احسن العلوم کے طلبا کی شہادت قومی سانحہ ہے مولانا حمد اﷲ جان

مفتی زرولی خان کی فراست وتدبر نے کراچی کو مزید انتشار سے بچایا ،ملزمان کو گرفتارکیا جائے

مفتی زرولی خان کی فراست وتدبر نے کراچی کو مزید انتشار سے بچایا ،ملزمان کو گرفتارکیا جائے فوٹو: فائل

جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما اور بزرگ عالم دین شیخ الحدیث و القرآن مولانا حمداللہ جان باباجی نے جامعہ احسن العلوم گلشن اقبال کراچی کے دورہ تفسیرکے طلباکے زخمی ہونے پرگہرے غم اور غصے کا اظہارکیا ہے اورکہا ہے کہ مدرسوں کے فقیر طلبا قرآن و حدیث سیکھنے کیلیے گھروں سے نکلتے ہیں تواﷲ کی رضا کا مقصد اوراﷲ ہی ان کا آسرا ہوتا ہے اور درحقیقت یہ اﷲ تعالیٰ کے مہمان ہوتے ہیں۔


ہمارا ایمان ہے کہ اﷲ رب العزت ان ظالموں سے اپنے مہمانوں کا حساب خصوصی انداز سے لے گا، اپنے اخباری بیان میں مولانا حمداﷲجان نے کہا کہ ظلم ظلم ہوتا ہے مگر جس انداز میں کراچی کے مدارس کے طلبا پر پے در پے حملے ہورہے ہیں یہ اللہ تعالیٰ سے کھلی جنگ کے مترادف ہے کیونکہ اللہ کے گھروں میں مقیم قرآن و حدیث کے طلبا پر اس وحشیانہ انداز میں حملے ایسی درندگی ہے جس سے شاید جنگی درندے بھی شرمائیں، انھوں نے حکومت وقت کو متنبہ کیاکہ اس سے پہلے کہ اﷲ تعالیٰ کا جلال ان کو ملیا میٹ کر دے طلبا کے قاتلوں کو گرفتار کرکے کراچی کے مدارس میں پھانسی پر لٹکا جائے۔

انھوں نے کہا کہ دارالعلوم جامعہ احسن العلوم کے شیخ الجامعہ مفتی زرولی خان کی فراست وتدبر نے کراچی کو مزید انتشار سے بچایا اور جنازے متعلقین کے حوالے کرکے ان کے آبائی علاقوں میںبھیج دیے ورنہ احسن العلوم سے6 جنازے ایک وقت میں اٹھتے اورلاکھوں طلبا اور مسلمانوں جنازے میں شرکت کرتے توکراچی شہر کا نقشہ بدل جاتا، انھوں نے ایک مرتبہ پھر حکمرانوں سے دردمندانہ اپیل کی کہ اللہ کی خاطراس فساد اور ظلم کو روکنے کیلیے جلد از جلد اقدامات کریں، انھوں نے کہاکہ ہماری دانست میں تو طالب علم طالب علم ہوتا ہے چاہے مدرسے کا ہو یا اسکول اس میں کوئی شک نہیں کہ ملالہ یوسف زئی اور ان کی سہیلیوں پر حملہ بربریت تھی مگرکیا دورہ تفسیر کے 6 طلبا کی شہادت اور 12 طلباکا زخمی ہونا علم دوستی ہے؟ انھوں نے حکمرانوں کو خبر دار کیا کہ ان کی دوغلی پالیسیاں ہی فسادکی جڑ ہے، انھوں نے کہا کہ دارالعلوم عربیہ احسن العلوم اور دیگر طلباکی شہادت قومی سانحہ اور حکومت کیلیے لمحہ فکریہ ہے۔
Load Next Story