بے قصور ہوں ناکردہ گناہوں کی سزا دی جا رہی ہے ڈاکٹر عاصم
عدالت نے ڈاکٹر عاصم کے خلاف کرپشن کیس کی سماعت 25 اپریل تک ملتوی کردی۔
سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی اور ڈاکٹر عاصم حسین کا کہنا ہے کہ بے قصور ہوں اور مجھے ناکردہ گناہوں کی سزا دی جا رہی ہے۔
اربوں روپے کرپشن کیس کی سماعت کے موقع پر میڈیا سے باتے کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ انھوں نے کوئی جرم نہیں کیا لیکن اس کے باوجود ناکردہ گناہوں کی سزا دی جا رہی ہے۔
کیس کی سماعت کے موقع پر ڈاکٹر عاصم کے وکیل عامر رضا نقوی کا کہنا تھا کہ میرے موکل پر فرد جرم عائد کرنے سے پہلے ہمارے اعتراضات بھی سنے جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب جب کوئی آرڈر پاس کرتے تو اسکی وجوہات بھی لکھی جانی چاہیئیں جو اس کیس میں نہیں لکھی گئی۔ عدالت نے ڈاکٹر عاصم کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد کیس کی سماعت 25 اپریل تک ملتوی کردی اور کیس میں مفرور 3 ملزمان اطہر حسین، مسرور حیدر اور عبدالحمید کے دوبارہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔
واضح رہے کہ نیب نے سابق مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم پر 462 ارب روپے کی کرپشن کا کیس دائر کیا تھا۔
اربوں روپے کرپشن کیس کی سماعت کے موقع پر میڈیا سے باتے کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ انھوں نے کوئی جرم نہیں کیا لیکن اس کے باوجود ناکردہ گناہوں کی سزا دی جا رہی ہے۔
کیس کی سماعت کے موقع پر ڈاکٹر عاصم کے وکیل عامر رضا نقوی کا کہنا تھا کہ میرے موکل پر فرد جرم عائد کرنے سے پہلے ہمارے اعتراضات بھی سنے جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب جب کوئی آرڈر پاس کرتے تو اسکی وجوہات بھی لکھی جانی چاہیئیں جو اس کیس میں نہیں لکھی گئی۔ عدالت نے ڈاکٹر عاصم کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد کیس کی سماعت 25 اپریل تک ملتوی کردی اور کیس میں مفرور 3 ملزمان اطہر حسین، مسرور حیدر اور عبدالحمید کے دوبارہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔
واضح رہے کہ نیب نے سابق مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم پر 462 ارب روپے کی کرپشن کا کیس دائر کیا تھا۔