حصص مارکیٹ مندی برقرار مزید 20 ارب روپے کا نقصان
انڈیکس 84 پوائنٹس گھٹ کر 16129 ہوگیا،47 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی۔
مرکزی بینک کے تحت مارکیٹ ٹریژری بلوں کی نئی نیلامی میں شرح منافع کے انتظار، امن وامان کی ناگفتہ بہ صورتحال برقرار رہنے، گلوبل مارکیٹس میں مندی کے اثرات اورپرافٹ سیلنگ کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو بھی اتارچڑھائو کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے جس سے انڈیکس کی16200 کی حد گرگئی۔
مندی کے باعث 47 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے20 ارب 17 کروڑ 18 لاکھ 30 ہزار 787 روپے ڈوب گئے، مندی میں اوجی ڈی سی ایل، پی پی ایل اور ایم سی بی بینک کے حصص میں فروخت کی شدت نے اہم کردار ادا کیا، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 83.96 پوائنٹس کی کمی سے 16129.72 ہوگیا۔
جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 88.70 پوائنٹس کی کمی سے13181.20 اور کے ایم آئی30 انڈیکس154.74 پوائنٹس کی کمی سے 28116.26 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت5.06 فیصد زائدرہا اور مجموعی طور پر15 کروڑ69 لاکھ 78 ہزار 700 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 320 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں136 کے بھائو میں اضافہ، 150 کے داموں میں کمی اور34 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
مندی کے باعث 47 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے20 ارب 17 کروڑ 18 لاکھ 30 ہزار 787 روپے ڈوب گئے، مندی میں اوجی ڈی سی ایل، پی پی ایل اور ایم سی بی بینک کے حصص میں فروخت کی شدت نے اہم کردار ادا کیا، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 83.96 پوائنٹس کی کمی سے 16129.72 ہوگیا۔
جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 88.70 پوائنٹس کی کمی سے13181.20 اور کے ایم آئی30 انڈیکس154.74 پوائنٹس کی کمی سے 28116.26 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت5.06 فیصد زائدرہا اور مجموعی طور پر15 کروڑ69 لاکھ 78 ہزار 700 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 320 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں136 کے بھائو میں اضافہ، 150 کے داموں میں کمی اور34 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔