ترکی میں ایسٹر کے موقع پر حملوں کا خدشہ سیکیورٹی الرٹ جاری
داعش کی جانب سے چرچ سمیت، قونصلیٹ، سفارتخانوں کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے، ترک پولیس
SUKKUR:
ترکی پولیس نے ایسٹر کے موقع پر ملک میں داعش کی جانب سے حملوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے جس کے بعد ملک بھر میں سیکیورٹی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی میں ایسٹر کے موقع پر سخت ترین سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں تاہم اس کے باوجود پولیس نے شدت پسند تنظیم داعش کی جانب سے ایسٹر کے موقع پر میں حملوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے اور اس سلسلے میں ملک بھر میں سیکورٹی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
ترکش پولیس نے خبردار کیا ہے کہ ایسٹر کے موقع پر یہودی اور عیسائی کمیونٹی کی عبادت گاہوں پر حملے کرسکتی ہے جب کہ چرچ سمیت، قونصلیٹ، سفارت خانوں کو نشانہ بناسکتی ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی میں حملوں کا خدشہ گزشتہ ہفتے کے استنبول شاپنگ مال کے حملے کے بعد ظاہر کیا جارہا ہے جس میں 3 اسرائیلی اور ایک ایرانی ہلاک ہوئے تھے جب کہ ترک حکام نے داعش کو حملوں کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا۔
واضح رہے ترک حکام کی جانب سے داعش پر ملک میں گزشتہ 8 ماہ کے دوران متعدد حملوں کا الزام عائد کیا گیا ہے جس میں انقرہ میں پرامن ریلی پر خودکش حملہ بھی شامل ہے جس میں 103 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ترکی پولیس نے ایسٹر کے موقع پر ملک میں داعش کی جانب سے حملوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے جس کے بعد ملک بھر میں سیکیورٹی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی میں ایسٹر کے موقع پر سخت ترین سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں تاہم اس کے باوجود پولیس نے شدت پسند تنظیم داعش کی جانب سے ایسٹر کے موقع پر میں حملوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے اور اس سلسلے میں ملک بھر میں سیکورٹی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
ترکش پولیس نے خبردار کیا ہے کہ ایسٹر کے موقع پر یہودی اور عیسائی کمیونٹی کی عبادت گاہوں پر حملے کرسکتی ہے جب کہ چرچ سمیت، قونصلیٹ، سفارت خانوں کو نشانہ بناسکتی ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی میں حملوں کا خدشہ گزشتہ ہفتے کے استنبول شاپنگ مال کے حملے کے بعد ظاہر کیا جارہا ہے جس میں 3 اسرائیلی اور ایک ایرانی ہلاک ہوئے تھے جب کہ ترک حکام نے داعش کو حملوں کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا۔
واضح رہے ترک حکام کی جانب سے داعش پر ملک میں گزشتہ 8 ماہ کے دوران متعدد حملوں کا الزام عائد کیا گیا ہے جس میں انقرہ میں پرامن ریلی پر خودکش حملہ بھی شامل ہے جس میں 103 افراد ہلاک ہوئے تھے۔