پنجاب میں کوئی نوگو ایریا ہے نہ دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہیں رانا ثنااللہ

کل سے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ، وزیرقانون پنجاب

کل سے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ، وزیرقانون پنجاب - فوٹو: فائل

وزیرقانون پنجاب رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ پنجاب میں دہشتگردی کا کوئی منظم نیٹ ورک ہے نہ دہشت گردوں کی کوئی محفوظ پناہ گاہیں جب کہ دعوے سے کہہ سکتا ہوں پنجاب میں کوئی نوگو ایریا نہیں ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرقانون پنجاب رانا ثنااللہ کاکہنا تھا کہ سانحہ گلشن پارک کے زخمیوں کا بہترین اور مفت علاج کیا جارہا ہے جب کہ کسی زخمی کو علاج کے لیے بیرونی ملک بھیجنا پڑا تو گریز نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری افواج نے وزیرستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو نست ونابود کیا جب کہ پنجاب میں بھی سانحہ گلشن پارک سے قبل نیشنل ایکشن پلان کے مطابق مشترکہ کارروائیاں ہوتی رہی ہیں جس میں پولیس، فوج اور دیگر فورسز کے جوان شامل رہے، پنجاب میں 56 آپریشن پولیس، 16 سی ٹی ڈی، اور 88 آپریشن لوکل پولیس نے ایجنسیوں سے ملکر کیے، ضرورت پڑنے پرفوج بھی انٹیلی جنس کی بنیاد پرکارروائی کرتی رہی ہے۔


رانا ثنااللہ نے کہا کہ پنجاب میں دہشتگردی کا کوئی منظم نیٹ ورک ہے اور نہ ہی دہشت گردوں کی کوئی محفوظ پناہ گاہیں ہیں جب کہ دعوے سے کہہ سکتا ہوں پنجاب میں کوئی نوگو ایریا نہیں بھی نہیں ہے، کل سے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنزکی تعدا د بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب بھر سے 5 ہزار 221 افراد کو حراست میں لیا گیا جب کہ 216 کو تفتیش کیلیے حراست میں لیا گیا ہے جب کہ دیگر کو تفتیش کے بعد رہا کردیا گیا، 1550 افراد فورتھ شیڈول میں شامل ہیں، جن پر کڑی نگاہ رکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں مدرسوں کا مکمل رکارڈ حکومت کے پاس موجود ہے جب کہ سانحہ گلشن پارک پر جے آئی ٹی بھی بنادی گئی ہے جس میں سی ٹی ڈی سمیت دیگر ایجنسیوں کے لوگ شامل ہیں۔

واضح رہے 2 روز قبل لاہور کے گلشن پارک میں المناک سانحے میں 72 افراد جان کی بازی ہارگئے تھے جس کے بعد آرمی چیف کی جانب سے پنجاب بھر میں آپریشن کا فیصلہ کیا گیا۔

Load Next Story