرینگے، دوسری طرف امریکی کمپنی اسٹاروڈکیوبا میں 1959 کے انقلاب بعدکیوبن حکام کے ساتھ معاہدہ کرنے والی پہلی امریکی کمپنی بن گئی ہے۔اسٹار وڈکیوبا کے دارالحکومت ہوانا میں3ہوٹلوں کی تجدید اور انھیں چلانے کا کام کرے گی۔کمپنی کے ایک ترجمان نے کہاہے کہ کمپنی ہوٹلوں کو اپنے معیار تک پہنچانے کیلیے لاکھوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہی ہے۔