کالاباغ ڈیم پر اتفاق ہو تو بنانے کو تیار ہیں وزیراعظم
کسی سے جھگڑا نہیں، پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی ایک اسٹیج پر بیٹھ سکتی ہیں
وزیراعظم راجا پرویز اشرف نے کہا ہے کہ ہمارا کسی سے کوئی جھگڑا ہے اور نہ ہی کسی سے جھگڑا کرنا چاہتے ہیں۔
منزل صرف پاکستان ہے' کس نے حکومت کرنی ہے اور کون عوام کی ترجمانی کر یگا، اقتدار کے فیصلے کی طاقت کا اختیار صرف عوام کے پاس ہے' کوئی اکیلا شخص ملک کے مسائل حل نہیںکر سکتا 'ہر جماعت کا اپنا اپنا منشور اور اپنی اپنی سوچ ہے مگرمنزل سب کی ایک ہے، جہاں اجتماعی ذمے داری کی بات ہو وہاں پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی بھی ایک اسٹیج پر بیٹھ سکتی ہیں۔ وہ گورنر ہائوس لاہور میں امیر بیگم ویلفیئر ٹرسٹ کے زیر اہتمام 50جوڑوں کی اجتماعی شادی کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعظم نے کہا دنیا کو پاکستان کا اصل چہرہ دکھانا ہے جو قربانی اور مدد کے جذبے سے سرشار ہے۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے شادی کے بندھن میں بندھنے والے ہر جوڑے کو10 ہزار روپے سلامی بھی دی۔ ایوان صنعت و تجارت لاہور میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا امن و امان کی صورتحال بہتر بنانا، بجلی کی یکساں لوڈشیڈنگ اور نجی شعبے کا استحکام حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، توانائی کا بحران حل کرنے کیلیے کوئلے اور سولر انرجی کے بہت سے پراجیکٹس پر کام جاری ہے۔ اگر کالاباغ ڈیم پر صوبوں کے مابین اتفاق ہوجائے تو حکومت اس کی تعمیر شروع کرنے کو تیار ہے۔
منزل صرف پاکستان ہے' کس نے حکومت کرنی ہے اور کون عوام کی ترجمانی کر یگا، اقتدار کے فیصلے کی طاقت کا اختیار صرف عوام کے پاس ہے' کوئی اکیلا شخص ملک کے مسائل حل نہیںکر سکتا 'ہر جماعت کا اپنا اپنا منشور اور اپنی اپنی سوچ ہے مگرمنزل سب کی ایک ہے، جہاں اجتماعی ذمے داری کی بات ہو وہاں پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی بھی ایک اسٹیج پر بیٹھ سکتی ہیں۔ وہ گورنر ہائوس لاہور میں امیر بیگم ویلفیئر ٹرسٹ کے زیر اہتمام 50جوڑوں کی اجتماعی شادی کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعظم نے کہا دنیا کو پاکستان کا اصل چہرہ دکھانا ہے جو قربانی اور مدد کے جذبے سے سرشار ہے۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے شادی کے بندھن میں بندھنے والے ہر جوڑے کو10 ہزار روپے سلامی بھی دی۔ ایوان صنعت و تجارت لاہور میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا امن و امان کی صورتحال بہتر بنانا، بجلی کی یکساں لوڈشیڈنگ اور نجی شعبے کا استحکام حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، توانائی کا بحران حل کرنے کیلیے کوئلے اور سولر انرجی کے بہت سے پراجیکٹس پر کام جاری ہے۔ اگر کالاباغ ڈیم پر صوبوں کے مابین اتفاق ہوجائے تو حکومت اس کی تعمیر شروع کرنے کو تیار ہے۔