ڈنگی وائرس میں پھر شدت آگئی مزید33افراد متاثر

متاثرہ افراد کی تعداد505ہوگئی،ڈنگی وائرس سیل،مریضوںکی تعدادایک ہزار سے زائد ہوچکی، غیر سرکاری رپورٹ.

صوبے بھر میں ڈنگی اورملیریاکاسیزن شروع ہوگیا، گھروںکی چھتوںپرپانی کے ٹینکوںکوڈھانپ کررکھا جائے، ماہرین فوٹو: فائل

کراچی میں ڈنگی وائرس سے متاثرہ مریضوںکی تعداد میں شدت آرہی ہے، گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران33افرادکی اس وائرس میں مبتلاہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔


سرکاری ڈنگی وائرس سیل کے مطابق کراچی میں اس وائرس سے متاثرہ مریضوںکی تعداد 505 ہوگئی ہے جبکہ غیر سرکاری رپورٹ کے مطابق متاثرہ مریضوںکی تعدادایک ہزار سے زائد ہوچکی ہے، ماہرین کے مطابق موجودہ موسم میں مچھروں کے انڈوں سے لاروے نکل رہے ہیں،یہ موسم ان کی افزائش نسل کیلیے بہترین ہوتاہے، ماہرین کے مطابق کراچی میں یومہ درجنوں افراد ڈنگی وائرس کے شبے میں مختلف نجی اسپتالوں میں لائے جارہے ہیں تاہم سیل کے سربراہ صرف چند اسپتالوں کی رپورٹ جاری کرتے ہیں، ماہرین کے مطابق کراچی سمیت صوبے بھر میں ڈنگی اورملیریاکاسیزن شروع ہوگیا ہے۔

گھروںکی چھتوںپرکھلے ہوئے پانی کے ٹینکوںکوڈھانپ کررکھا جائے تاکہ مچھروںکی افزائش نہ ہوسکے،ماہر امراض خون اورڈائریکٹر نیشنل انسٹی ٹیو ٹ آف بلڈ ڈیزیزاسپتال ڈاکٹرطاہر شمسی نے کہاکہ ڈنگی بخارکی ابتدائی علامات میں ہڈی وجوڑوں میں درد ہوتاہے،متلی اورقے کا شروع ہونا،سردردجلد پر دھبے جوڑوں اورپٹھوں میں دردسمیت دیگرعلامات شامل ہیں جوکہ تین سے سات دن تک جاری رہتاہے،ڈنگی وائرس میں چار طرح کے وائرس شامل ہوتے ہیں جوآپس میں ملتے جلتے ہیں اور ان کی وجہ سے ڈنگی بخار ہوتاہے، ڈنگی ہمریجک فیور میں بخار اور جسم میں دردکے ساتھ ساتھ خون کی شریانوں سے خون خارج ہوتاہے جس کی وجہ سے جسم میں خون جمنے کی صلاحیت متاثرہوتی ہے اور پلیٹ لٹس کی تعداد کم ہوجاتی ہے، انھوں نے کہاکہ نے کہاکہ ڈنگی بخارکا شبہ ہونے پرفوری طورپر سی بی سی ٹیسٹ کرایاجائے، ڈنگی بخارکی تصدیق بہت ضروری ہوتی ہے تاکہ درست علاج کیاجاسکے۔
Load Next Story