این اے 101 وزیرآباد میں ن لیگ نے میدان مارلیا غیر سرکاری نتائج
سندھ اسمبلی کی نشست پی ایس 23 پیپلزپارٹی کے ضیا الحسن لنجار نے میدان مارلیا۔
KASUR:
وزیر آباد میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 101 میں غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے میدان مارلیا ہے جب کہ پی ایس 23 سے پیپلزپارٹی کا امیدوار کامیاب ہوا ہے۔
گوجرانوالہ کی تحصیل وزیر آباد میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 101 میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا اور کسی وقفے کے بغیر شام 5 بجے تک جاری رہا۔ ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کے جسٹس ریٹائرڈ افتخار چیمہ نے 82 ہزار 420 اور تحریک انصاف کےاحمد ناصرچٹھہ نے 80 ہزار 123 ووٹ حاصل کیے ہیں جب کہ پیپلزپارٹی کے امیدوار اعجازچیمہ تیسرے نمبر پر رہے۔
دوسری جانب نوشہرو فیروز میں سندھ اسمبلی کی نشست پی ایس 23 کے ضمنی انتخاب میں غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے ضیا الحسن لنجار نے میدان مارلیا ہے انہوں نے 35 ہزار 325 ووٹ حاصل کیے۔ پیپلز پارٹی کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں نے ضمنی انتخاب کا بائیکاٹ کر رکھا تھا۔
واضح رہے کہ 2013 کےعام انتخابات میں این اے 101 سے مسلم لیگ (ن) سے افتخار چیمہ ہی کامیاب ہوئے تھے تاہم سپریم کورٹ نے اثاثے چھپانے کے جرم میں انتخاب کالعدم قرار دے کر حلقے میں دوبارہ انتخاب کا حکم دیا تھا جبکہ پی ایس 23 سے نیشنل پیپلز پارٹی کے مسرورخان جتوئی کامیاب ہوئے تھے جنہیں دھاندلی پر نااہل قرار دے کر سپریم کورٹ نے دوبارہ الیکشن کا حکم دیا تھا -
وزیر آباد میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 101 میں غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے میدان مارلیا ہے جب کہ پی ایس 23 سے پیپلزپارٹی کا امیدوار کامیاب ہوا ہے۔
گوجرانوالہ کی تحصیل وزیر آباد میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 101 میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا اور کسی وقفے کے بغیر شام 5 بجے تک جاری رہا۔ ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کے جسٹس ریٹائرڈ افتخار چیمہ نے 82 ہزار 420 اور تحریک انصاف کےاحمد ناصرچٹھہ نے 80 ہزار 123 ووٹ حاصل کیے ہیں جب کہ پیپلزپارٹی کے امیدوار اعجازچیمہ تیسرے نمبر پر رہے۔
دوسری جانب نوشہرو فیروز میں سندھ اسمبلی کی نشست پی ایس 23 کے ضمنی انتخاب میں غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے ضیا الحسن لنجار نے میدان مارلیا ہے انہوں نے 35 ہزار 325 ووٹ حاصل کیے۔ پیپلز پارٹی کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں نے ضمنی انتخاب کا بائیکاٹ کر رکھا تھا۔
واضح رہے کہ 2013 کےعام انتخابات میں این اے 101 سے مسلم لیگ (ن) سے افتخار چیمہ ہی کامیاب ہوئے تھے تاہم سپریم کورٹ نے اثاثے چھپانے کے جرم میں انتخاب کالعدم قرار دے کر حلقے میں دوبارہ انتخاب کا حکم دیا تھا جبکہ پی ایس 23 سے نیشنل پیپلز پارٹی کے مسرورخان جتوئی کامیاب ہوئے تھے جنہیں دھاندلی پر نااہل قرار دے کر سپریم کورٹ نے دوبارہ الیکشن کا حکم دیا تھا -