خاتون سے بدلہ لینے کیلئے ملزمان نے7سالہ بچے کو اغوا کر کے قتل کر دیا
ملزمان منیراورجلال بچےکےمحلےمیں ہی رہتے تھے،مقتول بچےکی والدہ نےمنیرکی بریعادتوں کےبارےمیں اسکی بیوی کو بتایا تھا.
نارتھ کراچی کی رہائشی خاتون سے بدلہ لینے کیلیے ملزمان نے 7سالہ بچے کو اغوا کر کے بدفعلی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا ۔
قتل کیا جانے والا بچہ ملزم منیرکو چاچو چاچو کہہ کر پکارتا تھا ، ملزم نے بچے کو6روز تک گھارو میں واقع فارم ہائوس میں یرغمال رکھا اور گڈانی لے جاکر بد فعلی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا ، تفصیلات کے مطابق31 اکتوبرکو نارتھ کراچی سیکٹر 15-B مکان نمبر 104میں رہائش پذیر7 سالہ بچے سلیم عرف سمیر ولد بابل کو گھر کے قریب سے نامعلوم ملزمان نے اغوا کرلیا تھا اور ملزمان نے بچے کی رہائی کے لیے والدین سے موبائل فون کے ذریعے 50 ہزار تاوان کی رقم طلب کی تھی ۔
جس پر مقتول بچے کے والدین نے گبول ٹائون میں نامعلوم افراد کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج کرایا ، گبول ٹائون پولیس نے 10روزکی مسلسل جدوجہد کے بعد جمعرات اور جمعہ کی شب مخبرکی اطلاع پر نارتھ کراچی سیکٹر 15-B میں کارروائی کرتے ہوئے 2 ملزمان 40 سالہ منیر حسین ولد زین العابدین اور جلال احمد ولد فیض احمد کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کی توملزم منیرحسین اورساتھی جلال احمد نے ابتدائی تفتیش میں ہی اعتراف کر لیا کہ انھوں نے 7 سالہ بچے سلیم عرف سمیر کو اغوا کرکے بدفعلی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا اور لاش تھانہ گڈانی کی حدود میں پھینک دی۔
جس پرگبول ٹائون کے انویسٹی گیشن پولیس کے انچارج انسپکٹر اختر جواد ، سب انسپکٹر محمد حیات ، اے ایس آئی ذکی ،اے ایس آئی عدنان ، پی سی ممتاز اور پی سی رزاق پر مشتمل تفتیشی ٹیم لواحقین اورگرفتار ملزمان کے ہمراہ گڈانی روانہ ہوگئے اورکئی گھنٹے تلاش کرنے کے بعد تھانہ گڈانی کی حدود میں واقع گھنے جنگلات سے ملزمان کی نشاندہی پر7سالہ بچے سلیم عرف سمیر کی لاش اور آلہ قتل10سے 15کلو وزنی پتھر برآمد کر لیا ،گبول ٹائون پولیس کے مطابق ملزم منیر نے اغوا کیے جانے والے بچے کے ساتھ بدفعلی کی اور بعد ازاں بچے کے چہرے پر10سے 15کلو وزنی پتھر مار کر اسے قتل کردیا اور بچے کی لاش وہیں پھینک دی، پولیس کے مطابق ملزم منیر حسین ،ملزم جلال احمد اور مقتول بچہ ایک ہی محلے کے رہائشی ہیں اور بچے سلیم ولد سمیر کا ملزم منیر احمد کے گھر آنا جانا بھی تھا اور اس وجہ سے مقتول بچہ ملزم منیرکوچاچو چاچو کہہ کر پکار تا تھا ۔
پولیس نے بتایا کہ ملزمان نے اغوا کیے جانے والے بچے کو گھارو لے جا کر پان کے فارم میں ہائوس میں6روز تک یر غمال بنا کررکھا تھا اوراس دوران بچے نے کئی بارگھرجانے کی ضد بھی کی جس پر ملزمان نے7 ویں روز بچے کو گڈانی لے جا کر بدفعلی کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں ملزم نے بچے کو قتل کردیا، پولیس نے بتایا کہ ملزم منیر حسین برے کردار کا انسان تھا اوریہ بات بچے کی والدہ ثمینہ زوجہ بابل نے منیرحسین کی بیوی کو بتادی تھی جس پر منیر حسین اور اس کی بیوی کے درمیان کئی مرتبہ جھگڑے ہوئے اور روز روز جھگڑوں سے تنگ آکر منیرحسین کی بیوی نے طلاق لے لی ، اس بات کا بدلہ لینے کیلیے منیر حسین نے اپنے ساتھی جلال احمد کے ہمراہ سلیم عرف سمیر کواغوا کیا اور تاوان طلب کیا اور بعد میں بچے کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا ،پولیس نے ملزمان کیخلاف قتل اور اغوا برائے تاوان کا مقدمہ درج کر لیا۔
قتل کیا جانے والا بچہ ملزم منیرکو چاچو چاچو کہہ کر پکارتا تھا ، ملزم نے بچے کو6روز تک گھارو میں واقع فارم ہائوس میں یرغمال رکھا اور گڈانی لے جاکر بد فعلی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا ، تفصیلات کے مطابق31 اکتوبرکو نارتھ کراچی سیکٹر 15-B مکان نمبر 104میں رہائش پذیر7 سالہ بچے سلیم عرف سمیر ولد بابل کو گھر کے قریب سے نامعلوم ملزمان نے اغوا کرلیا تھا اور ملزمان نے بچے کی رہائی کے لیے والدین سے موبائل فون کے ذریعے 50 ہزار تاوان کی رقم طلب کی تھی ۔
جس پر مقتول بچے کے والدین نے گبول ٹائون میں نامعلوم افراد کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج کرایا ، گبول ٹائون پولیس نے 10روزکی مسلسل جدوجہد کے بعد جمعرات اور جمعہ کی شب مخبرکی اطلاع پر نارتھ کراچی سیکٹر 15-B میں کارروائی کرتے ہوئے 2 ملزمان 40 سالہ منیر حسین ولد زین العابدین اور جلال احمد ولد فیض احمد کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کی توملزم منیرحسین اورساتھی جلال احمد نے ابتدائی تفتیش میں ہی اعتراف کر لیا کہ انھوں نے 7 سالہ بچے سلیم عرف سمیر کو اغوا کرکے بدفعلی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا اور لاش تھانہ گڈانی کی حدود میں پھینک دی۔
جس پرگبول ٹائون کے انویسٹی گیشن پولیس کے انچارج انسپکٹر اختر جواد ، سب انسپکٹر محمد حیات ، اے ایس آئی ذکی ،اے ایس آئی عدنان ، پی سی ممتاز اور پی سی رزاق پر مشتمل تفتیشی ٹیم لواحقین اورگرفتار ملزمان کے ہمراہ گڈانی روانہ ہوگئے اورکئی گھنٹے تلاش کرنے کے بعد تھانہ گڈانی کی حدود میں واقع گھنے جنگلات سے ملزمان کی نشاندہی پر7سالہ بچے سلیم عرف سمیر کی لاش اور آلہ قتل10سے 15کلو وزنی پتھر برآمد کر لیا ،گبول ٹائون پولیس کے مطابق ملزم منیر نے اغوا کیے جانے والے بچے کے ساتھ بدفعلی کی اور بعد ازاں بچے کے چہرے پر10سے 15کلو وزنی پتھر مار کر اسے قتل کردیا اور بچے کی لاش وہیں پھینک دی، پولیس کے مطابق ملزم منیر حسین ،ملزم جلال احمد اور مقتول بچہ ایک ہی محلے کے رہائشی ہیں اور بچے سلیم ولد سمیر کا ملزم منیر احمد کے گھر آنا جانا بھی تھا اور اس وجہ سے مقتول بچہ ملزم منیرکوچاچو چاچو کہہ کر پکار تا تھا ۔
پولیس نے بتایا کہ ملزمان نے اغوا کیے جانے والے بچے کو گھارو لے جا کر پان کے فارم میں ہائوس میں6روز تک یر غمال بنا کررکھا تھا اوراس دوران بچے نے کئی بارگھرجانے کی ضد بھی کی جس پر ملزمان نے7 ویں روز بچے کو گڈانی لے جا کر بدفعلی کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں ملزم نے بچے کو قتل کردیا، پولیس نے بتایا کہ ملزم منیر حسین برے کردار کا انسان تھا اوریہ بات بچے کی والدہ ثمینہ زوجہ بابل نے منیرحسین کی بیوی کو بتادی تھی جس پر منیر حسین اور اس کی بیوی کے درمیان کئی مرتبہ جھگڑے ہوئے اور روز روز جھگڑوں سے تنگ آکر منیرحسین کی بیوی نے طلاق لے لی ، اس بات کا بدلہ لینے کیلیے منیر حسین نے اپنے ساتھی جلال احمد کے ہمراہ سلیم عرف سمیر کواغوا کیا اور تاوان طلب کیا اور بعد میں بچے کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا ،پولیس نے ملزمان کیخلاف قتل اور اغوا برائے تاوان کا مقدمہ درج کر لیا۔