منی لانڈرنگ کیس کے مرکزی گواہ سرفراز مرچنٹ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

پولیس سرفراز مرچنٹ کو گرفتار کر کے 21 اپریل کو عدالت میں پیش کرے، عدالت کا حکم

سرفراز مرچنٹ کر اسلحے کے زور پر گاڑی چھیننے اور ڈھائی کروڑ روپے ہتھیانے کا الزام ہے. فوٹو؛ فائل

عدالت نے اسلحے کے زور پر گاڑی چھننے اور دھوکا دہی کے ذریعے کروڑوں روپے ہتھیانے کے الزام میں منی لانڈرنگ کیس کے مرکزی کردار گواہ سرفراز مرچنٹ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق مدعی ظفر فریدی کی درخواست پر پولیس نے سرفراز مرچنٹ کے خلاف دائر مقدمے کا چالان جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا۔ دوران سماعت مدعی نے موقف اختیار کیا کہ سرفراز مرچنٹ نے مارچ 2012 میں مجھ سے اسلحے کے زور پر گاڑی چھینی اور جھوٹا مقدمہ درج کرانے کی دھمکی دے کر ڈھائی کروڑ روپے وصول کئے تھے۔ پولیس چالان کے مطابق مدعی نے درخشاں تھانے میں 2014 میں مقدمہ درج کرایا تھا اور ملزم ضابطہ فوجداری کی دفعہ 512 کے تحت مفرور ہے۔


عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد سرفراز مرچنٹ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے انھیں ہر حال میں 21 اپریل کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

واضح رہے کہ سرفراز مرچنٹ الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کے مرکزی گواہ ہیں اور ایم کیو ایم قائد الطاف حسین کے خلاف ثبوت فراہم کرنے کے لئے وہ آج کل پاکستان میں ہی موجود ہیں۔

Load Next Story