چترال میں ’’ضرورت بیوی‘‘ کا اشتہار لگانے والا روسی شہری گرفتار
روسی شہری نے اپنے خواب کی تکمیل کیلیے اسلام قبول کر لیا، نیانام تورود علی ہے، پولیس حکام
بیوی کے حصول کیلیے پاکستان آنے والے روس کے شہری کو گرفتار کرلیا گیا، جس سے تحقیقاتی ادارے تفتیش کر رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ڈسٹرکٹ پولیس چیف آصف اقبال کے حوالے سے بتایا کہ ماسکوسے تعلق رکھنے والے 28 سالہ ایپلگینزوچزلوو نے پاکستان کے شمالی علاقے چترال میں پوسٹرز چسپاں کروائے جس میں کہاکہ وہ ایک مقامی خاتون سے شادی کا خواہش مندہے اور اس مقصد کے حصول میں مدد کرنے والے کے لیے اس نے10 لاکھ روپے انعام کی پیش کش کی۔
انھوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ روسی شہری نے اپنے خواب کی تکمیل کے لیے اسلام قبول کرلیا اور اس کا نیا نام تردعلی ہے جبکہ علاقے میں لگائے گئے پوسٹر پر روسی شہری کی تصویر اور اْس ہوٹل کا ایڈریس درج تھا، جہاں وہ مقیم تھا۔آصف اقبال کے مطابق مذکورہ روسی شہری کو چترال پولیس اسٹیشن میں رجسٹریشن نہ کروانے کے باعث گرفتارکیا گیا کیوں کہ اس علاقے کا دورہ کرنے والے غیر ملکیوں کے لیے سیکیورٹی وجوہ کی بناپررجسٹریشن کرانالازمی ہوتی ہے۔
ایک مقامی سیکیورٹی عہدیدارنے بھی گرفتاری کی تصدیق کی۔مذکورہ سیکیورٹی عہدیدار نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پراے ایف پی کو بتایاکہ روسی شہری کا کہناتھا کہ وہ ایک مقامی خاتون سے شادی کرکے یہاں مستقل رہناچاہتاہے، روسی شہری سے تفتیش کی غرض سے پولیس اور انوسٹی گیشن ایجنسیزکی ایک جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی جاچکی ہے۔مذکورہ عہدیدار کے مطابق روسی شہری نے گزشتہ دسمبر میں بھی چترال کا دورہ کیا تھا تاہم انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ سیکیورٹی ایجنسیاں کیوں روسی شہری سے تفتیش کر رہی ہیں۔
بی بی سی کے مطابق چترال کے ایس پی انویسٹی گیشن شیر احمد نے اس حوالے سے بتایا کہ مذکورہ غیر ملکی کو شک کی بنا پر پولیس نے گرفتار کیا ہے کیونکہ یہ شخص 25 دسمبر کو بھی چترال آیا تھا اور شادی کرنے کی کوشش کررہاتھا،جس پر اسے مشکوک قرار دے کر واپس بھیج دیاگیا تھا لیکن 29 مارچ کو یہ بھیس بدل کر دوبارہ واپس چترال آیاہے لہذا پولیس نے اس کو گرفتار کیا ہے،پولیس و قانون نافذ کرنے والے ادارے اس بات کی تحقیقات کررہے ہی ہے کہ آخر یہ شخص چترال میں شادی اور گھر بنانے میں دلچسپی کیوں لے رہا ہے۔
صحافی شید انور کے مطابق غیر ملکی جس کا نام اپینگس اور اسلامی نام تورود علی ہے نے اردو زبان میں ایک اشتہار چترال کے مختلف مقامات پر چسپاں کیا ہے کہ وہ مسلمان ہے اور روس کا باشندہ ہے اور چترال میں شادی اور گھر تعمیر کرنے کا خواہش رکھتا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ شخص نے شادی میں مدد دینے والے کو10 لاکھ روپے معاوضہ دینے کی بھی پیشکش کی ہے۔
چترال پولیس نے شادی کے خواہش مند غیرملکی کے پاسپورٹ ودیگر دستاویزات قبضے میں لے لیے ہیں۔چترال کے مقامی صحافیوں کے مطابق یہ دوسرا واقعہ ہے کہ کوئی غیر ملکی چترال میں شادی کی غرض سے دلہن کی تلاش میں آیا ہو،اس سے پہلے ایک برطانوی نے چترال میں خونزاگل نامی لڑکی سے شادی کی تھی جوکچھ عرصہ چلنے کے بعدطلاق پرختم ہوئی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ڈسٹرکٹ پولیس چیف آصف اقبال کے حوالے سے بتایا کہ ماسکوسے تعلق رکھنے والے 28 سالہ ایپلگینزوچزلوو نے پاکستان کے شمالی علاقے چترال میں پوسٹرز چسپاں کروائے جس میں کہاکہ وہ ایک مقامی خاتون سے شادی کا خواہش مندہے اور اس مقصد کے حصول میں مدد کرنے والے کے لیے اس نے10 لاکھ روپے انعام کی پیش کش کی۔
انھوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ روسی شہری نے اپنے خواب کی تکمیل کے لیے اسلام قبول کرلیا اور اس کا نیا نام تردعلی ہے جبکہ علاقے میں لگائے گئے پوسٹر پر روسی شہری کی تصویر اور اْس ہوٹل کا ایڈریس درج تھا، جہاں وہ مقیم تھا۔آصف اقبال کے مطابق مذکورہ روسی شہری کو چترال پولیس اسٹیشن میں رجسٹریشن نہ کروانے کے باعث گرفتارکیا گیا کیوں کہ اس علاقے کا دورہ کرنے والے غیر ملکیوں کے لیے سیکیورٹی وجوہ کی بناپررجسٹریشن کرانالازمی ہوتی ہے۔
ایک مقامی سیکیورٹی عہدیدارنے بھی گرفتاری کی تصدیق کی۔مذکورہ سیکیورٹی عہدیدار نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پراے ایف پی کو بتایاکہ روسی شہری کا کہناتھا کہ وہ ایک مقامی خاتون سے شادی کرکے یہاں مستقل رہناچاہتاہے، روسی شہری سے تفتیش کی غرض سے پولیس اور انوسٹی گیشن ایجنسیزکی ایک جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی جاچکی ہے۔مذکورہ عہدیدار کے مطابق روسی شہری نے گزشتہ دسمبر میں بھی چترال کا دورہ کیا تھا تاہم انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ سیکیورٹی ایجنسیاں کیوں روسی شہری سے تفتیش کر رہی ہیں۔
بی بی سی کے مطابق چترال کے ایس پی انویسٹی گیشن شیر احمد نے اس حوالے سے بتایا کہ مذکورہ غیر ملکی کو شک کی بنا پر پولیس نے گرفتار کیا ہے کیونکہ یہ شخص 25 دسمبر کو بھی چترال آیا تھا اور شادی کرنے کی کوشش کررہاتھا،جس پر اسے مشکوک قرار دے کر واپس بھیج دیاگیا تھا لیکن 29 مارچ کو یہ بھیس بدل کر دوبارہ واپس چترال آیاہے لہذا پولیس نے اس کو گرفتار کیا ہے،پولیس و قانون نافذ کرنے والے ادارے اس بات کی تحقیقات کررہے ہی ہے کہ آخر یہ شخص چترال میں شادی اور گھر بنانے میں دلچسپی کیوں لے رہا ہے۔
صحافی شید انور کے مطابق غیر ملکی جس کا نام اپینگس اور اسلامی نام تورود علی ہے نے اردو زبان میں ایک اشتہار چترال کے مختلف مقامات پر چسپاں کیا ہے کہ وہ مسلمان ہے اور روس کا باشندہ ہے اور چترال میں شادی اور گھر تعمیر کرنے کا خواہش رکھتا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ شخص نے شادی میں مدد دینے والے کو10 لاکھ روپے معاوضہ دینے کی بھی پیشکش کی ہے۔
چترال پولیس نے شادی کے خواہش مند غیرملکی کے پاسپورٹ ودیگر دستاویزات قبضے میں لے لیے ہیں۔چترال کے مقامی صحافیوں کے مطابق یہ دوسرا واقعہ ہے کہ کوئی غیر ملکی چترال میں شادی کی غرض سے دلہن کی تلاش میں آیا ہو،اس سے پہلے ایک برطانوی نے چترال میں خونزاگل نامی لڑکی سے شادی کی تھی جوکچھ عرصہ چلنے کے بعدطلاق پرختم ہوئی۔