اسلام آباد پولیس کی حکمت عملی تذبذب کا شکار مظاہرین کو کھلی چھٹی دی
ناقص حکمت عملی نے نہ صرف اسلام آباد کے شہریوں بلکہ مظاہرین کو روکنے پر مامور اہلکاروں کو بھی مشکلات سے دوچار کیا۔
وفاقی پولیس کے حکام کی ہزاروں افراد کے ہجوم کوکنٹرول کرنے کیلیے حکمت عملی کنفیوژن کا شکار نظر آئی۔ اس ناقص حکمت عملی نے نہ صرف اسلام آباد کے شہریوں بلکہ مظاہرین کو روکنے پر مامور اہلکاروں کو بھی مشکلات سے دوچار کیا۔
انتظامیہ نے اتوارکی صبح 11 بجے سے ہی اسلام آباد کی مصروف ترین شاہراہ ایکسپریس ہائی وے، اسلام آباد ہائی وے، مارگلہ روڈ، لہتراڑ روڈ، کھنہ روڈ اور گولڑہ موڑ سمیت تمام اہم مرکزی شاہراہیں جگہ جگہ کنیٹرز رکھ کر بند رکھیں اس کے باوجود مظاہرین آسانی سے ڈی چوک تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔ ضلعی انتظامیہ نے مظاہرین کو لیڈ کرنیوالے رہنمائوں سے بھی پہلے کوئی رابطہ کیا نہ ہی انھیں مذاکرات کرکے کسی ایک مقام پر بڑا جلسہ کرکے منتشرکرنے پر آمادہ کیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ مظاہرین کو روکنے پر مامور اہلکار مشکلات سے دوچار ہوئے۔
ڈیوٹی پر تعینات متعدد اہلکاروں نے ''ایکسپریس'' کیساتھ گفتگو میں کہا کہ جب مظاہرین بالکل ریڈزون کے پاس پہنچتے ہیں تو افسران سیخ پا ہوکر انھیں ہر صورت روکنے کا حکم دیتے ہیں حالانکہ اگر فیض آباد میں ہجوم کو روکنے کی کوشش کی جاتی تو وہ کم ازکم پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے تک نہ پہنچ پاتے۔
انتظامیہ نے اتوارکی صبح 11 بجے سے ہی اسلام آباد کی مصروف ترین شاہراہ ایکسپریس ہائی وے، اسلام آباد ہائی وے، مارگلہ روڈ، لہتراڑ روڈ، کھنہ روڈ اور گولڑہ موڑ سمیت تمام اہم مرکزی شاہراہیں جگہ جگہ کنیٹرز رکھ کر بند رکھیں اس کے باوجود مظاہرین آسانی سے ڈی چوک تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔ ضلعی انتظامیہ نے مظاہرین کو لیڈ کرنیوالے رہنمائوں سے بھی پہلے کوئی رابطہ کیا نہ ہی انھیں مذاکرات کرکے کسی ایک مقام پر بڑا جلسہ کرکے منتشرکرنے پر آمادہ کیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ مظاہرین کو روکنے پر مامور اہلکار مشکلات سے دوچار ہوئے۔
ڈیوٹی پر تعینات متعدد اہلکاروں نے ''ایکسپریس'' کیساتھ گفتگو میں کہا کہ جب مظاہرین بالکل ریڈزون کے پاس پہنچتے ہیں تو افسران سیخ پا ہوکر انھیں ہر صورت روکنے کا حکم دیتے ہیں حالانکہ اگر فیض آباد میں ہجوم کو روکنے کی کوشش کی جاتی تو وہ کم ازکم پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے تک نہ پہنچ پاتے۔