بڑے کرکٹرز نے سرفراز احمد سے بڑی امیدیں باندھ لیں
قوی امید ہے کہ بحیثیت کپتان بھی وہ اپنی ذمہ داری احسن طریقہ سے انجام دیں گے، حنیف محمد
بڑے قونئ کرکٹرز نے وکٹ کیپر سرفراز احمد کو قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا کپتان مقرر کیے جانے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ وہ امیدوں پر پورا اتریں گے۔
سابق ٹیسٹ کپتان حنیف محمد نے کہاکہ سرفراز بہترین صلاحیتوں کا حامل بیٹسمین ہے، اس نے شاندار کارکردگی کی بدولت ٹیم کی فتوحات میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ قوی امید ہے کہ بحیثیت کپتان بھی وہ اپنی ذمہ داری احسن طریقہ سے انجام دیں گے۔ معین خان نے کہا کہ سرفراز نے ہمیشہ لگن اور جذبے کے ساتھ اپنی ہر ذمہ داری پوری کی،قومی قیادت کے دوران ہر کھلاڑی کو ساتھ لے کر چلنا اور اپنی انفرادی پرفارمنس کا تسلسل برقرار رکھنا ہوگا،ایک اور سابق ٹیسٹ کپتان راشد لطیف نے کہا کہ سرفرازاپنی انتھک محنت اورصرف توجہ پرکھیل پر توجہ رکھنے کے سبب آج اس مقام پر پہنچا، پوری قوم ان کی کامیابی کے لیے دعاگو ہے۔
سرفراز کو یہ بات یاد رکھنا ہوگی کہ کپتانی پھولوں کا ہار نہیں کانٹوں کی سیج ہے،ان کو اپنے فیصلوں میں انتہائی ذہانت اور سمجھ بوجھ کا مظاہرہ کرنا ہوگا، سابق کپتان یونس خان نے کہاکہ سرفراز بہترین قدرتی صلاحیتوں سے مالا مال کرکٹر ہیں،بطور کپتان ان کوکھلاڑیوں کو عزت دینا ہوگی، اچھی کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھنے کے لیے ساتھیوں کی بھرپورحوصلہ افزائی بھی ضروری ہوگی۔ رمیز راجہ نے کہا ہے کہ سرفراز احمد کو کپتان بننے کے بعد بڑے فیصلے کرنا ہوں گے۔
پی سی بی کو چاہیے کہ انھیں تینوں فارمیٹس کی کپتانی سونپ دے۔مصباح الحق انگلینڈ کے دورے سے قبل اپنی فارم دیکھنا چاہتے ہیں اور وہ تذبذب کا شکار ہیں۔ اس سے بے یقینی پیدا ہوتی ہے کہ وہ کھیلیں گے یا نہیں، لہٰذا پاکستان کرکٹ بورڈ کو واضح فیصلہ کرلینا چاہیے۔
سابق ٹیسٹ کپتان حنیف محمد نے کہاکہ سرفراز بہترین صلاحیتوں کا حامل بیٹسمین ہے، اس نے شاندار کارکردگی کی بدولت ٹیم کی فتوحات میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ قوی امید ہے کہ بحیثیت کپتان بھی وہ اپنی ذمہ داری احسن طریقہ سے انجام دیں گے۔ معین خان نے کہا کہ سرفراز نے ہمیشہ لگن اور جذبے کے ساتھ اپنی ہر ذمہ داری پوری کی،قومی قیادت کے دوران ہر کھلاڑی کو ساتھ لے کر چلنا اور اپنی انفرادی پرفارمنس کا تسلسل برقرار رکھنا ہوگا،ایک اور سابق ٹیسٹ کپتان راشد لطیف نے کہا کہ سرفرازاپنی انتھک محنت اورصرف توجہ پرکھیل پر توجہ رکھنے کے سبب آج اس مقام پر پہنچا، پوری قوم ان کی کامیابی کے لیے دعاگو ہے۔
سرفراز کو یہ بات یاد رکھنا ہوگی کہ کپتانی پھولوں کا ہار نہیں کانٹوں کی سیج ہے،ان کو اپنے فیصلوں میں انتہائی ذہانت اور سمجھ بوجھ کا مظاہرہ کرنا ہوگا، سابق کپتان یونس خان نے کہاکہ سرفراز بہترین قدرتی صلاحیتوں سے مالا مال کرکٹر ہیں،بطور کپتان ان کوکھلاڑیوں کو عزت دینا ہوگی، اچھی کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھنے کے لیے ساتھیوں کی بھرپورحوصلہ افزائی بھی ضروری ہوگی۔ رمیز راجہ نے کہا ہے کہ سرفراز احمد کو کپتان بننے کے بعد بڑے فیصلے کرنا ہوں گے۔
پی سی بی کو چاہیے کہ انھیں تینوں فارمیٹس کی کپتانی سونپ دے۔مصباح الحق انگلینڈ کے دورے سے قبل اپنی فارم دیکھنا چاہتے ہیں اور وہ تذبذب کا شکار ہیں۔ اس سے بے یقینی پیدا ہوتی ہے کہ وہ کھیلیں گے یا نہیں، لہٰذا پاکستان کرکٹ بورڈ کو واضح فیصلہ کرلینا چاہیے۔