عدلیہ اورفوج میں ٹکرائوکی امیدنہیںصدرسپریم کورٹ بار

ہرادارہ اپنے دائرہ کارمیں فرائض انجام دے، اداروں میں ٹکرائو سے ملک کونقصان ہوگا،اسرارالحق

ہرادارہ اپنے دائرہ کارمیں فرائض انجام دے، اداروں میں ٹکرائو سے ملک کونقصان ہوگا،اسرارالحق ، فوٹو : فائل

سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کے نومنتخب صدرمیاں اسرارالحق نے کہاہے کہ ملک میں جمہوریت بحال رہے گی۔


عدلیہ اور فوج میں ٹکرائوکی توقع نہیں، مقامی ہوٹل اوروائی ایم سی اے میں جسٹس کلب اور دیگر کی جانب سے اپنے اعزازمیں دیے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ عدلیہ اور فوج کے اپنے اپنے دائرہ کارہیں اورہرادارے کواپنے دائرہ کارمیں رہتے ہوئے فرائض انجام دینا چاہئیں اگر فوج اورعدلیہ میں لڑائی ہوئی تو بہت نقصان ہوگا،اصغرخان کیس میں ایف آئی اے سے تحقیقات کرانے کے فیصلے پرجلد عمل ہوناچاہیے۔

کراچی اورکوئٹہ میں بدامنی کی ذمے داری حکومت پرعائد ہوتی ہے اور اسے اس معاملے کاجائزہ لیناچاہیے۔سبکدوش ہونیوالے صدر یاسین آزاد نے کہاکہ انھوں نے بار کے صدر کی حیثیت سے آزادانہ اور معتدل کردار ادا کیا،حکومت اورعدلیہ کے اچھے کاموں کی تعریف اور غلط کاموں پر کھلی تنقید کی ،ارسلان افتخارکیس میں میرامشورہ تھا کہ عدلیہ خودکواس معاملے سے علیحدہ کرکے تحقیقاتی اداروں کے سپرد کر دے،عدلیہ نے میرے مشورے پرعمل کیاجس کامجھے اطمینان ہے۔
Load Next Story