میں کیوں چاہتا ہوں کہ فائنل ویسٹ انڈیز ہی جیتے

ویسٹ انڈیز واحد ٹیم ہے جو اپنی فتح کا جشن کچھ منفرد طریقے سے ہی مناتی ہے اور لمبے عرصے تک مناتی ہے۔

ویسٹ انڈیز کے منفرد جشن کو دیکھنے کے بعد آپ بھی یہی خواہش کریں گے کہ فائنل یہی ٹیم جیتے کیونکہ جو ٹیم سیمی فائنل جیتنے پر یہ کچھ کرسکتی ہے تو فائنل جیت کر کیا کچھ کرے گی۔

یہ عین ممکن ہے کہ آپ میں سے بہت سارے لوگوں کی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ورلڈ کپ میں دلچسپی پاکستان کی بدترین شکست کے ساتھ ہی ختم ہوگئی ہو، لیکن ہمارا معاملہ شروع سے ہی الگ رہا ہے، اور یہی وجہ ہے کہ ہمیں کم ہی مایوسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اب وہ سوالات جو آپ کے ذہنوں میں اُچھل اُچھل کے باہر آ رہے ہیں، وہ بھی غلط نہیں کہ ہمارے ساتھ بھلا ایسا کیا معاملہ ہے جس کے سبب ہمیں مایوسی نہیں ہوتی؟ تو چلیں بات کو لمبا کرنے کے بجائے بتائے دیتے ہیں کہ ہم نے کبھی کرکٹ کو 'پاکستان' تک محدود نہیں کیا ورنہ تقریباً ہر بڑے ایونٹ میں ابتدائی مرحلے میں مایوس ہونا پڑتا، بلکہ ہم نے تو شروع سے ہی اچھی کرکٹ کی پذیرائی کی اور خواہش کرتے ہیں کہ ہر میچ اچھا ہو پھر چاہے فاتح ٹیم کوئی بھی ہو۔ لیکن جس طرح ہر کسی کی کوئی نہ کوئی پسندیدہ ٹیم ہوتی ہے بالکل اِسی طرح ہماری بھی ہیں۔ ہماری پہلی محبت جنوبی افریقہ ہے، اگرچہ یہ ٹیم ہر بڑے ایونٹ میں بطور مضبوط ٹیم میدان میں اترتی ہے لیکن بدقسمتی دیکھیے کہ ہر بار فتح سے محروم رہتی ہے، لیکن اِس کے باوجود اِس ٹیم سے محبت کا سلسلہ 1992ء سے جاری و ساری ہے، جبکہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم سے ہمارا تعلق کیا ہے شاید یہ ہم خود بھی نہیں جانتے، لیکن جب بھی یہ ٹیم کرکٹ کھیل رہی ہوتی ہے تو وقت نہ ہونے کے باوجود بھی ہر ایک میچ دیکھتے ہیں۔

گزشتہ روز ہونے والے شاندار سیمی فائنل کی بات بھی کریں گے لیکن اِس سے پہلے آپ کو چھوٹی چھوٹی وجوہات بتائیں کہ اِس ٹیم کے کھلاڑی کیونکر خود میں مکمل تفریح کا سامان رکھتے ہیں اور لوگ کیوں اِس قدر ان سے پیار کرتے ہیں۔

یہ 20 مارچ کو ویسٹ انڈیز اور سری لنکا کے خلاف ہونے والے میچ کا احوال ہے۔ آندرے رسل کا ایک جوتا کسی وجہ سے خراب ہوگیا تو وقت کم ہونے کے سبب سفید جوتا فراہم کیا گیا، حالانکہ ایک پیر میں وہ لال جوتا پہنے ہوئے تھے، لیکن چونکہ یہ بڑے ہی مست لوگ ہیں اِس لیے انہوں نے بڑے اطمینان سے ایک پیر میں لال اور ایک پیر میں سفید جوتا پہنا، پھر یاد رہے کہ وہ اِس وقت بالوں کے منفرد انداز کی وجہ سے بھی مقبولیت حاصل کرچکے ہیں۔ اِس میچ میں وہ کیا منظر پیش کر رہے تھے، آپ بھی دیکھیئے۔



عام طور پر شکست کے بعد کھلاڑی مایوس دکھائی دے رہے ہوتے ہیں اور مخالف ٹیم کے کھلاڑیوں سے مصافحہ تو دور کی بات دیکھنا بھی گوارا نہیں کرتے، اور جب شکست کمزور ترین ٹیم سے ہو تو معاملہ اور بھی خراب ہوجاتا ہے لیکن 27 مارچ کو افغانستان کے خلاف شکست کے بعد ویسٹ انڈیز کے کھلاڑیوں خصوصاً کرس گیل نے الگ ہی روایت قائم کردی۔ افغانستان کے کھلاڑیوں نے فتح کے فوراً ہی بعد جشن کے لئے وہی طریقہ اپنایا جو عموماً ویسٹ انڈیز کے کھلاڑی اپنایا کرتے ہیں، لیکن ایسے موقع پر غصہ میں ہونے کے بجائے کرس گیل نے نہ صرف افغان ٹیم کے کھلاڑیوں کو مبارک باد دی بلکہ اُن کے ساتھ جشن بھی منایا۔



اب رُخ کرتے ہیں بھارت کے خلاف ہونے والے سیمی فائنل کی۔ سچ پوچھا جائے تو میچ شروع ہونے سے قبل پورا یقین تھا کہ یہ میچ ویسٹ انڈیز کی ٹیم ہی جیتے گی، لیکن جس طرح بھارتی بلے بازوں خصوصاً ویراٹ کوہلی نے بلے بازی کی اُس کے بعد دل میں خوف طاری ہوا کہ شاید بگ تھری کے آقا کو شکست مشکل ہی دکھائی دیتی ہے، اور پھر 194 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے دوسرے اوور کی پہلی ہی گیند پر جب کرس گیل آوٹ ہوئے تو یقین ہوگیا کہ میچ اب گیا۔ لیکن جس طرح جانسن چارلس اور لینڈل سمنز نے ذمہ دارانہ بلے بازی کرتے ہوئے میچ میں واپسی کی اور پھر لینڈل سمنز اور آندرے رسل نے شاندار اختتام کیا، یہ سارے لمحات دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔

لیکن اِس فتح کے بعد مسلسل جو ویڈیوز دیکھنے کو مل رہی ہیں وہ میچ کے آخری لمحات سے بھی زیادہ مزیدار ہیں۔ ویسٹ انڈیز واحد ٹیم ہے جو اپنی فتح کا جشن کچھ منفرد طریقے سے ہی مناتی ہے اور لمبے عرصے تک مناتی ہے۔ ایسے ہی کچھ یادگار مواقع آپ کی خدمت میں پیش کرتے ہیں تاکہ آپ کو خود ہی اندازہ ہوجائے کہ ہم کیوں چاہتے ہیں کہ فائنل یہی ٹیم جیتے کیونکہ یہ صرف خود خوش نہیں ہوتے بلکہ اپنے ساتھ سب کو ہی خوش رکھنے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں۔

بات شروع کرتے ہیں اجنکیا رہانے کی وکٹ سے، آندرے رسل کی گیند پر زور دار شاٹ لگایا گیا، جب گیند بلے سے لگی تو صاف لگ رہا تھا کہ ایک اور چھکا لگ گیا، لیکن عین باونڈری لائن پر ڈیوائن براوو نے شاندار کیچ پکڑ لیا اور اِس کیچ کے بعد میدان میں ایسا سناٹا چھا گیا جیسے یہاں کوئی ہے ہی نہیں۔ اِس کیچ کے بعد براوو نے تماشائیوں کی جانب رُخ کر کے جس انداز میں جشن منایا آپ بھی دیکھیئے۔




پھر ویرات کوہلی کے آخری اوور کی چوتھی گیند پر آندرے رسل کا چھکا لگنے کی دیر تھی کہ پوری ویسٹ انڈیز ٹیم فتح کا جشن منانے میدان میں پہنچ گئی، یہ ٹیم جس طرح خوشی مناتی ہے شاید دوسری ٹیمیں چاہتے ہوئے بھی ایسا نہ کرسکیں کہ یہ اِسی ٹیم کا خاصہ ہے۔





یہ تو وہ مناظر ہیں جو شاید آپ نے کل براہ راست ٹی وی پر دیکھ لئے ہونگے لیکن دو ایسی ویڈیوز دکھانا مقصود ہیں جن کو دیکھنے کے بعد یقیناً آپ خود کو ہنسے بلکہ قہقہ لگانے سے نہیں روک سکیں گے، اور اِس منفرد جشن کو دیکھنے کے بعد آپ بھی یہی خواہش کریں گے کہ فائنل یہی ٹیم جیتے کیونکہ جو ٹیم سیمی فائنل جیتنے پر یہ کچھ کرسکتی ہے تو فائنل جیت کر کیا کچھ کرے گی۔ تو آئیے آپ کو دونوں ویڈیوز دکھاتے ہیں۔





[poll id="1042"]

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس۔
Load Next Story