وزارت داخلہ نے ماڈل ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مخالفت کردی
ایان علی کا نام ای سی سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے ، وزارت داخلہ کی سپریم کورٹ سے اپیل
وزارت داخلہ نے سپریم کورٹ میں کرنسی اسمگلنگ کیس کی ملزمہ ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مخالفت کردی ہے۔
غیرملکی کرنسی کیس میں سپریم کورٹ کے حکم پر وزارت داخلہ اپنا تحریری موقف سپریم کورٹ میں جمع کرادیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ای سی ایل میں شامل کرنے کا نوٹس ملزمہ کو ارسال کیا گیا تھا، ایان علی نظر ثانی کے لئے وزارت داخلہ سے رجوع کرنے کا اختیار رکھتی تھی لیکن نوٹس کے باوجود انھوں نے وزارت داخلہ سے رجوع نہیں کیا۔
وزارت داخلہ نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ ایان علی کا نام ای سی سی ایل سے نکالنے کا سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے کیونکہ ان کے خلاف منی لانڈرنگ کا کیس زیر سماعت ہے۔
غیرملکی کرنسی کیس میں سپریم کورٹ کے حکم پر وزارت داخلہ اپنا تحریری موقف سپریم کورٹ میں جمع کرادیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ای سی ایل میں شامل کرنے کا نوٹس ملزمہ کو ارسال کیا گیا تھا، ایان علی نظر ثانی کے لئے وزارت داخلہ سے رجوع کرنے کا اختیار رکھتی تھی لیکن نوٹس کے باوجود انھوں نے وزارت داخلہ سے رجوع نہیں کیا۔
وزارت داخلہ نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ ایان علی کا نام ای سی سی ایل سے نکالنے کا سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے کیونکہ ان کے خلاف منی لانڈرنگ کا کیس زیر سماعت ہے۔