برآمدات کو فروغ دینے کیلیے ترسیل کی لاگت کم کرنےکا فیصلہ
درآمدی وبرآمدی سامان کی ٹرانسپورٹیشن کے لیے فضاوسڑک کے بجائے ریل و سمندری گزرگاہوں کو ترجیح دی جائے گی
PESHAWAR:
وفاقی حکومت نے میڈ ان پاکستان مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے نقل وحمل کی لاگت کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں ٹاسک فورس قائم کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا گیا ہے جس کے تحت تجارتی سامان کی فضائی اور زمینی راستوں کے بجائے ریل اور بحری گزرگاہوں کو استعمال کیا جائے گا۔
وزارت تجارت کی دستاویزکے مطابق حکومت نے برآمدات میں آسانی کے لیے ٹاسک فورس کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ دستاویز کے مطابق ریلوے کے ذریعے برآمدات کے فروغ کے عمل میں تیزی لائی جائے گی کیونکہ بذریعہ سڑک تجارت کی لاگت ریلوے کے مقابلے میں دگنی اور سمندری تجارت کے مقابلے میں 148گنا زیادہ ہوتی ہے۔
دستاویزات کے مطابق ٹاسک فورس کا مرکزی سیکریٹریٹ وزارت پانی و بجلی میں ہوگا اور اس کے لیے فنڈز ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فنڈ سے پورے کیے جائیں گے۔ دستاویزات کے مطابق درآمدی نظام میں بھی تبدیلی لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ بیرون ملک سے سامان منگوانے میں بھی سہولت پیدا کی جا سکے، اس غرض سے ایسی ترامیم کی جائے گی جس سے درآمدات میں بھی نقل و حمل کی لاگت کم کی جا سکے۔
اس سلسلے میں تجارت کے لیے فضائی اور زمینی راستہ استعمال کرنے کی حوصلہ شکنی اور ریل اور بحری نقل و حمل کی حوصلہ افزائی کی جائے گی اور تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا، اس سلسلے میں اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت بھی کی جائے گی۔
وفاقی حکومت نے میڈ ان پاکستان مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے نقل وحمل کی لاگت کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں ٹاسک فورس قائم کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا گیا ہے جس کے تحت تجارتی سامان کی فضائی اور زمینی راستوں کے بجائے ریل اور بحری گزرگاہوں کو استعمال کیا جائے گا۔
وزارت تجارت کی دستاویزکے مطابق حکومت نے برآمدات میں آسانی کے لیے ٹاسک فورس کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ دستاویز کے مطابق ریلوے کے ذریعے برآمدات کے فروغ کے عمل میں تیزی لائی جائے گی کیونکہ بذریعہ سڑک تجارت کی لاگت ریلوے کے مقابلے میں دگنی اور سمندری تجارت کے مقابلے میں 148گنا زیادہ ہوتی ہے۔
دستاویزات کے مطابق ٹاسک فورس کا مرکزی سیکریٹریٹ وزارت پانی و بجلی میں ہوگا اور اس کے لیے فنڈز ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فنڈ سے پورے کیے جائیں گے۔ دستاویزات کے مطابق درآمدی نظام میں بھی تبدیلی لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ بیرون ملک سے سامان منگوانے میں بھی سہولت پیدا کی جا سکے، اس غرض سے ایسی ترامیم کی جائے گی جس سے درآمدات میں بھی نقل و حمل کی لاگت کم کی جا سکے۔
اس سلسلے میں تجارت کے لیے فضائی اور زمینی راستہ استعمال کرنے کی حوصلہ شکنی اور ریل اور بحری نقل و حمل کی حوصلہ افزائی کی جائے گی اور تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا، اس سلسلے میں اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت بھی کی جائے گی۔