اقتصادی راہداری سمیت ترقیاتی منصوبوں کے لیے 1000 ارب رکھنے کی سفارش
سی پیک اور توانائی منصوبوں کیلیے 538 ارب روپے مختص کرنے کی سفارش کی گئی ہے
وزارت منصوبہ بندی نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے مشرقی اور مغربی روٹس سمیت تمام جاری ترقیاتی منصوبوں کیلیے آئندہ مالی سال کے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) میں1000 ارب روپے مانگ لیے جس میں سی پیک اور توانائی منصوبوں کیلیے 538 ارب روپے مختص کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
وزارت منصوبہ بندی کے حکام کے مطابق اقتصادی راہداری اور توانائی منصوبوں پر کام شروع ہو چکا ہے جبکہ بعض منصوبوں پر نصف کے قریب کام مکمل ہو چکا ہے، اس لیے ان منصوبوں کی تکمیل بہت ضروری ہے، اس سلسلے میں سی پیک کے منصوبوں کے لیے مالی سال 2016-17کے بجٹ میں 350ارب روپے جبکہ توانائی کے منصوبوں کیلیے 188ارب روپے مختص کرنے کی سفارش کی گئی ہے، اسی طرح وزارت منصوبہ بندی نے مجموعی طور پر نئے مالی سال کے پی ایس ڈی پی کے لیے 35 فیصد اضافے کی ڈیمانڈ کی ہے۔
وفاقی وزارتوں کی بھی نئے مالی سال کے لیے پی ایس ڈی پی کی سفارشات کا جائزہ لیا جا رہا ہے، وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل نے نئے مالی سال کے پی ایس ڈی پی کے لیے 660 ملین روپے کی ڈیمانڈ کر دی ہے، وزارت موسمیات نے نئے مالی سال کے پی ایس ڈی پی کے لیے 12کروڑ، کشمیر کے لیے 9ارب، گلگت بلتستان کے لیے 6 ارب 80 کروڑ روپے اور وزارت اطلاعات نے 8ارب روپے مانگ لیے ہیں۔
وزارت صنعت و پیداوار نے نئے مالی سال 2016-17کے لیے پی ایس ڈی پی میں 22 منصوبوں کے لیے 2 ارب روپے کی ڈیمانڈ کر دی ہے، ان میں 14جاری اور 8 نئے منصوبے شامل ہیں، جاری ترقیاتی پروگراموں کے لیے 1ارب 58کروڑ روپے اور 8 نئے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 41کروڑ سے زائد رقم مختص کرنے کی ڈیمانڈ کی گئی ہے۔
وزارت منصوبہ بندی کے حکام کے مطابق اقتصادی راہداری اور توانائی منصوبوں پر کام شروع ہو چکا ہے جبکہ بعض منصوبوں پر نصف کے قریب کام مکمل ہو چکا ہے، اس لیے ان منصوبوں کی تکمیل بہت ضروری ہے، اس سلسلے میں سی پیک کے منصوبوں کے لیے مالی سال 2016-17کے بجٹ میں 350ارب روپے جبکہ توانائی کے منصوبوں کیلیے 188ارب روپے مختص کرنے کی سفارش کی گئی ہے، اسی طرح وزارت منصوبہ بندی نے مجموعی طور پر نئے مالی سال کے پی ایس ڈی پی کے لیے 35 فیصد اضافے کی ڈیمانڈ کی ہے۔
وفاقی وزارتوں کی بھی نئے مالی سال کے لیے پی ایس ڈی پی کی سفارشات کا جائزہ لیا جا رہا ہے، وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل نے نئے مالی سال کے پی ایس ڈی پی کے لیے 660 ملین روپے کی ڈیمانڈ کر دی ہے، وزارت موسمیات نے نئے مالی سال کے پی ایس ڈی پی کے لیے 12کروڑ، کشمیر کے لیے 9ارب، گلگت بلتستان کے لیے 6 ارب 80 کروڑ روپے اور وزارت اطلاعات نے 8ارب روپے مانگ لیے ہیں۔
وزارت صنعت و پیداوار نے نئے مالی سال 2016-17کے لیے پی ایس ڈی پی میں 22 منصوبوں کے لیے 2 ارب روپے کی ڈیمانڈ کر دی ہے، ان میں 14جاری اور 8 نئے منصوبے شامل ہیں، جاری ترقیاتی پروگراموں کے لیے 1ارب 58کروڑ روپے اور 8 نئے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 41کروڑ سے زائد رقم مختص کرنے کی ڈیمانڈ کی گئی ہے۔