پاناما لیکس کے معاملے پر عمران خان کا رائے ونڈ میں احتجاج کا اعلان
نوازشریف اخلاقی جرأت کھوچکے ہیں انہیں خود استعفیٰ دے دینا چاہیے، چیئرمین تحریک انصاف
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ نوازشریف اخلاقی جرات کھوچکے ہیں لہٰذا انہیں اب خود استعفیٰ دے دینا چاہیے اور اگر پاناما لیکس پر شفاف تحقیقات نہ ہوئی تو قوم کو سڑکوں پر نکالیں گے اور اس بار ڈی چوک نہیں بلکہ رائے ونڈ کا رخ کریں گے۔
عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں پاناما لیکس کے معاملے پر سیاسی تحریک شروع کرنے کی قرار داد منظور کرلی گئی جب کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تحریک انصاف کے 24 اپریل کو ہونے والے جلسے میں احتجاجی تحریک کا بھی اعلان کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق پاناما لیکس کے معاملے پر عمران خان نے پنجاب اسمبلی میں شدید احتجاج اور تحریک کے حوالے سے بھی تیاریوں کی ہدایت کردی ہے۔
پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کے انکشافات سے ثابت ہوگیا کہ (ن) لیگ بڑے پیمانے پر لوٹ مار میں ملوث ہے جس نے کرپشن کا پیسہ باہر منتقل کیا جب کہ پاناما لیکس کے معاملے پر شریف برادران کا بچ جانا اپوزیشن کی ناکامی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ حکمران کرپشن اور بلیک کا پیسہ بچانا چاہتے ہیں اس لیے یہ پیسا منی لانڈرنگ کرکے باہر اکاؤنٹس میں رکھتے ہیں اور ملک کو مقروض کرتے ہیں جب کہ آج ملک قرضے میں ڈوبا ہوا ہے، یہ پیسہ کہاں جارہا ہے کس پر خرچ ہورہا ہے یہ تحقیقات میں پتہ چلے گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ 10 سال پہلے ملکی قرضہ 5 ہزار ارب روپے تھا اور آج 21 ہزارارب روپے ہے جب کہ ہر پاکستانی پر 35 ہزار سے ایک لاکھ 20 ہزار قرضہ ہوگیا، قرضہ لے کر عوام پر مہنگائی کا بم گرایا جارہا ہے اور عوام پر نئے نئے ٹیکس عائد کیے جارہے ہیں، کسانوں کا معاشی قتل کیا جارہا ہے ڈیزل پر ٹیکس لگایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن کے مؤقف پر قائم ہیں، قوم کو پتا چل جانا چاہیے کہ فیصلہ کن وقت آگیا ہے جب کہ یہ (ن) لیگ نہیں شریف خاندان کی بات ہے جو اقتدار میں آکر ملک لوٹتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر شفاف تحقیقات نہ ہوئی تو پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ کے کارکنان سمیت پوری قوم کو سڑکوں پر لے کر آئیں گے اور سیاسی تحریک کو ایوانوں اور سڑکوں پر چلائیں گے جب کہ اس بار ڈی چوک نہیں بلکہ رائے ونڈ کا رخ کریں گے جس کی تیاروں کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے، 24 اپریل کو پورا لائحہ عمل بتاؤں گا۔
چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ جمہوریت میں جب کسی لیڈر پر ایسے الزامات لگتے ہیں تو وہ خود جواب دیتے ہیں لیکن یہاں (ن) لیگ کے درباری جواب دے رہے ہیں، انہیں نہیں پتا کہ آئس لینڈ کے وزیراعظم نے خود جواب دیا اور استعفیٰ دیا اور ڈیوڈ کیمرون خود جواب دے رہا ہے لہٰذا شریف خاندان کو بھی چاہیے وہ خود جواب دے، (ن) لیگ کے پارلیمانی رہنما اپنے لیڈر کی کرپشن بچانے کی کوشش کررہے ہیں اور کبھی شوکت خانم تو کبھی پیپلزپارٹی تو کبھی اوروں پر انگلیاں اٹھارہے ہیں لیکن یہ ان کا معاملہ نہیں شریف خاندان کو ہی جواب دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کارکنان ملک کے مستقبل کے لیے میرے ساتھ آئیں اور ہم مل کر اس ملک کو بچائیں گے کیوں کہ ہم نے ہی اس ملک میں رہنا ہے جب کہ ایسے ہی پیسہ ملک سے باہر جاتا رہا تو ملک دیوالیہ ہوجائے گا جس کا نقصان ہمیں ہوگا کیوں کہ ان لوگوں نے باہر چلے جانا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ نواشریف کا بیٹا بتائے کہ اتنا پیسہ کہاں سے آیا جس سے لندن میں 6 ارب کا گھر خریدا، نوازشریف نے تو بڑی معصوم شکل بنا کر بتایا اور انہوں نے خطاب میں کہا تھا کہ کرپشن کرنے والے پیسہ اپنے نام پر نہیں رکھتے، اسی لیے تو نوازشریف نے سارا پیسہ اپنے بچوں کے نام پر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اکیلے لڑنے کے قائل ہیں، اپنی قوم کو ساتھ ملانا چاہتا ہوں کیونکہ یہ قوم کی جنگ ہے، حکومت نے پاناما لیکس پر پی ٹی وی پر تقریر نہ دکھا کر سچ چھپانے کی کوشش کی، پی ٹی وی حکومت کی جاگیر نہیں بلکہ عوام کے ٹیکسوں پر چلتا ہے تو عوام کا پورا پورا حق ہے کہ حقیقت سے آگاہ ہوں۔
عمران خان نے کہا کہ نوازشریف نے پی ٹی وی پر پاکستان نہیں بلکہ اپنے خاندان کو بچانے کے لیے قوم سے خطاب کیا اسی لیے مجھے بھی موقع ملنا چاہیے تاکہ میں قوم کو دوسرا پہلو بتاؤں کیونکہ پی ٹی وی قومی اثاثہ ہے جو عوام کے ٹیکسوں سے چلتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو جو بھی کہیں ہم ملک کی دوسری بڑی جماعت ہیں، ہم نے الیکشن میں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ ووٹ لیے، ہمارا حق بنتا ہے ہم نوازشریف کو جواب دیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اخلاقی جرات کھو چکے ہیں لہذا انہیں خود ہی استعفیٰ دے دینا چاہیے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے حکومت کو جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان اتوار کی شام قوم سے خطاب کریں گے اس لئے سرکاری ٹی وی پر ان کے خطاب کے لئے تمام تر انتظامات مکمل کئے جائیں۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی وی ایک سرکاری ادارہ ہے جو قوم کے ٹیکس سے چلتا ہے لہذا اس پر ہر شہری کا اتنا ہی حق ہے جتنا کہ وزیراعظم نواز شریف اور ان کے خاندان والوں کا ہے۔
تحریک انصاف کی جانب سے جاری مراسلے میں مزید کہا گیا کہ پی ٹی وی پر پاناما لیکس کے حوالے سے ہونے والی بحث نہیں دکھائی گئی جب کہ حکومتی وزراء کی جانب سے فلاحی ادارے شوکت خانم کے حوالے سے جو پروپیگنڈا کیا گیا اسے براہ راست دکھایا گیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین کو بھی اجازت دی جائے تاکہ وہ وزیراعظم کی طرح شوکت خانم پر لگائے جانے والے الزامات کے حوالے سے قوم کو آگاہ کر سکیں۔
عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں پاناما لیکس کے معاملے پر سیاسی تحریک شروع کرنے کی قرار داد منظور کرلی گئی جب کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تحریک انصاف کے 24 اپریل کو ہونے والے جلسے میں احتجاجی تحریک کا بھی اعلان کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق پاناما لیکس کے معاملے پر عمران خان نے پنجاب اسمبلی میں شدید احتجاج اور تحریک کے حوالے سے بھی تیاریوں کی ہدایت کردی ہے۔
پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کے انکشافات سے ثابت ہوگیا کہ (ن) لیگ بڑے پیمانے پر لوٹ مار میں ملوث ہے جس نے کرپشن کا پیسہ باہر منتقل کیا جب کہ پاناما لیکس کے معاملے پر شریف برادران کا بچ جانا اپوزیشن کی ناکامی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ حکمران کرپشن اور بلیک کا پیسہ بچانا چاہتے ہیں اس لیے یہ پیسا منی لانڈرنگ کرکے باہر اکاؤنٹس میں رکھتے ہیں اور ملک کو مقروض کرتے ہیں جب کہ آج ملک قرضے میں ڈوبا ہوا ہے، یہ پیسہ کہاں جارہا ہے کس پر خرچ ہورہا ہے یہ تحقیقات میں پتہ چلے گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ 10 سال پہلے ملکی قرضہ 5 ہزار ارب روپے تھا اور آج 21 ہزارارب روپے ہے جب کہ ہر پاکستانی پر 35 ہزار سے ایک لاکھ 20 ہزار قرضہ ہوگیا، قرضہ لے کر عوام پر مہنگائی کا بم گرایا جارہا ہے اور عوام پر نئے نئے ٹیکس عائد کیے جارہے ہیں، کسانوں کا معاشی قتل کیا جارہا ہے ڈیزل پر ٹیکس لگایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن کے مؤقف پر قائم ہیں، قوم کو پتا چل جانا چاہیے کہ فیصلہ کن وقت آگیا ہے جب کہ یہ (ن) لیگ نہیں شریف خاندان کی بات ہے جو اقتدار میں آکر ملک لوٹتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر شفاف تحقیقات نہ ہوئی تو پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ کے کارکنان سمیت پوری قوم کو سڑکوں پر لے کر آئیں گے اور سیاسی تحریک کو ایوانوں اور سڑکوں پر چلائیں گے جب کہ اس بار ڈی چوک نہیں بلکہ رائے ونڈ کا رخ کریں گے جس کی تیاروں کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے، 24 اپریل کو پورا لائحہ عمل بتاؤں گا۔
چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ جمہوریت میں جب کسی لیڈر پر ایسے الزامات لگتے ہیں تو وہ خود جواب دیتے ہیں لیکن یہاں (ن) لیگ کے درباری جواب دے رہے ہیں، انہیں نہیں پتا کہ آئس لینڈ کے وزیراعظم نے خود جواب دیا اور استعفیٰ دیا اور ڈیوڈ کیمرون خود جواب دے رہا ہے لہٰذا شریف خاندان کو بھی چاہیے وہ خود جواب دے، (ن) لیگ کے پارلیمانی رہنما اپنے لیڈر کی کرپشن بچانے کی کوشش کررہے ہیں اور کبھی شوکت خانم تو کبھی پیپلزپارٹی تو کبھی اوروں پر انگلیاں اٹھارہے ہیں لیکن یہ ان کا معاملہ نہیں شریف خاندان کو ہی جواب دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کارکنان ملک کے مستقبل کے لیے میرے ساتھ آئیں اور ہم مل کر اس ملک کو بچائیں گے کیوں کہ ہم نے ہی اس ملک میں رہنا ہے جب کہ ایسے ہی پیسہ ملک سے باہر جاتا رہا تو ملک دیوالیہ ہوجائے گا جس کا نقصان ہمیں ہوگا کیوں کہ ان لوگوں نے باہر چلے جانا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ نواشریف کا بیٹا بتائے کہ اتنا پیسہ کہاں سے آیا جس سے لندن میں 6 ارب کا گھر خریدا، نوازشریف نے تو بڑی معصوم شکل بنا کر بتایا اور انہوں نے خطاب میں کہا تھا کہ کرپشن کرنے والے پیسہ اپنے نام پر نہیں رکھتے، اسی لیے تو نوازشریف نے سارا پیسہ اپنے بچوں کے نام پر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اکیلے لڑنے کے قائل ہیں، اپنی قوم کو ساتھ ملانا چاہتا ہوں کیونکہ یہ قوم کی جنگ ہے، حکومت نے پاناما لیکس پر پی ٹی وی پر تقریر نہ دکھا کر سچ چھپانے کی کوشش کی، پی ٹی وی حکومت کی جاگیر نہیں بلکہ عوام کے ٹیکسوں پر چلتا ہے تو عوام کا پورا پورا حق ہے کہ حقیقت سے آگاہ ہوں۔
عمران خان نے کہا کہ نوازشریف نے پی ٹی وی پر پاکستان نہیں بلکہ اپنے خاندان کو بچانے کے لیے قوم سے خطاب کیا اسی لیے مجھے بھی موقع ملنا چاہیے تاکہ میں قوم کو دوسرا پہلو بتاؤں کیونکہ پی ٹی وی قومی اثاثہ ہے جو عوام کے ٹیکسوں سے چلتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو جو بھی کہیں ہم ملک کی دوسری بڑی جماعت ہیں، ہم نے الیکشن میں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ ووٹ لیے، ہمارا حق بنتا ہے ہم نوازشریف کو جواب دیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اخلاقی جرات کھو چکے ہیں لہذا انہیں خود ہی استعفیٰ دے دینا چاہیے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے حکومت کو جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان اتوار کی شام قوم سے خطاب کریں گے اس لئے سرکاری ٹی وی پر ان کے خطاب کے لئے تمام تر انتظامات مکمل کئے جائیں۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی وی ایک سرکاری ادارہ ہے جو قوم کے ٹیکس سے چلتا ہے لہذا اس پر ہر شہری کا اتنا ہی حق ہے جتنا کہ وزیراعظم نواز شریف اور ان کے خاندان والوں کا ہے۔
تحریک انصاف کی جانب سے جاری مراسلے میں مزید کہا گیا کہ پی ٹی وی پر پاناما لیکس کے حوالے سے ہونے والی بحث نہیں دکھائی گئی جب کہ حکومتی وزراء کی جانب سے فلاحی ادارے شوکت خانم کے حوالے سے جو پروپیگنڈا کیا گیا اسے براہ راست دکھایا گیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین کو بھی اجازت دی جائے تاکہ وہ وزیراعظم کی طرح شوکت خانم پر لگائے جانے والے الزامات کے حوالے سے قوم کو آگاہ کر سکیں۔