شام جھڑپوں میں 106 ہلاک عالمی برادری اسلحہ فراہم کرے اپوزیشن

چھ خلیجی ملکوں کے بعد فرانس نے بھی اپوزیشن اتحادکوتسلیم کرنے کا مطالبہ کردیا

48ایرانی زائرین کی رہائی کا فیصلہ،صحافیوں کے اغوا میں شامی شہری برطانیہ پہنچنے پرگرفتار. فوٹو: رائٹرز

شام میں منگل کے روزجھڑپوں اورتشددکے واقعات میں 41شہریوں32 سرکاری فوجیوں سمیت کم ازکم مزید106افرادہلاک ہوگئے۔


سب سے زیادہ لڑائی دارالحکومت اوراس کے مضافات میں ہوئی جہاں 40 افرادمارے گئے۔شامی فضائیہ نے راس العین کے علاقے میں باغیوں کی پوزیشنوں پربمباری جاری رکھی۔ بشار الاسد کے مخالف اتحادکے نئے لیڈرمعاذ الخطیب نے عالمی برادری سے کہاہے کہ انہیں زبانی ہمدردی کی ضرورت نہیں بلکہ اسلحہ اورپیسہ دیاجائے ورنہ خانہ جنگی کی صورتحال یونھی جاری رہے گی۔چھ خلیجی ممالک کے بعد فرانس نے بھی نئے اپوزیشن اتحادکوعالمی سطح پرقبول کرنے کا مطالبہ کردیاہے۔

امریکہ بھی نئے اتحادکی حمایت کا اعلان کرچکا ہے۔شامی ریڈکراس کے مطابق اس خانہ جنگی میں اب تک بے گھرہونیوالے افرادکی تعداد25 لاکھ ہوچکی ہے۔ 37 ہزار سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں۔ایران نے اگلے ہفتے شامی گروپوں میں مذاکرات کرانے کا اعلان کیاہے۔دریں اثناء برطانیہ نے ہیتھروائیرپورٹ ایک شامی شہری کو گرفتار کیا ہے جس کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ شام میں دومغربی صحافیوں کے اغواء میں ملوث ہے۔شام کے باغی فوجیوں پر مشتمل جیش الحر نے گزشتہ اگست میں اغوا کئے گئے 48 ایرانی زائرین کو قطر اور ترکی کی مشترکہ مداخلت کے بعد رہا کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
Load Next Story