دشواراقتصادی حالات میں قابل ذکرسرمایہ کاری کاامکان رد

سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کیلیے اصلاحی عمل خواب بنا ہوا ہے، جمیل ہمدانی

سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کیلیے اصلاحی عمل خواب بنا ہوا ہے، جمیل ہمدانی فوٹو : فائل

پاکستان فرانس بزنس الائنس (پی ایف بی اے) نے کہا ہے کہ پاکستان میں اقتصادی صورتحال اب بھی دشوار ہے اسی لیے صنعتی شعبے میں کوئی قابل ذکر مقامی یا غیرملکی سرمایہ کاری آنے کا امکان نہیں۔ پاکستان فرانس بزنس الائنس کے دوسرے سالانہ اجلاس عام سے خطاب کرتے ہوئے الائنس کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو آفیسر جمیل ہمدانی نے کہا ہے کہ توانائی کے بحران، ٹیکس نیٹ میں اضافے اور سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے قلیل اور طویل مدتی اصلاحات اور ساختی تبدیلیوں کا عمل تاحال خواب بنا ہوا ہے۔

اس موقع پر الائنس کے سرپرست اعلیٰ اور پاکستان میں فرانس کے سفیر مارٹین ڈورینس مہمان خصوصی تھے۔ جمیل ہمدانی نے پاکستان کی معاشی اور اقتصادی صورتحال کا جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے اور اسٹیل ملز جیسے اہم قومی ادارے سختی مسائل سے دوچار ہیں اور اس صورتحال میں مقامی یا غیرملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے بھی سرمایہ کاری کا کوئی امکان نظر نہیں آرہا، 2015 میں الائنس کے پہلے اجلاس عام کے بعد سے اب تک پاکستان غیرمعمولی حالات سے گزر رہا ہے، حکومت اور ریاستی ادارے ملکی سالمیت کو درپیش خطرات سے بھرپور انداز میں مقابلہ کررہے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ معیشت کی بہتری میں غیرملکی سرمایہ کاری کو بنیادی اہمیت حاصل ہے،حکومت غیرملکی سرمایہ کاروں کو خاطر خواہ سہولتیں فراہم کرے، مقامی سرمایہ کاروں کی جانب سے پاکستانی معیشت میں بہتری کے مواقع سے بھرپور فائدہ نہیں اٹھایا جارہا جبکہ غیرملکی سرمایہ کار بھی ان امکانات سے درست طور پر آگاہ نہیں ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ نئی آٹو پالیسی گاڑیاں بنانے والی یورپی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی ترغیب دے گی۔ جمیل ہمدانی نے دونوں ملکوں کی تجارت میں اضافے کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ باہمی تجارت کا حجم مسلسل 5 سال سے 1 ارب یورو سے زائد ہے، 40 سے زائد فرانسیسی کمپنیاں اپنے ذیلی اداروں، نمائندہ دفاتر اور جوائنٹ وینچر کے تحت پاکستان میں کاروبار کررہی ہیں اور براہ راست 5ہزار 500 افراد کو روزگار فراہم کررہی ہیں۔

انہوں نے پاک فرانس بزنس الائنس اور بزنس فرانس ایجنسی کے مابین کاروباری مواقع اجاگر کرنے اور الائنس کے اراکین کی رہنمائی کے لیے کامیاب شراکت داری کا بھی جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے بزنس فرانس کے ڈائریکٹر برائے ساؤتھ ایشیا پر زور دیا کہ کراچی میں فرانسیسی کمرشل اتاشی کے دفترکی 2013 میں بندش کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے مابین تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے پاک فرانس بزنس الائنس کے ذریعے پاکستان اور فرانسیسی کمپنیوں کو معلومات اور خدمات کی دوطرفہ فراہمی بالخصوص تجارتی مواقع کی نشاندہی، کاروباری اور سرمایہ کاری کے امکانات کے بارے میں معلومات کی فراہمی پر زور دیا۔

اجلاس میں ایکسٹرنل ٹریڈ بزنس فرانس کے ڈائریکٹر ساؤتھ ایشیا Thibaut Fabreاور ساؤتھ ایشیا آف انویسٹ فرانس ایجنسی کے انچارج Dominique Frachonنے بھی خصوصی شرکت کی۔ یاد رہے کہ پاکستان فرانس بزنس الائنس پاکستان میں کام کرنے والی فرانسیسی اور فرانس میں کام کرنے والی پاکستانی کمپنیوں پر مشتمل ہے جس کے اراکین کی تعداد 192 تک پہنچ چکی ہے، بیشتر رکن کمپنیوں و کاروباری اداروں کا تعلق کراچی، لاہور، فیصل آباد، سیالکوٹ، پشاور اور اسلام آباد سے ہے۔
Load Next Story