سگریٹ اسمگلنگ سے سالانہ 7ارب 44کروڑ کا نقصان
پاکستان میں استعمال کی جانے والی سگریٹوں میں سے 20 فیصد سگریٹ اسمگلنگ کے ذریعے آتی ہیں
ایف بی آر میں سگریٹ اسمگلنگ کا نیا اسکینڈل سامنے آیا ہے۔ ملک کے اندر سگریٹ کی اسمگلنگ سے سالانہ 7ارب 44کروڑ کا نقصان قومی خزانے کو ہو رہا ہے۔
دستاویزات کے مطابق پاکستان میں استعمال کی جانے والی سگریٹوں میں سے 20 فیصد سگریٹ اسمگلنگ کے ذریعے آتی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ملک کے اندر 17ارب 30کروڑ کے سگریٹ ٹیکس چوری کے ذریعے مارکیٹ میں بھیجے جاتے ہیں۔ عالمی کمپنی ملک کے اندر سگریٹ پیک کی فروخت سے اربوں روپے ٹیکس چوری کر لیتی ہے۔ ملک کے اندر اسمگل شدہ سگریٹ اور سگریٹ مینوفیکچرنگ کمپنیوں کی ٹیکس چوری کے بارے میں عالمی کمپنی نیلسن نے مفصل رپورٹ فراہم کر دی ہے جس میں ٹیکس چوری میں کمپنیوں کا کردار کھل کر سامنے آیا ہے۔
دوسری رپورٹ فریم ورک الائنس رپورٹ ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ سگریٹوں کی اسمگلنگ کے باعث قومی خزانے کو سالانہ 17ارب سے زائد سگریٹ پر کمپنیاں ٹیکس چوری کرتی ہیں لیکن بدقسمتی سے حکومت پاکستان کے پاس سگریٹوں کی اسمگلنگ کے بارے میں کوئی اعدادوشمار نہیں ہیں۔
دستاویزات کے مطابق پاکستان میں استعمال کی جانے والی سگریٹوں میں سے 20 فیصد سگریٹ اسمگلنگ کے ذریعے آتی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ملک کے اندر 17ارب 30کروڑ کے سگریٹ ٹیکس چوری کے ذریعے مارکیٹ میں بھیجے جاتے ہیں۔ عالمی کمپنی ملک کے اندر سگریٹ پیک کی فروخت سے اربوں روپے ٹیکس چوری کر لیتی ہے۔ ملک کے اندر اسمگل شدہ سگریٹ اور سگریٹ مینوفیکچرنگ کمپنیوں کی ٹیکس چوری کے بارے میں عالمی کمپنی نیلسن نے مفصل رپورٹ فراہم کر دی ہے جس میں ٹیکس چوری میں کمپنیوں کا کردار کھل کر سامنے آیا ہے۔
دوسری رپورٹ فریم ورک الائنس رپورٹ ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ سگریٹوں کی اسمگلنگ کے باعث قومی خزانے کو سالانہ 17ارب سے زائد سگریٹ پر کمپنیاں ٹیکس چوری کرتی ہیں لیکن بدقسمتی سے حکومت پاکستان کے پاس سگریٹوں کی اسمگلنگ کے بارے میں کوئی اعدادوشمار نہیں ہیں۔