کوئٹہ ٹیکسی پر موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ 3افراد ہلاک
ہزارہ برادری کے 6 افراد ٹیکسی میں جا رہے تھے،جناح روڈ پر گھات لگائے دو موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کردی، 3زخمی.
کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کے دو واقعات میں4 افراد جاں بحق اور5 زخمی ہو گئے ۔فائرنگ کے واقعات کے بعد مشتعل مظاہرین نے جناح روڈ بندکردی جبکہ خوف و ہراس کے باعث مختلف علاقوں میں دکانیں بندکردی گئیں ۔
پولیس کے مطابق ہفتے کومعروف کاروباری علاقے شارع اقبال پر منان چوک کے قریب موٹرسائیکل سواروں نے ہزارہ ٹائون کی طرف جانے والی ایک ٹیکسی پر فائرنگ کر دی جس سے دو افراد حسین اور رمضان علی امیری جاں بحق اور علی گل مرزا حسین شدید زخمی ہو گئے ، زخمی کو سی ایم ایچ منتقل کر دیا گیا جہاں وہ بھی دم توڑ گیا ۔اے ایف پی کے مطابق سینئر پولیس انورعلی نے بتایا کہ ہزارہ برادری کے چھ افراد ٹیکسی میں جناح روڈ سے گزر رہے تھے کہ ایک ٹریفک سگنل پر گھات میں کھڑے دو موٹرسائیکل سواروں نے ان پر فائرنگ کردی جس سے دو افراد موقع پر چل بسے جبکہ4 شدید زخمی ہو گئے جن میں سے ایک اسپتال میں چل بسا ۔قبل ازیں زرغون روڈ پرگاڑیوںکے شوروم کے قریب موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے موٹرسائیکل سوار ریٹائرڈ سیکیورٹی اہلکار محمد موسیٰ کو بھی قتل کر دیا ۔
بلیلی غزہ بند اسکائوٹس سے کچھ فاصلے پر موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے ٹرک ڈرائیور بابل خان کو زخمی کر دیا ،کٹھان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے مسعود احمد زخمی ہوگیا ۔ پشین تحصیل سرانان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دوافراد زخمی ہوگئے،اوستہ محمد میں نامعلوم مسلح افراد نے زمیندار کو اغوا کر لیا،منگچر میں نامعلوم افراد نے ہوٹل پرکھڑے نیٹوکنٹینر پر دستی بم پھینک دیا جو کنٹینرکے قریب پھٹ گیا تاہم کنٹینر محفوظ رہا ۔ دریں اثناء ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے باچا خان چوک ، علمدار روڈ اور قندھاری بازار میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔
شرکا نے ٹائر جلا کر سڑک کو ہر قسم کی آمدورفت کیلیے بند کر دیا اس موقع پر مظاہرے کے شرکاء کا کہنا تھا کہ ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کی ٹارگٹ کلنگ معمول بن چکی ہے ۔ انھوں نے چیف جسٹس سے اپیل کی کہ وہ صورتحال کا ازخود نوٹس لیں تاکہ ہزارہ برادری کے قتل عام کا سلسلہ رک سکے ۔
پولیس کے مطابق ہفتے کومعروف کاروباری علاقے شارع اقبال پر منان چوک کے قریب موٹرسائیکل سواروں نے ہزارہ ٹائون کی طرف جانے والی ایک ٹیکسی پر فائرنگ کر دی جس سے دو افراد حسین اور رمضان علی امیری جاں بحق اور علی گل مرزا حسین شدید زخمی ہو گئے ، زخمی کو سی ایم ایچ منتقل کر دیا گیا جہاں وہ بھی دم توڑ گیا ۔اے ایف پی کے مطابق سینئر پولیس انورعلی نے بتایا کہ ہزارہ برادری کے چھ افراد ٹیکسی میں جناح روڈ سے گزر رہے تھے کہ ایک ٹریفک سگنل پر گھات میں کھڑے دو موٹرسائیکل سواروں نے ان پر فائرنگ کردی جس سے دو افراد موقع پر چل بسے جبکہ4 شدید زخمی ہو گئے جن میں سے ایک اسپتال میں چل بسا ۔قبل ازیں زرغون روڈ پرگاڑیوںکے شوروم کے قریب موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے موٹرسائیکل سوار ریٹائرڈ سیکیورٹی اہلکار محمد موسیٰ کو بھی قتل کر دیا ۔
بلیلی غزہ بند اسکائوٹس سے کچھ فاصلے پر موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے ٹرک ڈرائیور بابل خان کو زخمی کر دیا ،کٹھان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے مسعود احمد زخمی ہوگیا ۔ پشین تحصیل سرانان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دوافراد زخمی ہوگئے،اوستہ محمد میں نامعلوم مسلح افراد نے زمیندار کو اغوا کر لیا،منگچر میں نامعلوم افراد نے ہوٹل پرکھڑے نیٹوکنٹینر پر دستی بم پھینک دیا جو کنٹینرکے قریب پھٹ گیا تاہم کنٹینر محفوظ رہا ۔ دریں اثناء ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے باچا خان چوک ، علمدار روڈ اور قندھاری بازار میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔
شرکا نے ٹائر جلا کر سڑک کو ہر قسم کی آمدورفت کیلیے بند کر دیا اس موقع پر مظاہرے کے شرکاء کا کہنا تھا کہ ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کی ٹارگٹ کلنگ معمول بن چکی ہے ۔ انھوں نے چیف جسٹس سے اپیل کی کہ وہ صورتحال کا ازخود نوٹس لیں تاکہ ہزارہ برادری کے قتل عام کا سلسلہ رک سکے ۔