مصری ایئرلائن کے مسافر طیارے کی ہائی جیکنگ کا ڈراپ سین اغوا کار نے گرفتاری دے دی
ہائی جیکر نے قبرص میں سیاسی پناہ اور اپنی سابق بیوی سے ملاقات کا مطالبہ کیا تھا
مصری ایئرلائن کا مسافر طیارہ اغوا کرکے قبرص لانے والے ہائی جیکر نے گرفتاری دے دی.
مصر کے ہوا بازی کے محکمے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مصری ایئرلائن کا طیارہ اسکندریہ سے دارالحکومت قاہرہ جاتے ہوئے اس وقت اغوا ہوا جب اس میں سوار ایک شخص نے دعویٰ کیا کہ اس نے اپنے جسم سے دھماکا خیز مواد باندھ رکھا ہے۔ ہائی جیکر طیارے کو استنبول لے جانا چاہتا تھا مگر طیارے کے کیپٹن نے اسے بتایا کہ اس کے پاس اتنے طویل سفر کے لیے ایندھن موجود نہیں جس کے بعد اسے قبرص کے شہر لارناکا کے ایئرپورٹ پر اتار لیا گیا۔ پرواز سے قبل طیارے میں عملے کے 7 ارکان سمیت 30 مصری، 8 امریکی، 4 برطانوی، 2 بیلجیئن، ایک اطالوی اور ہالینڈ کے 4 شہری موجود تھے۔
قبرص کےسرکاری ٹی وی کا کہنا ہے کہ ایئر پورٹ پر لینڈ کرنے کے بعد ہائی جیکر نے عملے کے 3 ارکان اور 4 غیر ملکیوں کے علاوہ تمام مسافروں کو چھوڑ دیا ۔ مصری حکام کے ہائی جیکر کے ساتھ مذاکرات اب بھی جاری ہیں، جس میں اس نے قبرص میں سیاسی پناہ اور وہاں اپنی سابق اہلیہ سے ملاقات کا مطالبہ کیا ہے۔ جس کے تحت اس کی سابق بیوی کو ایئر پورٹ بلا لیا گیا.
مصری حکام کا کہنا ہے کہ ہائی جینگ کے 6 گھنٹے سے زائد دورانیے کے بعد ہائی جیکر نے خود ہی اپنے آپ کو ہوائی اڈے میں موجود سیکیورٹی حکام کے حوالے کردیا۔
لارناکا ایئرپورٹ پر تعینات عملے نے فضائی آمدورفت معطل کردی تھی جب کہ طیارے کے ارد گرد بڑی تعداد میں ایمبولینسوں اور آگ بجھانے کی گاڑیاں موجود تھی، اس سلسلے میں قبرص کے صدر نے کہا کہ مصری طیارے کی ہائی جیکنگ کا واقعہ دہشت گردی نہیں، قبرص کی حکومت نے وہ تمام اقدامات اٹھائے جس سے بے گناہ مسافروں کی زندگیوں کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے۔
مصر کے ہوا بازی کے محکمے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مصری ایئرلائن کا طیارہ اسکندریہ سے دارالحکومت قاہرہ جاتے ہوئے اس وقت اغوا ہوا جب اس میں سوار ایک شخص نے دعویٰ کیا کہ اس نے اپنے جسم سے دھماکا خیز مواد باندھ رکھا ہے۔ ہائی جیکر طیارے کو استنبول لے جانا چاہتا تھا مگر طیارے کے کیپٹن نے اسے بتایا کہ اس کے پاس اتنے طویل سفر کے لیے ایندھن موجود نہیں جس کے بعد اسے قبرص کے شہر لارناکا کے ایئرپورٹ پر اتار لیا گیا۔ پرواز سے قبل طیارے میں عملے کے 7 ارکان سمیت 30 مصری، 8 امریکی، 4 برطانوی، 2 بیلجیئن، ایک اطالوی اور ہالینڈ کے 4 شہری موجود تھے۔
قبرص کےسرکاری ٹی وی کا کہنا ہے کہ ایئر پورٹ پر لینڈ کرنے کے بعد ہائی جیکر نے عملے کے 3 ارکان اور 4 غیر ملکیوں کے علاوہ تمام مسافروں کو چھوڑ دیا ۔ مصری حکام کے ہائی جیکر کے ساتھ مذاکرات اب بھی جاری ہیں، جس میں اس نے قبرص میں سیاسی پناہ اور وہاں اپنی سابق اہلیہ سے ملاقات کا مطالبہ کیا ہے۔ جس کے تحت اس کی سابق بیوی کو ایئر پورٹ بلا لیا گیا.
مصری حکام کا کہنا ہے کہ ہائی جینگ کے 6 گھنٹے سے زائد دورانیے کے بعد ہائی جیکر نے خود ہی اپنے آپ کو ہوائی اڈے میں موجود سیکیورٹی حکام کے حوالے کردیا۔
لارناکا ایئرپورٹ پر تعینات عملے نے فضائی آمدورفت معطل کردی تھی جب کہ طیارے کے ارد گرد بڑی تعداد میں ایمبولینسوں اور آگ بجھانے کی گاڑیاں موجود تھی، اس سلسلے میں قبرص کے صدر نے کہا کہ مصری طیارے کی ہائی جیکنگ کا واقعہ دہشت گردی نہیں، قبرص کی حکومت نے وہ تمام اقدامات اٹھائے جس سے بے گناہ مسافروں کی زندگیوں کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے۔