کلارک اور کوان پروٹیز کو آسمان سے زمین پر لے آئے
برسبین ٹیسٹ میں آسٹریلوی کپتان کی ڈبل سنچری، ساتھی بیٹسمین نے 136 کی اننگز کھیلی، ٹیم کے 4 وکٹ پر 487 رنز
مائیکل کلارک اور ایڈ کوان پروٹیز کو آسمان سے زمین پرلے آئے، کپتان نے ناقابل شکست ڈبل سنچری جڑدی، اوپنر نے بھی تھری فیگر اننگز سجا کر اپنی ٹیم کی پوزیشن کو مستحکم کیا، دونوں کی شاندار بیٹنگ کی بدولت آسٹریلیا نے برسبین ٹیسٹ میں 4 وکٹ پر 487 رنز بنالیے۔
37 رنز کی برتری حاصل جبکہ 6 وکٹیں ابھی باقی ہیں، چوتھے دن کے اختتام پر کلارک 218 اور مائیک ہسی 86 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے، دنیا کے انتہائی خطرناک قرار پائے جانے والے جنوبی افریقی اٹیک کے ہاتھ پورے دن میں صرف ایک وکٹ آئی، گریم اسمتھ اور ہاشم آملا تک نے بولنگ کی ۔تفصیلات کے مطابق پہلے ٹیسٹ میں آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک نے 450 رنز بناکر خود کو تقریباً فاتح سمجھنے والی جنوبی افریقی ٹیم کو حیران و پریشان کردیا، اس مشن میں ایڈ کوان نے بھی ان کا بھرپور ساتھ دے کر ناقدین کے منہ بھی بند کردیے، مہمان ٹیم نے دن کا آغاز اس سوچ کے ساتھ کیاکہ جلد سے جلد آسٹریلوی وکٹیں گراکر ٹیسٹ میں فتح کیلیے اپنا کیس مزید مضبوط کرنے کی کوشش کرے گی کیونکہ وہ اتوار کو تین وکٹیں حاصل کرچکے تھے مگر کلارک، کوان اور ہسی نے ان کی امیدوں پر پانی پھر دیا۔
چائے کے وقفے سے دن کے اختتام تک میزبان نے 181 رنز بنائے، ہر گزرتے وقت کے ساتھ کلارک کی اننگز مستحکم ہوتی گئی،کوان چند خراب اننگز کی وجہ سے دبائو کا شکار تھے مگر سلیکٹر جان انویریرٹی ہمیشہ ان کی حمایت پر کمربستہ رہے جس کا انھوں نے مثبت جواب دیا، میزبان بیٹسمینوں کی مسلسل پیشقدمی نے پروٹیز اٹیک کے حوصلے پست کردیے، روری کلینویلڈ اور ورنون فلینڈر نے مشترکہ طور پر 19 نوبالز کرائیں، فلیٹ وکٹ پر جب ڈیل اسٹین اور مورن مورکل کی ایک نہ چلی تو اسمتھ نہ صرف خود بولنگ کیلیے آئے بلکہ ہاشم آملا سے 2 اور الویرو پیٹرسن سے بھی تین اوورز کرائے۔
انھیں اس موقع پر اسپنر عمران طاہر کی کمی شدت سے محسوس ہوئی جنھیں پلیئنگ الیون کا حصہ نہیں بنایا گیا تھا۔کوان اور کلارک کے درمیان 259 رنز کی شراکت ہوئی، کوان 136 پر رن آئوٹ ہوئے، جب تیسرے دن کے کھیل کا اختتام ہوا تو کلارک اور ہسی پانچویں وکٹ کیلیے 188رنز جوڑ چکے تھے۔
37 رنز کی برتری حاصل جبکہ 6 وکٹیں ابھی باقی ہیں، چوتھے دن کے اختتام پر کلارک 218 اور مائیک ہسی 86 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے، دنیا کے انتہائی خطرناک قرار پائے جانے والے جنوبی افریقی اٹیک کے ہاتھ پورے دن میں صرف ایک وکٹ آئی، گریم اسمتھ اور ہاشم آملا تک نے بولنگ کی ۔تفصیلات کے مطابق پہلے ٹیسٹ میں آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک نے 450 رنز بناکر خود کو تقریباً فاتح سمجھنے والی جنوبی افریقی ٹیم کو حیران و پریشان کردیا، اس مشن میں ایڈ کوان نے بھی ان کا بھرپور ساتھ دے کر ناقدین کے منہ بھی بند کردیے، مہمان ٹیم نے دن کا آغاز اس سوچ کے ساتھ کیاکہ جلد سے جلد آسٹریلوی وکٹیں گراکر ٹیسٹ میں فتح کیلیے اپنا کیس مزید مضبوط کرنے کی کوشش کرے گی کیونکہ وہ اتوار کو تین وکٹیں حاصل کرچکے تھے مگر کلارک، کوان اور ہسی نے ان کی امیدوں پر پانی پھر دیا۔
چائے کے وقفے سے دن کے اختتام تک میزبان نے 181 رنز بنائے، ہر گزرتے وقت کے ساتھ کلارک کی اننگز مستحکم ہوتی گئی،کوان چند خراب اننگز کی وجہ سے دبائو کا شکار تھے مگر سلیکٹر جان انویریرٹی ہمیشہ ان کی حمایت پر کمربستہ رہے جس کا انھوں نے مثبت جواب دیا، میزبان بیٹسمینوں کی مسلسل پیشقدمی نے پروٹیز اٹیک کے حوصلے پست کردیے، روری کلینویلڈ اور ورنون فلینڈر نے مشترکہ طور پر 19 نوبالز کرائیں، فلیٹ وکٹ پر جب ڈیل اسٹین اور مورن مورکل کی ایک نہ چلی تو اسمتھ نہ صرف خود بولنگ کیلیے آئے بلکہ ہاشم آملا سے 2 اور الویرو پیٹرسن سے بھی تین اوورز کرائے۔
انھیں اس موقع پر اسپنر عمران طاہر کی کمی شدت سے محسوس ہوئی جنھیں پلیئنگ الیون کا حصہ نہیں بنایا گیا تھا۔کوان اور کلارک کے درمیان 259 رنز کی شراکت ہوئی، کوان 136 پر رن آئوٹ ہوئے، جب تیسرے دن کے کھیل کا اختتام ہوا تو کلارک اور ہسی پانچویں وکٹ کیلیے 188رنز جوڑ چکے تھے۔