گزشتہ ہفتے حصص مارکیٹ میں تیزی سے انڈیکس کی5حدیں بحال
گزشتہ ہفتے کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس میں517.19 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا
FAISALABAD:
گزشتہ ہفتے کے دوران پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مجموعی طورپرتیزی کارحجان رہا، انڈیکس34ہزار پوائنٹس کی بلند سطح کو چھونے کے بعد 5 بالائی حدیں عبور کرتا ہوا 33900 پوائنٹس کی بلند سطح پر بند ہوا جبکہ مارکیٹ کے سرمائے میں 1 کھرب سے زائد روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے سرمائے کا مجموعی حجم 70 کھرب روپے سے تجاوز کر گیا۔
گزشتہ ہفتے کے دوران مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کا آغاز تیزی کے ساتھ ہوا اور تیزی کے ساتھ 3 کاروباری دنوں میں انڈیکس نے 610.19 پوائنٹس ریکورکیے تاہم 2 روزہ مندی میں انڈیکس نے 92.27 پوائنٹس لوز کیے۔ گزشتہ ہفتے خریداری کے باعث کاروباری تیزی سے ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر انڈیکس 34058 پوائنٹس کی بلندسطح پر دیکھا گیا جبکہ مندی کے سبب ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس 33300 پوائنٹس کی کم سطح تک بھی گر گیا تھا۔ ہفتہ واررپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس میں 33500، 33600، 33700، 33800 اور 33900 پوائنٹس کی 5 بالائی حدیں عبور کرنے میں کامیاب ہوا۔
گزشتہ ہفتے کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس میں517.19 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے کے ایس ای100 انڈیکس 33449.62 پوائنٹس سے بڑھ کر 33967.54 پوائنٹس کی سطح پر جا پہنچا۔ اسی طرح کے ایس ای 30 انڈیکس276.71 پوائنٹس کے اضا فے سے 19628.81 پوائنٹس اورکے ایس ای آل شیئرز انڈیکس23051.58 پوائنٹس سے بڑھ کر 23458.54 پوائنٹس پر بند ہوا۔ کاروباری تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 1 کھرب 19 ارب 27 کروڑ 51 لاکھ 39ہزار 439روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 69 کھرب 56 ارب 41کروڑ 14لاکھ 82ہزار 207 روپے سے بڑھ کر 70 کھرب 75 ارب 68کروڑ 66لاکھ 21ہزار646 روپے ہوگیا۔
گزشتہ ہفتے زیادہ سے زیادہ 32کروڑ 76 لاکھ 24 ہزار حصص کے سودے ہوئے اور ٹریڈنگ ویلیو 13ارب روپے ریکارڈکی گئی جبکہ کم سے کم کا روباری لین دین 19کروڑ 61لاکھ 21ہزار حصص رہا اور ٹریڈنگ ویلیو7ارب روپے تک محدود رہی۔ مجموعی طورپر1829کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 1002کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 725میں کمی اور102کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ کاروبارکے لحاظ سے کے الیکٹرک لمیٹڈ، دیوان سیمنٹ، جہانگیرصدیقی کمپنی، ٹی آرجی پاک لمیٹڈ، ٹی پی ایل ٹریکر، پی ٹی سی ایل، سوئی ناردرن گیس کمپنی، پی آئی اے، بائیکوپٹرولیم، ڈیسکون کیمیکل، ہم نیٹ ورک، ٹیلی کارڈ لمیٹڈ، ڈیسکون آکسیجن سرفہرست رہے۔
گزشتہ ہفتے کے دوران پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مجموعی طورپرتیزی کارحجان رہا، انڈیکس34ہزار پوائنٹس کی بلند سطح کو چھونے کے بعد 5 بالائی حدیں عبور کرتا ہوا 33900 پوائنٹس کی بلند سطح پر بند ہوا جبکہ مارکیٹ کے سرمائے میں 1 کھرب سے زائد روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے سرمائے کا مجموعی حجم 70 کھرب روپے سے تجاوز کر گیا۔
گزشتہ ہفتے کے دوران مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کا آغاز تیزی کے ساتھ ہوا اور تیزی کے ساتھ 3 کاروباری دنوں میں انڈیکس نے 610.19 پوائنٹس ریکورکیے تاہم 2 روزہ مندی میں انڈیکس نے 92.27 پوائنٹس لوز کیے۔ گزشتہ ہفتے خریداری کے باعث کاروباری تیزی سے ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر انڈیکس 34058 پوائنٹس کی بلندسطح پر دیکھا گیا جبکہ مندی کے سبب ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس 33300 پوائنٹس کی کم سطح تک بھی گر گیا تھا۔ ہفتہ واررپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس میں 33500، 33600، 33700، 33800 اور 33900 پوائنٹس کی 5 بالائی حدیں عبور کرنے میں کامیاب ہوا۔
گزشتہ ہفتے کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس میں517.19 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے کے ایس ای100 انڈیکس 33449.62 پوائنٹس سے بڑھ کر 33967.54 پوائنٹس کی سطح پر جا پہنچا۔ اسی طرح کے ایس ای 30 انڈیکس276.71 پوائنٹس کے اضا فے سے 19628.81 پوائنٹس اورکے ایس ای آل شیئرز انڈیکس23051.58 پوائنٹس سے بڑھ کر 23458.54 پوائنٹس پر بند ہوا۔ کاروباری تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 1 کھرب 19 ارب 27 کروڑ 51 لاکھ 39ہزار 439روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 69 کھرب 56 ارب 41کروڑ 14لاکھ 82ہزار 207 روپے سے بڑھ کر 70 کھرب 75 ارب 68کروڑ 66لاکھ 21ہزار646 روپے ہوگیا۔
گزشتہ ہفتے زیادہ سے زیادہ 32کروڑ 76 لاکھ 24 ہزار حصص کے سودے ہوئے اور ٹریڈنگ ویلیو 13ارب روپے ریکارڈکی گئی جبکہ کم سے کم کا روباری لین دین 19کروڑ 61لاکھ 21ہزار حصص رہا اور ٹریڈنگ ویلیو7ارب روپے تک محدود رہی۔ مجموعی طورپر1829کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 1002کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 725میں کمی اور102کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ کاروبارکے لحاظ سے کے الیکٹرک لمیٹڈ، دیوان سیمنٹ، جہانگیرصدیقی کمپنی، ٹی آرجی پاک لمیٹڈ، ٹی پی ایل ٹریکر، پی ٹی سی ایل، سوئی ناردرن گیس کمپنی، پی آئی اے، بائیکوپٹرولیم، ڈیسکون کیمیکل، ہم نیٹ ورک، ٹیلی کارڈ لمیٹڈ، ڈیسکون آکسیجن سرفہرست رہے۔