کراچی میں نفرت کا بیج بونے والے حکومت میں ہیں رانا تنویر
حقوق ملتے تو لڑائی نہ ہوتی، عباس آفریدی، حالات ایک دن میں خراب نہیں ہوئے، آصف حسنین.
مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ کراچی کے حالات انتہا کی حد تک خراب ہو چکے ہیں۔
تینوں سیاسی جماعتیں اقتدار میں ہیں اور کسی کیخلاف کو ئی کارروائی نہیں ہورہی۔ پروگرام ''کل تک'' میں اینکر پرسن جاوید چوہدری سے گفتگو میں انھوںنے کہاکہ کبھی کہا جاتا تھا کہ کراچی کے حالات کی خرابی کی ذمے دار ایم کیوایم ہے لیکن اگر یہ بھی چیخ چیخ کرکہہ رہے ہیں کہ حالات ٹھیک ہونے چاہئیں تو پھر کون سی طاقت ہے جو کراچی کے حالات خراب کررہی ہے۔کراچی میں بہت عرصے سے ٹارگٹ کلنگ ہو رہی ہے جن لوگوں نے کراچی میں نفرت کا بیج بویا۔ وزیرمملکت برائے تجارت سینیٹر عباس آفریدی نے کہا کہ کراچی کے حالات کی خرابی ہماری نالائقی ہے لیکن یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ کراچی کے حالات ایک روز میں اس طرح کے نہیں ہوئے۔ اگرپچھلے ساٹھ سالوں میں لوگوں کو ان کے حقوق دیے گئے ہوتے تو آج کراچی میں یہ لڑائی نہ ہو رہی ہوتی۔
ہمیں ماننا چاہیے کہ ہم کراچی کے امن مخالفوں کی نسبت کمزور ہیں۔ ایم کیو ایم کے رہنما سید آصف حسنین نے کہا کہ کراچی میں لاء اینڈ انفورسمنٹ کے تمام ادارے موجود ہیں لیکن پھر بھی لوگ مر رہے ہیں۔کراچی کے حالات ایک دن میں خراب نہیں ہوئے کراچی کے آج کو ٹھیک کرنے کے لیے کل کو سمجھنا ضروری ہے ۔آج بھی کراچی کے کئی علاقے ایسے ہیں جہاں فورسز نہیں جاسکتیں ۔ اے این پی کے رہنما بشیر جان نے کہاکہ کراچی میں بدامنی اسوقت سے ہے جب طالبان کا وجود بھی نہیں تھا کراچی کی بدامنی میں طالبان بھی ہوسکتے ہیں اور دوسری طاقتیں بھی ہوسکتی ہیں جو پاکستان کو برداشت نہیں کرتیں، کراچی میں سخت آپریشن ہونا چاہیے ۔
تینوں سیاسی جماعتیں اقتدار میں ہیں اور کسی کیخلاف کو ئی کارروائی نہیں ہورہی۔ پروگرام ''کل تک'' میں اینکر پرسن جاوید چوہدری سے گفتگو میں انھوںنے کہاکہ کبھی کہا جاتا تھا کہ کراچی کے حالات کی خرابی کی ذمے دار ایم کیوایم ہے لیکن اگر یہ بھی چیخ چیخ کرکہہ رہے ہیں کہ حالات ٹھیک ہونے چاہئیں تو پھر کون سی طاقت ہے جو کراچی کے حالات خراب کررہی ہے۔کراچی میں بہت عرصے سے ٹارگٹ کلنگ ہو رہی ہے جن لوگوں نے کراچی میں نفرت کا بیج بویا۔ وزیرمملکت برائے تجارت سینیٹر عباس آفریدی نے کہا کہ کراچی کے حالات کی خرابی ہماری نالائقی ہے لیکن یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ کراچی کے حالات ایک روز میں اس طرح کے نہیں ہوئے۔ اگرپچھلے ساٹھ سالوں میں لوگوں کو ان کے حقوق دیے گئے ہوتے تو آج کراچی میں یہ لڑائی نہ ہو رہی ہوتی۔
ہمیں ماننا چاہیے کہ ہم کراچی کے امن مخالفوں کی نسبت کمزور ہیں۔ ایم کیو ایم کے رہنما سید آصف حسنین نے کہا کہ کراچی میں لاء اینڈ انفورسمنٹ کے تمام ادارے موجود ہیں لیکن پھر بھی لوگ مر رہے ہیں۔کراچی کے حالات ایک دن میں خراب نہیں ہوئے کراچی کے آج کو ٹھیک کرنے کے لیے کل کو سمجھنا ضروری ہے ۔آج بھی کراچی کے کئی علاقے ایسے ہیں جہاں فورسز نہیں جاسکتیں ۔ اے این پی کے رہنما بشیر جان نے کہاکہ کراچی میں بدامنی اسوقت سے ہے جب طالبان کا وجود بھی نہیں تھا کراچی کی بدامنی میں طالبان بھی ہوسکتے ہیں اور دوسری طاقتیں بھی ہوسکتی ہیں جو پاکستان کو برداشت نہیں کرتیں، کراچی میں سخت آپریشن ہونا چاہیے ۔