میرپورخاص میں مصطفی کمال کے قافلے پر مخالفین کا حملہ گاڑی پر پتھراؤ
مصطفیٰ کمال کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی جس سے انیس قائم خانی کے چہرے پر زخم آئے۔
FAISALABAD:
پاک سرزمین پارٹی کے رہنما مصطفی کمال کے قافلے پر مخالفین نے پتھراؤ کیا جس کے نتیجے میں ان کی گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے۔
پاک سرزمین پارٹی کے رہنماؤں مصطفی کمال اور انیس ایڈوکیٹ کا قافلہ میرپور خاص پہنچا تومخالفین نے مختلف راستوں پر احتجاجی مظاہرے کیے جب کہ اس دوران کچھ مشتعل افراد نےمصطفیٰ کمال کی گاڑی پر پتھراؤ بھی کیا جس سے گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے جب کہ مصطفیٰ کمال کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی جسے دور کرنے کے لیے انیس قائم خانی نے بیچ بچاؤ کرنے کی کوشش کی تو ان کے چہرے پر بھی زخم آگئے۔
واقعے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ مخالفین جب پتھر برسارہے تھے تو میں نے خدا کا شکر ادا کیا کیوں کہ مجھ پر پتھراؤ اس بات کی گواہی ہے کہ ہم کامیاب ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ نہتے لوگوں کو مارا پیٹا گیا، ہمارے ساتھ عورتیں اور بچے تھے ان کو بھی زخمی کیا گیا لیکن ہمیں ان بچوں کے ہاتھوں سے پتھر لے کر کتابیں دینی ہیں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اگلی بارجب ہم میرپورخاص آئیں گے تو یہ بھٹکے ہوئے لوگ ہارلے کر استقبال کریں گے جب کہ سندھ کے بھائی تمام نفرتیں ایک طرف رکھ کر نئی شروعات کریں ،سندھی اور اردو بولنے والوں میں کوئی لڑائی نہیں کراسکتا ہے۔
پاک سرزمین پارٹی کے رہنما مصطفی کمال کے قافلے پر مخالفین نے پتھراؤ کیا جس کے نتیجے میں ان کی گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے۔
پاک سرزمین پارٹی کے رہنماؤں مصطفی کمال اور انیس ایڈوکیٹ کا قافلہ میرپور خاص پہنچا تومخالفین نے مختلف راستوں پر احتجاجی مظاہرے کیے جب کہ اس دوران کچھ مشتعل افراد نےمصطفیٰ کمال کی گاڑی پر پتھراؤ بھی کیا جس سے گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے جب کہ مصطفیٰ کمال کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی جسے دور کرنے کے لیے انیس قائم خانی نے بیچ بچاؤ کرنے کی کوشش کی تو ان کے چہرے پر بھی زخم آگئے۔
واقعے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ مخالفین جب پتھر برسارہے تھے تو میں نے خدا کا شکر ادا کیا کیوں کہ مجھ پر پتھراؤ اس بات کی گواہی ہے کہ ہم کامیاب ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ نہتے لوگوں کو مارا پیٹا گیا، ہمارے ساتھ عورتیں اور بچے تھے ان کو بھی زخمی کیا گیا لیکن ہمیں ان بچوں کے ہاتھوں سے پتھر لے کر کتابیں دینی ہیں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اگلی بارجب ہم میرپورخاص آئیں گے تو یہ بھٹکے ہوئے لوگ ہارلے کر استقبال کریں گے جب کہ سندھ کے بھائی تمام نفرتیں ایک طرف رکھ کر نئی شروعات کریں ،سندھی اور اردو بولنے والوں میں کوئی لڑائی نہیں کراسکتا ہے۔