پٹھان کوٹ واقعے کی تحقیقات کرنے والے افسر کی اہلیہ بھی دم توڑ گئی

پٹھان کوٹ واقعے کے تحقیقاتی افسر کو 3 اپریل کو فائرنگ کر کے ہلاک کردیا گیا تھا جس میں ان کی اہلیہ زخمی ہوئی تھیں۔

پٹھان کوٹ واقعے کے تحقیقاتی افسر کو 3 اپریل کو فائرنگ کر کے ہلاک کردیا گیا تھا جس میں ان کی اہلیہ زخمی ہوئی تھیں۔ فوٹو؛ فائل

بھارتی ایئربیس پٹھان کوٹ پر حملے کی تحقیقات کرنے والے افسر کو رواں ماہ فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا تھا جس کے بعد ان کی اہلیہ بھی آج دم توڑ گئیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق پٹھان کوٹ واقعے کی تحقیقات کرنے والے افسر تنزیل احمد کی اہلیہ فرزانہ بھی دوران علاج دم توڑ گئیں جو 3 اپریل کو فائرنگ کے واقعے میں شدید زخمی ہوگئی تھیں جب کہ ان کے شوہر اور بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کے افسر تنزیل احمد موقع پر ہلاک ہوگئے تھے۔ تنزیل احمد وہی افسر ہیں جو پٹھان کوٹ واقعے کی تحقیقات کررہے تھے جن کی ہلاکت کے بعد ایئربیس حملے کی تحقیقات میں مزید شکوک و شبہات پیدا ہوگئے ہیں۔


پٹھان کوٹ واقعے کی تحقیقاتی کے لئے پاکستانی 5 رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم گزشتہ ماہ 28 تاریخ کو بھارت پہنچی تھی جہاں پاکستانی ٹیم نے جائے وقوعہ کا دورہ بھی کیا جب کہ ٹیم نے جن گواہوں سے پوچھ گچھ کے لئے بھارتی حکام کو نام دیئے گئے تھے ان سے تحقیقاتی ٹیم کو بات کرنے نہیں دی گئی اور اسی دوران واقعے کی تحقیقات کرنے والے بھارتی تحقیقاتی ٹیم کے افسر پر فائرنگ اور ان کی ہلاکت نے واقعے کو مزید مشکوک بنا دیا ہے۔

واضح رہے کہ 2 جنوری کو بھارت کے پٹھان کوٹ ایئربیس پر6 دہشت گردوں نے حملہ کردیا تھا جو بھارتی افواج نے چوتھے روز کلیئر کروایا جب کہ واقعے میں لیفٹننٹ کرنل سمیت 7 فوجی ہلاک اور12 زخمی ہوئے تھے۔
Load Next Story