حکومت نے آف شور کمپنیوں کو عمران خان کی ایجاد قرار دے دیا
عمران خان نے شوکت خانم اسپتال کیلیے چندے کا پیسہ پراپرٹی میں ڈبو دیا، دانیال عزیز
وزیراطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ عمران خان نے آج تک ہمارے کسی سوال کا جواب نہیں دیا کیونکہ وہ سچ کا سامنا نہیں کرسکتے جب کہ دانیال عزیز نے آف شور کمپنیوں کو عمران خان کی ایجاد قرار دے دیا۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج تک ہم پر جو الزامات لگے وہ غلط ثابت ہوئے اور ہم نے جو الزامات لگائے وہ کوئی غلط ثابت نہ کرسکا، (ن) لیگ پر من گھڑت الزامات لگائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے حکومت میں آنے سے پہلے اور بعد میں ہم پر الزامات کی بارش ہوتی رہی لیکن آج تک ہماری طرف سے پوچھے کسی سوال کا جواب ہمیں نہیں ملا، عمران خان جانتے ہیں کہ انہوں نے جو کچھ کہا ہے کہ وہ جھوٹ ہے جب کہ ہم جو کہتے ہیں وہ سچ ہوتا ہے اور عمران خان سچ کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔
پرویز رشید نے کہا کہ ہم پر کسی نے پاور پراجیکٹ کا الزام لگایا تو آڈٹ رپورٹ کرادی گئی، ماضی میں بھی ہم پر دھاندلی کے الزامات لگائے گئے جس پر کمیشن بھی بنادیا گیا لیکن بنی گالا کے حوالے سے عمران خان نے آج تک میری کسی بات کا جواب نہیں دیا۔
پریس کانفرنس کے دوران (ن) لیگ کے رہنما دانیال عزیز نے شوکت خانم اسپتال کے فنڈز میں مبینہ بے قاعدگیوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ آف شور کمپنیاں عمران خان کی ایجاد ہیں، وہ گلوبل نیٹ ورک کے ساتھ سرمایہ کاری میں ملوث رہے ہیں، انہوں نے دبئی میں ایچ بی جے ہولڈنگ کمپنی قائم کی جب کہ افغانستان سمیت دیگر ممالک میں بھی سرمایہ کاری کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہمیں پاکستان میں سرمایہ کاری کا درس دیتے ہیں اس لیے ہم انہیں آئینہ دکھا رہے ہیں، شوکت خانم اسپتال انتطامیہ نے لاکھوں ڈالرز بیرون ملک بھیجے، عمران خان آف شور کمپنیوں میں غریبوں کا پیسہ لگاتے ہیں، غریبوں کے پیسوں کو کسی اور جگہ لگایا گیا۔
دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ شوکت خانم اسپتال کے پیسوں سے غیر ملکی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کی گئی، عمران خان سرمایہ کاری کا بین الاقوامی ادارہ چلاتے ہیں، شوکت خانم میموریل کو 18 ملین ڈالر کا نقصان ہوا اب بتایا جائے کہ چندے کا پیسہ ڈبونے والوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کیوں نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ شوکت خانم میموریل میں بے قاعدگیوں کی مثال نہیں ملتی، عمران خان نے کینسر اسپتال کا پیسہ پراپرٹی میں ڈبودیا، شوکت خانم کے عطیات کو کس قاعدے تحت بیرون ملک بھیجا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا سیاسی بیان اور دوسرا بیان کچھ اور ہے، ان کی سیاست دُہرے معیار کی بہترین مثال ہے، ہم نے اپنے اوپر الزامات پر کمیشن بنادیا ہے اور تمام سوالات کے جواب دینے کے لیے تیار ہیں اس لیے ہمیں بھی ان سوالوں کے جواب چاہئیں۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج تک ہم پر جو الزامات لگے وہ غلط ثابت ہوئے اور ہم نے جو الزامات لگائے وہ کوئی غلط ثابت نہ کرسکا، (ن) لیگ پر من گھڑت الزامات لگائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے حکومت میں آنے سے پہلے اور بعد میں ہم پر الزامات کی بارش ہوتی رہی لیکن آج تک ہماری طرف سے پوچھے کسی سوال کا جواب ہمیں نہیں ملا، عمران خان جانتے ہیں کہ انہوں نے جو کچھ کہا ہے کہ وہ جھوٹ ہے جب کہ ہم جو کہتے ہیں وہ سچ ہوتا ہے اور عمران خان سچ کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔
پرویز رشید نے کہا کہ ہم پر کسی نے پاور پراجیکٹ کا الزام لگایا تو آڈٹ رپورٹ کرادی گئی، ماضی میں بھی ہم پر دھاندلی کے الزامات لگائے گئے جس پر کمیشن بھی بنادیا گیا لیکن بنی گالا کے حوالے سے عمران خان نے آج تک میری کسی بات کا جواب نہیں دیا۔
پریس کانفرنس کے دوران (ن) لیگ کے رہنما دانیال عزیز نے شوکت خانم اسپتال کے فنڈز میں مبینہ بے قاعدگیوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ آف شور کمپنیاں عمران خان کی ایجاد ہیں، وہ گلوبل نیٹ ورک کے ساتھ سرمایہ کاری میں ملوث رہے ہیں، انہوں نے دبئی میں ایچ بی جے ہولڈنگ کمپنی قائم کی جب کہ افغانستان سمیت دیگر ممالک میں بھی سرمایہ کاری کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہمیں پاکستان میں سرمایہ کاری کا درس دیتے ہیں اس لیے ہم انہیں آئینہ دکھا رہے ہیں، شوکت خانم اسپتال انتطامیہ نے لاکھوں ڈالرز بیرون ملک بھیجے، عمران خان آف شور کمپنیوں میں غریبوں کا پیسہ لگاتے ہیں، غریبوں کے پیسوں کو کسی اور جگہ لگایا گیا۔
دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ شوکت خانم اسپتال کے پیسوں سے غیر ملکی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کی گئی، عمران خان سرمایہ کاری کا بین الاقوامی ادارہ چلاتے ہیں، شوکت خانم میموریل کو 18 ملین ڈالر کا نقصان ہوا اب بتایا جائے کہ چندے کا پیسہ ڈبونے والوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کیوں نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ شوکت خانم میموریل میں بے قاعدگیوں کی مثال نہیں ملتی، عمران خان نے کینسر اسپتال کا پیسہ پراپرٹی میں ڈبودیا، شوکت خانم کے عطیات کو کس قاعدے تحت بیرون ملک بھیجا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا سیاسی بیان اور دوسرا بیان کچھ اور ہے، ان کی سیاست دُہرے معیار کی بہترین مثال ہے، ہم نے اپنے اوپر الزامات پر کمیشن بنادیا ہے اور تمام سوالات کے جواب دینے کے لیے تیار ہیں اس لیے ہمیں بھی ان سوالوں کے جواب چاہئیں۔