زرداری کا ترقیاتی فنڈز اور بھرتیوں کا نوٹس تفصیلات طلب

نوابشاہ میں ہونیوالے اجلاس میں پیپلزپارٹی کے ارکان اسمبلی اور وزرا سے جواب طلب کیا جائے گا

سیکیورٹی کے تمام انتظامات مکمل، زرداری ہائوس جانے والے تمام راستوں کو سیل کر دیا گیا۔ فوٹو: فائل

صدر آصف علی زرداری نے کراچی سمیت صوبے بھر کے ترقیاتی کاموں کے لیے فراہم کردہ رقوم کے استعمال اور سرکاری اداروں میں ہونیوالی بھرتیوں کے حوالے سے بعض حلقوں کے تحفظات اور اعتراضات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اس بارے میں تفصیلات طلب کر لی ہیں۔


اور پارٹی کی اعلیٰ قیادت پر واضح کر دیا ہے کہ اگر اس سلسلے میں کسی سطح پر کوئی گڑ بڑ ہوئی تو اس کو کسی طور پر برداشت نہیں کیا جائے گا اوراس میں جو بھی ملوث ہوا اس کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائیگی۔ ذرائع نے بتایا کہ آئندہ چند روز میں صدر زرداری کی زیر صدارت نوابشاہ میں ہونے والا اجلاس اسی سلسلے کی کڑی ہوگا۔ جس میں وہ اراکین صوبائی اسمبلی کو ترقیاتی کاموں کے لیے ملنے والے کروڑوں روپے کے فنڈز اور صوبائی محکموں کو ترقیاتی کاموں کے لیے فراہم کیے جانے والے ساڑھے چھ سو ارب روپے کے فنڈز کے استعمال کا جائزہ لیں گے کہ سندھ کے لوگوں کیا ثمرات حاصل ہوئے اور اگر ان فنڈز کا غلط استعمال ہوا ہے تو اس میں کون کون ملوث ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ صدر مملکت کو اس بات پر شدید تشویش ہے کہ سندھ میں ساڑھے چھ سو ارب روپے ترقیاتی کاموں پر خرچ ہونے کے باوجود سندھ کے انفراسٹریکچر میں کوئی بڑی اور نمایاں تبدیلی نظر نہیں آرہی ہے۔ پارٹی کی مقامی قیادت سے اصل حقائق معلوم کیے جائیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ صدر مملکت نے اس صورتحال کا بھی نوٹس لیا ہے کہ پیپلزپارٹی کے دور میں ہزاروں بے روزگار نوجوانوں کو نوکریاں دی گئیں مگر اس کے باوجود پارٹی کارکنوں کی طرف سے شکایات کے انبار لگے ہوئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ بدھ کو ہونے والا اجلاس انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
Load Next Story