بھارت سے گاڑیوں کے پرزے درآمد کرنے کی تجویز مسترد

پاکستان میں آٹو سیکٹر کی مارکیٹ موجود ہے جس میں مزید سرمایہ کاری کیلیے غیرملکی سرمایہ کار رابطے کر رہے ہیں،حکام

پاکستان میں آٹو سیکٹر کی مارکیٹ موجود ہے جس میں مزید سرمایہ کاری کیلیے غیرملکی سرمایہ کار رابطے کر رہے ہیں،حکام فوٹو: فائل

حکومت نے بھارت سے آٹو پارٹس منگوانے کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی تجویز ناقابل عمل ہے جسے کسی صورت میں قبول نہیں کیا جا سکتا۔


پاکستان میں کام کرنے والی آٹو انڈسٹری نے وزارت صنعت و پیداوار کو تجویز بھیجی تھی کہ توانائی بحران کی وجہ سے گاڑیوں کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہو رہا ہے، اس لیے انہیں بھارت سے گاڑیوں کے پرزے درآمد کرنے کی اجازت دی جائے اور اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے انہیں ڈیوٹیز میں بھی 15فیصد تک رعایت دی جائے تاکہ پاکستان میں تیار ہونے والی گاڑیوں کے پارٹس سستے داموں میسر آسکیں اور گاڑی کی کاسٹ آف پروڈکشن میں کمی واقع ہو جس پر حکومت نے اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔

حکام کے مطابق پاکستان میں آٹو سیکٹر کی مارکیٹ موجود ہے جس میں مزید سرمایہ کاری کیلیے غیرملکی سرمایہ کار رابطے کر رہے ہیں، امید ہے بہت جلد اس پر پیش رفت ہوگی، بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات اس وقت تک بہتر نہیں ہو سکتے جب تک سیاسی معاملات بہتری کی طرف نہیں آتے۔ اس سلسلے میں آٹو پالیسی کمیٹی کے چیئرمین اور وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک نیوکلیئر پاور ہے، جہاز سمیت دنیا بھر کی کئی چیزیں بنا رہا ہے لیکن آٹو انڈسٹری والے ہمیں 20، 25 سال سے خراب کر رہے ہیں، ایسی کسی تجویز کی حمایت نہیں کی جا سکتی۔
Load Next Story