میموگرافی کے ذریعے خواتین میں دل کے ممکنہ امراض کی شناخت بھی کی جاسکتی ہے
میموگرافی سے شریانوں میں کیلشیئم کی مقدار معلوم کی جاسکتی ہے جو امراضِ قلب کی جانب اشارہ کرتی ہیں۔
اگرچہ میموگرافی خواتین میں بریسٹ کینسر کی شناخت کے لئے عام استعمال کی جاتی ہے لیکن اب اس کے ذریعے خواتین میں امراضِ قلب کی نشاندہی بھی ممکن ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ چھاتیوں میں کیلشیئم جمع ہوتی ہے جو میموگرام میں ظاہر ہوجاتی ہے اور ان کے جمع ہونے سے دل کی شریانوں میں بھی کیلشیئم کی بھرمار ہوجاتی ہے جو آگے چل کر امراضِ قلب کی وجہ بن جاتی ہے۔ میموگرافی کا جدید طریقہ ڈجیٹل میموگرافی ہے جو سینے میں کیلشیئم جمع ہونے کی شناخت کرسکتا ہے اس طرح یہ بھی معلوم کیا جاسکتا ہے کہ دل کی شریانوں میں کیلشیئم کی مقدار کتنی زیادہ ہے۔
دوسری جانب یہ عام خیال ہےکہ خواتین میں امراضِ قلب کی ابتدائی شناخت مردوں کے مقابلے میں قدرے مشکل ہوتی ہے اور میموگرافی سے کیلشیئم کے جمع ہونے سے اس کی بہتر پیش گوئی کی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ امراضِ قلب کی انتہائی شروعات میں دل کی شریانوں میں کیلشیئم جمع ہونا شروع ہوجاتی ہے اور یہ فالج اور دل کے دورے کی وجہ بھی بن سکتی ہے۔ ان کی موجودگی وقت سے پہلے ہی امراضِ قلب سے خبردار کرسکتی ہیں۔ اس کی افادیت ہائی بلڈ پریشر اور کولیسٹرول سے بھی مؤثر ثابت ہوسکتی ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ چھاتیوں میں کیلشیئم جمع ہوتی ہے جو میموگرام میں ظاہر ہوجاتی ہے اور ان کے جمع ہونے سے دل کی شریانوں میں بھی کیلشیئم کی بھرمار ہوجاتی ہے جو آگے چل کر امراضِ قلب کی وجہ بن جاتی ہے۔ میموگرافی کا جدید طریقہ ڈجیٹل میموگرافی ہے جو سینے میں کیلشیئم جمع ہونے کی شناخت کرسکتا ہے اس طرح یہ بھی معلوم کیا جاسکتا ہے کہ دل کی شریانوں میں کیلشیئم کی مقدار کتنی زیادہ ہے۔
دوسری جانب یہ عام خیال ہےکہ خواتین میں امراضِ قلب کی ابتدائی شناخت مردوں کے مقابلے میں قدرے مشکل ہوتی ہے اور میموگرافی سے کیلشیئم کے جمع ہونے سے اس کی بہتر پیش گوئی کی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ امراضِ قلب کی انتہائی شروعات میں دل کی شریانوں میں کیلشیئم جمع ہونا شروع ہوجاتی ہے اور یہ فالج اور دل کے دورے کی وجہ بھی بن سکتی ہے۔ ان کی موجودگی وقت سے پہلے ہی امراضِ قلب سے خبردار کرسکتی ہیں۔ اس کی افادیت ہائی بلڈ پریشر اور کولیسٹرول سے بھی مؤثر ثابت ہوسکتی ہے۔