بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ نیپرا کا فیصلہ ہے کے ای ایس سی

گیس کی فراہمی میں کمی کے باعث بجلی پیدا کرنے کیلیے مہنگے ایندھن پر انحصار کرنا پڑتا ہے

گیس کی فراہمی میں کمی کے باعث بجلی پیدا کرنے کیلیے مہنگے ایندھن پر انحصار کرنا پڑتا ہے

کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کا فیصلہ ہے جو ایک مخصوص مدت میں کمپنی کی جانب سے بجلی کی پیداوار کیلیے ایندھن کے استعمال کی بنیاد پر اخذ کیا جاتا ہے۔


کے ای ایس سی کو ناکافی مقدار میں گیس کی فراہمی کی وجہ سے شہر میں لوڈ شیڈنگ کے دورانیے کو معمول پر رکھنے کیلیے بجلی پیدا کرنے کیلیے مجبوراً 370 فیصد مہنگے ایندھن (فرنس آئل) پر انحصار کرنا پڑتا ہے، کے ای ایس سی کا کہنا ہے کہ وہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور عام صارف کیلیے بجلی مزید مہنگی کرنے کے حق میں نہیں ہے، اس کے بجائے اس کی بنیادی توجہ ''سستی بجلی'' کی پیداوار پر ہے اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب ترجیحی ایندھن یعنی قدرتی گیس اسے مناسب مقدار میں فراہم کی جائے،

ستم ظریفی یہ ہے کہ پیداواری صلاحیت رکھنے کے باوجود کے ای ایس سی کو کبھی بھی مستحکم بنیادوں پر قدرتی گیس فراہم نہیں کی گئی، خاص کر450ملین ڈالر کی لاگت سے تیار ہونیوالے560میگا واٹ کے جدید ترین بن قاسم کے2 پاور پلانٹ کی تنصیب کے بعد بھی کمپنی کو اس کی 400 ایم ایم سی ایف ڈی کی ضروریات کا نصف فراہم کیا جاتا ہے، اگر گیس کی مناسب مقدار فراہم کی جائے تو نہ صرف یہ کہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم ہوگا بلکہ بجلی کے نرخ بھی عام صارفین کی استعداد میں رہیں گے۔

Recommended Stories

Load Next Story