پنجاب اورسندھ میں کی مختلف جیلوں میں 4 مجرموں کو تختہ دارپرلٹکا دیا گیا
مجرموں کو ملتان، جھنگ، سیالکوٹ اور لاڑکانہ کی جیلوں میں پھانسی دی گئی
ملتان، جھنگ، سیالکوٹ اور لاڑکانہ میں قتل کے 4 مجرمان کوتختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق ملتان میں سزائے موت کے مجرم انوار الحق کو سینٹرل جیل میں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا، انوارالحق نے 2000 میں معمولی تنازع پر اپنے رشتہ دارکو قتل کیا تھا۔
ڈسٹرکٹ جیل جھنگ میں قید قتل کے مجرم محمد عرفان کو پھانسی دے دی گئی، عرفان نے 2006 میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کرکے ایک خاتون کو قتل کیا تھا۔
سیالکوٹ کی ڈسٹرکٹ جیل گزشتہ17 برسوں سے قید فاروق کو اس کے منطقی انجام کو پہنچادیا گیا، فاروق نے 1999 میں سرگودھا میں فائرنگ کرکے ایک شخص کو قتل کیا تھا۔
سندھ کے ضلع لاڑکانہ کی سینٹرل جیل میں مجرم وارث میر بہر کو پھانسی دے دی گئی، مجرم نے 21 سال قبل باقرانی میں پی آئی اے کی مسافر ویگن کواغوا کیا تھا اور ایک مسافر کو قتل کیا تھا۔
واضح رہے کہ دسمبر2014 میں پشاورمیں آرمی پبلک اسکول پرہونے والے حملے کے بعد سے ملک میں دہشت گردوں کو سزائے موت دینے کا سلسلہ جاری ہے اوراب تک فورسزاورسرکاری اداروں کے افسران کے قتل میں ملوث دہشت گردوں سمیت 500 سے زائد مجرموں کو تختہ دارپرلٹکایا جا چکا ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق ملتان میں سزائے موت کے مجرم انوار الحق کو سینٹرل جیل میں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا، انوارالحق نے 2000 میں معمولی تنازع پر اپنے رشتہ دارکو قتل کیا تھا۔
ڈسٹرکٹ جیل جھنگ میں قید قتل کے مجرم محمد عرفان کو پھانسی دے دی گئی، عرفان نے 2006 میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کرکے ایک خاتون کو قتل کیا تھا۔
سیالکوٹ کی ڈسٹرکٹ جیل گزشتہ17 برسوں سے قید فاروق کو اس کے منطقی انجام کو پہنچادیا گیا، فاروق نے 1999 میں سرگودھا میں فائرنگ کرکے ایک شخص کو قتل کیا تھا۔
سندھ کے ضلع لاڑکانہ کی سینٹرل جیل میں مجرم وارث میر بہر کو پھانسی دے دی گئی، مجرم نے 21 سال قبل باقرانی میں پی آئی اے کی مسافر ویگن کواغوا کیا تھا اور ایک مسافر کو قتل کیا تھا۔
واضح رہے کہ دسمبر2014 میں پشاورمیں آرمی پبلک اسکول پرہونے والے حملے کے بعد سے ملک میں دہشت گردوں کو سزائے موت دینے کا سلسلہ جاری ہے اوراب تک فورسزاورسرکاری اداروں کے افسران کے قتل میں ملوث دہشت گردوں سمیت 500 سے زائد مجرموں کو تختہ دارپرلٹکایا جا چکا ہے۔