لاپتہ افراد منظر عام پر لائے جائیں پشاور ہائیکورٹ وزارت داخلہ اور دفاع کو آخری مہلت

گرفتارشہریوں کاآئندہ پولیٹیکل ایجنٹ کی تحویل میںرکھنےکاانکشاف ہواتواسے گھربھیج دینگے، چیف جسٹس،ڈی آئی جی کوشوکاز نوٹس.

گرفتارشہریوں کاآئندہ پولیٹیکل ایجنٹ کی تحویل میںرکھنے کاانکشاف ہواتواسے گھربھیج دینگے، چیف جسٹس،ڈی آئی جی کوشوکاز نوٹس۔ فوٹو: فائل

پشاور ہائیکورٹ نے کہاہے کہ ایجنسیاں اورپولیس کسی شہری کو غیر قانونی طور پر حراست میںنہیںرکھ سکتے جن شہریوںکوغیر قانونی حراست میںرکھا گیاہے انکومنظرعام پر لایا جائے۔

لاپتہ افرادکیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس دوست محمد خان نے وزارت داخلہ اوردفاع کوآخری مہلت دیتے ہوئے لاپتہ افرادسے متعلق اپنے موقف کو 18دسمبرتک عدالت میںپیش کرنیکے احکامات جاری کردیئے ہیں،جسٹس دوست محمدخان اورجسٹس ارشاد قیصر پرمشتمل بنچ نے خالد خان کی جانب سے دائر رٹ درخواست کی سماعت شروع کی تو عدالت کو بتایا کہ گزشتہ سال ایلیٹ فورس کااہلکار خالد خان اکوڑہ خٹک میںڈیوٹی کے دوران لاپتہ ہوااس دوران سیگل انسپکٹر نوشہرہ نے بتایا کہ اسی سلسلے میں اعلیٰ آفیسرنے ڈی آئی جی کرائمز برانچ اور ایس ایس پی کرائمزبرانچ کو انکوائری کا حکم دیا۔


عبدالواحد کیس میں بھی انکوائری شروع کی گئی ہے اس موقع پرڈی آئی جی کرائمز برانچ عدالت میں موجود نہ تھے جس پرعدالت نے ان کوشوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر انکوائری رپورٹ طلب کرلی ہے۔چیف جسٹس نے سخت برہمی کااظہارکرتے ہوئے پاک آرمی اور ایجنسیوں کے فیلڈ کمانڈر کو وارننگ دی کہ لاپتہ شخص کوعدالتی احکامات کے باوجود انٹرمنٹ سنٹر منتقل نہیںکیاگیا،سماعت کے دوران پولیٹیکل خیبر یجنسی کے سیگل ایڈوائزرنے عدالت کوبتایا کہ چارسدہ سمیت 5لاپتہ شہری پی اے خیبرکی حراست میںنہیں،چیف جسٹس دوست محمد خان نے کہاکہ اگران گرفتار شہریوں کا آئندہ پی اے کی تحویل میں رکھنے کاانکشاف ہوا توپی اے کوگھربھیجاجائیگا ۔

ادھرمحکمہ تعلیم میں تبادلوں کے حوالے سے دائردرخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس دوست محمدخان نے کہاکہ انتخابات قریب آرہے ہیں،حکومت اپنے من پسند لوگوں کے تبادلے کررہی ہے،سرکاری محکموںمیں آئے روز بلا جواز ملازمین کی تقرریاں اور تبادلے عوام کے مفاد میں نہیں،عدالت نے محکمہ تعلیم سمیت صوبے کے سرکاری اداروں میں بغیرکسی وجہ کے ملازمین کی تقرریوں اور تبادلوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ وسابق سیکریٹری تعلیم کوشوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے 12 دسمبر کوعدالت میں پیش ہونے کے احکامات جاری کردیئے۔

دریں اثناء چیف جسٹس دوست محمد خان نے کہاہے کہ آج سے سو سال قبل جب ٹیکنالوجی نہیںتھی توانگریزوں نے طورخم تک ریلوے لائن بچھائی اور قبائلیوں کو بھی ریل کی سہولت میسر کی لیکن آج جب ہم سائنس اورترقی کے جدید دور سے گزررہے ہیںتو ریلوے کی بوگیاںاورانجن فروخت کیے جارہے ہیں۔
Load Next Story