موسمیاتی تبدیلیاں جنگی حکمت عملی کی ضرورت

اب تک پاکستان میں ہر برس سیلاب آنے سے 17بلین ڈالر سے زائد کے نقصانات ہوئے ہیں

موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے ریڈارسسٹم کو اپ گریڈ کرنے اور پورے ملک کوسیٹلائٹ نظام سے منسلک کرنے کی بھی ضرورت ہے ۔ فوٹو:فائل

دنیا بھر میں 'ماحولیات' موضوع سخن ہے،کیونکہ اس کا براہ راست تعلق انسانوں اور زمین کی بقاء سے وابستہ ہے۔ قدرت کی حسین ترین تخلیق کرہ ارض ہے،اس پر بسنے والوں نے ہزارہا برس کا ارتقائی سفرطے کیا ہے، لیکن جدت اور سائنس کی تیزرفتار ترقی نے جہاں انسانوں کی زندگی کو سہل بنایا ہے وہیں قدرتی ماحول کو بھی تباہ وبرباد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، بڑھتی ہوئی آبادی کے باعث جنگلات کے خاتمے سے زمین کے کٹاؤ میں اضافہ ہونے سے سیلابوں کی بہتات ہوگئی ہے ۔

صنعتوں کے پھیلاؤ اوران سے زہریلی گیسوں کے اخراج بشمول نیوکلیئر تجربات سے زمین کے درجہ حرارت میں اضافہ ہوا ہے نیز زہریلے مادوں کی پانی میں آمیزش سے بنی نوع انسان کی زندگی وصحت کو خطرات لاحق ہوچکے ہیں ۔دنیا بھر میں اس حوالے سے نہ صرف آگاہی وشعور بیدارہوچکا ہے بلکہ اس سے بچاؤکی تدابیر بھی اختیارکی جا رہی ہیں ۔


لیکن وطن عزیز میں اس حوالے سے صورتحال کی سنگینی کا اندازہ سینیٹ کمیٹی کے سربراہ کے اس بیان سے کیا جا سکتا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کی روک تھام کے حوالے سے منصوبہ بندی نہ کی گئی تو آبادیاں اور شہر اجڑ جائیں گے،کمیٹی کے اجلاس میں جنگلات کی کٹائی روکنے، نئے جنگلات لگانے، ماحولیات کے خلاف صنعتوںکو کنٹرول کرنے، سیلاب روکنے کے منصوبوں پر زیادہ توجہ، واٹر شیڈ اور پانی کے ذخائر چھوٹے ڈیموں کی تعمیر پر خصوصی توجہ کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ سینیٹ کمیٹی نے تو ماحولیات کے حوالے سے درپیش مسائل کی نشاندہی کردی ہے اصل کام تو عوام اور حکومت کا ہے کہ وہ اپنی ذمے داریوں کا احساس کریں۔

اولین ذمے داری تو حکومت پر عائد ہوتی ہے کہ وہ ماحولیات کے حوالے سے ایک ایکشن پلان جنگی بنیادوں پر تشکیل دے کیونکہ یہ پاکستان کی بقا اور سلامتی سے جڑا مسئلہ ہے، اسے تعلیمی نصاب میں شامل کیا جائے تاکہ شعور و آگہی بیدار ہو۔اب تک پاکستان میں ہر برس سیلاب آنے سے 17بلین ڈالر سے زائد کے نقصانات ہوئے ہیں، لیکن اس ضمن میں کسی بھی قسم کے حفاظتی اقدامات نہیں کیے جاتے۔

موسمیاتی تبدیلیوں کے لیے پیش بندی کے طور وسیع پیمانے پر اقدامات کی ضرورت ہے ۔ ہم تو باہمی چپقلش و نااتفاقی کے باعث پانی کے ذخائرکے لیے ڈیمز تک تعمیر نہیں کرپائے جس کی وجہ سے ملک کو توانائی اور پانی کے شدید ترین بحران کا سامنا ہے، موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے ریڈارسسٹم کو اپ گریڈ کرنے اور پورے ملک کوسیٹلائٹ نظام سے منسلک کرنے کی بھی ضرورت ہے ۔
Load Next Story