پی پی ایل اور پولش کمپنی میں ٹائٹ گیس سیلز پرچیز معاہدہ
ٹائٹ گیس صنعتوں کو دینگے، ایران گیس منصوبے کیلیے پائپ خریدنا شروع کردیے، مشیر پٹرولیم
وزیراعظم کے مشیر برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا ہے کہ پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل کیلیے پائپ خریدنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔
ٹائٹ گیس کی سیل پرچیز ایگریمنٹ پر دستخط کی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگومیں ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان پر ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے کوئی دبائو نہیں، منصوبے پر کام جاری ہے۔ پائپ لائن بچھانے کیلیے 25 کروڑ ڈالر کے قرضے پر ایرانی نائب صدر کے دورے پر معاہدے کے حوالے سے سوال پر ڈاکٹر عاصم نے بتایا کہ ایرانی نائب صدر نے پاکستان آنا تھا لیکن وہ نہیں آئے۔ قبل ازیں پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ اور پولینڈ کی تیل اور گیس تلاش کرنے والی کمپنی کے درمیان ٹائٹ گیس کی سیلز پرچیز کا معاہدہ طے پاگیا۔
اس حوالے سے منعقدہ تقریب میں معاہدے پر پی پی ایل، ایس ایس جی سی اور پولش کمپنی پی او جی سی کے نمائندوں نے دستخط کیے۔ اس موقع پر مشیر پٹرولیم نے بتایا کہ ٹھوس گیس سندھ کے ضلع دادو سے دریافت ہوئی ہے، یہ گیس صرف صنعتوں کو دی جائے گی، ٹھوس گیس کی تلاش کیلیے مزید 20بین الاقوامی کمپنیوں کی درخواستیں آچکی ہیں جن کا جائزہ لیا جارہا ہے، توقع ہے کہ مئی تک اس گیس کی سپلائی شروع ہوجائیگی اور اس گیس کی سپلائی کیلیے 54 کلو میٹر لمبی پائپ لائن بچھائی جائیگی۔
ٹائٹ گیس کی سیل پرچیز ایگریمنٹ پر دستخط کی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگومیں ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان پر ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے کوئی دبائو نہیں، منصوبے پر کام جاری ہے۔ پائپ لائن بچھانے کیلیے 25 کروڑ ڈالر کے قرضے پر ایرانی نائب صدر کے دورے پر معاہدے کے حوالے سے سوال پر ڈاکٹر عاصم نے بتایا کہ ایرانی نائب صدر نے پاکستان آنا تھا لیکن وہ نہیں آئے۔ قبل ازیں پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ اور پولینڈ کی تیل اور گیس تلاش کرنے والی کمپنی کے درمیان ٹائٹ گیس کی سیلز پرچیز کا معاہدہ طے پاگیا۔
اس حوالے سے منعقدہ تقریب میں معاہدے پر پی پی ایل، ایس ایس جی سی اور پولش کمپنی پی او جی سی کے نمائندوں نے دستخط کیے۔ اس موقع پر مشیر پٹرولیم نے بتایا کہ ٹھوس گیس سندھ کے ضلع دادو سے دریافت ہوئی ہے، یہ گیس صرف صنعتوں کو دی جائے گی، ٹھوس گیس کی تلاش کیلیے مزید 20بین الاقوامی کمپنیوں کی درخواستیں آچکی ہیں جن کا جائزہ لیا جارہا ہے، توقع ہے کہ مئی تک اس گیس کی سپلائی شروع ہوجائیگی اور اس گیس کی سپلائی کیلیے 54 کلو میٹر لمبی پائپ لائن بچھائی جائیگی۔