بحران کا خدشہ قیمتوں میں اضافے کے پیش نظر پٹرول پمپس کو سپلائی محدود
2 بڑی نجی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے کیماڑی ٹرمینل پر 347 روزکی ضرورت کا ایندھن اسٹاک کر لیا
نجی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے پیش نظرانوینٹری پرفائدہ اٹھانے کیلیے پٹرول پمپس کوسپلائی محدودکردی ہے۔
دوسری جانب دو بڑی نجی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے یکم اپریل سے قیمتوں میں اضافے سے فائدہ اٹھانے کیلیے کیماڑی ٹرمینل پر 196 سے 347روز کی ضرورت کا ایندھن اسٹاک کرلیا ہے جس پر اوگرا کی جانب سے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ اوگرا قوانین کے مطابق ملک میں کام کرنے والی آئل مارکیٹنگ کمپنیاں کم ازکم 20 سے 25 روزکی مدت کاایندھن ذخیرہ کرنے کی پابند ہیں تاہم نجی کمپنیاں اس قانون کی خلاف ورزی کی مرتکب ہورہی ہیں۔
بعض کمپنیوں کے پاس ایک ہفتے کی ضرورت کابھی اسٹاک موجود نہیں جبکہ 2بڑی کمپنیوں نے منافع خوری کیلیے6ماہ سے ایک سال تک کی ضرورت کاایندھن اسٹاک کرلیاہے۔آئل کمپنیزایڈوائزری کونسل نے ذخیرہ اندوزی اورمصنوعی قلت کی روک تھام کیلیے تمام مارکیٹنگ کمپنیوںکوہدایت جاری کی ہے کہ پاکستان بھرمیں پٹرول کی سپلائی مستحکم بنائی جائے اورآئل ڈپو اورکراچی میں ذخیرہ شدہ ایندھن کی ملک بھرمیں فی الفورترسیل یقینی بنائی جائے۔پٹرولیم انڈسٹری کے ذرائع کے مطابق پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے پیش نظرنجی پٹرولیم کمپنیوں نے ملک گیر سپلائی محدودکردی ہے جس کامقصدکمپنی انوینٹری پرفائدہ کماناہے۔
اوگراکے قوانین کے مطابق ملک میں تمام پٹرولیم کمپنیاں اپنے ڈپوزپرکم از کم 20روز کی ضرورت کا ایندھن جمع کرنے کی پابند ہیں تاہم اٹک پٹرولیم اورہیسکول زیادہ تر ایندھن کیماڑی میں ذخیرہ کررہی ہیں ۔ اوسی اے سی کے اعدادوشمار کے مطابق28مارچ کو اٹک پٹرولیم لمیٹڈ(اے پی ایل) کے کیماڑی ڈپو میں 196دن کی مدت کا اسٹاک موجودہے تاہم کمپنی کے نیٹ ورک میں شامل فیصل آباد کے ڈپو میں 2روز، وہاڑی میں3روزجبکہ راولپنڈی کے ڈپومیں9روز کاایندھن موجودہے ۔
جس سے ظاہر ہوتاہے کہ کمپنی تمام ایندھن کیماڑی میں ذخیرہ کررہی ہے اسی طرح ہیسکول کے پاس کیماڑی پر347روز کی ضرورت کااسٹاک موجودہے تاہم ہیسکول کے ماشکی آئل ڈپو پر9روز جبکہ روالپنڈی ڈپوپر24روزکااسٹاک ذخیرہ ہے،دوسری جانب پی ایس اوکے علاوہ دیگرتمام آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کاکیماڑی ٹرمینل پر20روزسے بھی کم مدت کااسٹاک موجود ہے۔
کیماڑی ٹرمینل پر شیل پاکستان لمیٹڈ کے پاس16روز، ٹوٹل پارکو مارکیٹنگ لمیٹڈ کے پاس 8روز، ٹوٹل پارکوپاکستان لمیٹڈ کے پاس 15روز، اوورسیز آئل ٹریڈنگ کمپنی کے پاس 3روز، BPPLکے پاس 5روز اورباکری ٹریڈنگ کمپنی کے پاس 2روز کا اسٹاک موجودہے۔اوسی اے سی کے مطابق پٹرول کی موثر ترسیل نہ ہونے کی وجہ سے راولپنڈی اور اسلام آباد میں میں پٹرول کی دستیابی متاثرہورہی ہے۔
دوسری جانب دو بڑی نجی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے یکم اپریل سے قیمتوں میں اضافے سے فائدہ اٹھانے کیلیے کیماڑی ٹرمینل پر 196 سے 347روز کی ضرورت کا ایندھن اسٹاک کرلیا ہے جس پر اوگرا کی جانب سے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ اوگرا قوانین کے مطابق ملک میں کام کرنے والی آئل مارکیٹنگ کمپنیاں کم ازکم 20 سے 25 روزکی مدت کاایندھن ذخیرہ کرنے کی پابند ہیں تاہم نجی کمپنیاں اس قانون کی خلاف ورزی کی مرتکب ہورہی ہیں۔
بعض کمپنیوں کے پاس ایک ہفتے کی ضرورت کابھی اسٹاک موجود نہیں جبکہ 2بڑی کمپنیوں نے منافع خوری کیلیے6ماہ سے ایک سال تک کی ضرورت کاایندھن اسٹاک کرلیاہے۔آئل کمپنیزایڈوائزری کونسل نے ذخیرہ اندوزی اورمصنوعی قلت کی روک تھام کیلیے تمام مارکیٹنگ کمپنیوںکوہدایت جاری کی ہے کہ پاکستان بھرمیں پٹرول کی سپلائی مستحکم بنائی جائے اورآئل ڈپو اورکراچی میں ذخیرہ شدہ ایندھن کی ملک بھرمیں فی الفورترسیل یقینی بنائی جائے۔پٹرولیم انڈسٹری کے ذرائع کے مطابق پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے پیش نظرنجی پٹرولیم کمپنیوں نے ملک گیر سپلائی محدودکردی ہے جس کامقصدکمپنی انوینٹری پرفائدہ کماناہے۔
اوگراکے قوانین کے مطابق ملک میں تمام پٹرولیم کمپنیاں اپنے ڈپوزپرکم از کم 20روز کی ضرورت کا ایندھن جمع کرنے کی پابند ہیں تاہم اٹک پٹرولیم اورہیسکول زیادہ تر ایندھن کیماڑی میں ذخیرہ کررہی ہیں ۔ اوسی اے سی کے اعدادوشمار کے مطابق28مارچ کو اٹک پٹرولیم لمیٹڈ(اے پی ایل) کے کیماڑی ڈپو میں 196دن کی مدت کا اسٹاک موجودہے تاہم کمپنی کے نیٹ ورک میں شامل فیصل آباد کے ڈپو میں 2روز، وہاڑی میں3روزجبکہ راولپنڈی کے ڈپومیں9روز کاایندھن موجودہے ۔
جس سے ظاہر ہوتاہے کہ کمپنی تمام ایندھن کیماڑی میں ذخیرہ کررہی ہے اسی طرح ہیسکول کے پاس کیماڑی پر347روز کی ضرورت کااسٹاک موجودہے تاہم ہیسکول کے ماشکی آئل ڈپو پر9روز جبکہ روالپنڈی ڈپوپر24روزکااسٹاک ذخیرہ ہے،دوسری جانب پی ایس اوکے علاوہ دیگرتمام آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کاکیماڑی ٹرمینل پر20روزسے بھی کم مدت کااسٹاک موجود ہے۔
کیماڑی ٹرمینل پر شیل پاکستان لمیٹڈ کے پاس16روز، ٹوٹل پارکو مارکیٹنگ لمیٹڈ کے پاس 8روز، ٹوٹل پارکوپاکستان لمیٹڈ کے پاس 15روز، اوورسیز آئل ٹریڈنگ کمپنی کے پاس 3روز، BPPLکے پاس 5روز اورباکری ٹریڈنگ کمپنی کے پاس 2روز کا اسٹاک موجودہے۔اوسی اے سی کے مطابق پٹرول کی موثر ترسیل نہ ہونے کی وجہ سے راولپنڈی اور اسلام آباد میں میں پٹرول کی دستیابی متاثرہورہی ہے۔